حضرت موسی علیہ السلام نے ١٠ محرم کا روزہ
رکھا کیونکہ اس دن فرعون غرق ہوا تھا۔ ( ا لبقرہ ٥٠ )
حضرت جبرائیل علیہ السلام نے بحکم الہی کوہ طور کو بنی اسرائیل کے سروں پر
مسلط کر دیا تھا۔ ( البقرہ ٦٣ )
حضرت موسی علیہ السلام کے زمانے سے حضرت عیسی علیہ السلام تک متواتر انبیا
آتے رہے ان کی تعداد چار ہزار بیان کی گئ ہے۔
( صفحہ ٨٠٣ البقرہ ٨٧-٥ )
حدیث شریف میں ہے کہ شہدا کی روحیں سبز پرندوں کے قالب میں جنت کی سیر کرتی
اور وہاں کے میوے اور نعمتیں کھاتی ہیں۔ ( البقرہ ١٥٤)
اسم اعظم ( والھکمہ الہ واحد لا الہ الا ھو الرحمن الرحیم) البقرہ ١٥٤
رمضان المبارک میں سفر کی چھوٹ سے مراد وہ سفر ہے جس کی مسافت تین دن سے کم
نہ ہو نیز جس مسافر نے طلوع فجر سے قبل سفر شروع کیا اس کو تو روزے کی
افطار جائز ہے لیکن جس نے بعد طلوع سفر کیا اس کو اس دن کا افطار جائز
نہیں۔ |