بجلی اور گیس
(Rizwan Ullah Peshawari, Peshawar)
100 لفظی کہانی
|
|
ایک دن بجلی آرام فرما رہی تھی
اتنے میں جرنیٹر کی شوروغل ہوگئی
بجلی غصہ میں کہنے لگی،او!شور بند کر
مجھے آرام کرنے دے،تو نے میرا آرام حرام کردیا
جرنیٹر پر بجلی کے غصے کا کوئی اثر ظاہر نہیں ہوا
اتنے میں گیس دور سے نمودار ہوا
کہنے لگا کہ غصہ نہ کر،میں بھی آرام کرنے جا رہاہوں
گیس بھی آرام کرنے لگا
دونوں(بجلی اور گیس)خراٹے مار رہے تھے
بیچارے عوام زار وقطار رو رہے تھے
دونوں کاآرام حرام ہوا،عوام حکمرانوں سے
ہماری بجلی اور گیس واپس کردو۔
|
|