ہانیہ آج بھی بابا کے سامنے بیٹھی تھی اور
یہ کوئی نئی بات نہیں تھی وہ جب بھی پریشان ہوتی تھی تو بابا کے پاس پہنچ
جاتی دادا کو اپنی یہ معصوم سی پوتی بہت عزیز تھی وہ آج کی لڑکیوں سے بہت
مختلف تھی اس ک سوچنے کا انداز سب سے الگ تھا وہ سوچتی تھی چھی لڑکیاں ہر
جگہ نہیں جاتی وہ ہر بات نہیں کرتی وہ ہر فیشن نہیں کرتی وہ حیا میں رہتی
ہیں بلاشبہ وہ ایک بہت ہی آچھی تھی خوبصورتی کے خوب سیرت ہر کسی کے کام آنے
والی ہر کسی کا دکھ درد بانٹنے والی یہ لڑکی اپنے لیے نہیں دوسروں کے بھلے
کے لیے ہر وقت سوچتی تھی آج بھی بابا کے سامنے بیٹھی تھی اس کے سیاہ بالوں
کی کچھ لٹیں اسکارف سے باہر اس کی پیشانی پر بکھرتھیں اور وہ روتے ہوئے
بابا سے درخواست کر رہی تھی بابا آپ مجھ سے زیادہ الله کے قریب ہیں پلیز آپ
دعا کرو بنت حوا کے لیے وہ بہت گمراہی پر چلنے لگی ہیں فیس بک میں حوا کی
بیٹیوں کی بیہودگی دیکھ کے میرا دل خون کے آنسو روتا ہے وہ سب اپنے ہاتھوں
سے خود کے لیے جہنم کی آگ خرید رہے ہیں ۔ جس دن وہ فیس بک یوز کرتی اس دن
ٹینشن کر کر کے اپنا برا ہال کر لیتی تھی وہ آج بھی اس نے فیس بک یوز کیا
تھا تب ہی تو بابا کے سامنے بیٹھی رو رہی تھی پلیز بابا آپ دعا کرو کہ الله
پاک ان سب کو ہدایت دے دیں۔
بابا خاموش رہا اسے روتے ہوئے سنتا رہا۔ جاری ہے |