انتظار

کسی شوخ دھن پہ سیٹی بجاتے ہوئے نمناک سڑک پہ فل اسپیڈ سے گاڑی دوڑاتے ہوئے وہ بہت خوش تھاآج اس کی محبت جیت گئی تھی ممی پاپا نے اسے شام تک واپس آنے کا کہا تھا تا کہ نکاح کی رسم ادا کی جاسکے رومانہ کو اپنانا اس کا خواب تھا اور تین سال اس جدوجہد میں لگ گئے اب اس کا دل خوشی سے دیوانہ ہو رہا تھا میری رومی ۔وہ مسکراتے ہوئے بڑبڑایا۔اس کا بس نہیں چل رہا تھا کہ اڑ کے پہنچ جائے۔ اتنے میں اس کے موبائل کا بزر بجا اس نے جھک کے دیکھا رومی کا نام جگمگایا ۔ہیلو میری جان میری روح وہ جذب کے عالم میں چہچہایا ۔آرہا ہوں بے فکر رہو ۔ہیلو ہیلو شاید سگنل ڈراپ ہو گئے ۔اب وہ ہائی وے پہ تھا فاصلے سمٹ رہے تھے گویا گاڑی کی رفتار انہیں نگل رہی ہو۔تیز رفتاری سے یو ٹرن لیتے ہوئے ایک بائک والا سامنے آگیا زور دار دھماکے کے ساتھ بائک پہ بیٹھے دو افراد بری طرح روندے گئے اوہ شٹ کتے کا بچہ وہ بڑ بڑایا اور ایک لمحے کو اس کی نظروں کے سامنے جیل کی سلاخیں آگئیں اور رومی کا چہرہ دھندلانے لگا نہیں میں اسے نہیں کھونا چاہتا اگلے لمحے وہ گاڑی بھگا لے جا رہا تھا گھر پچیس میل دور رہ گیا تھا ۔طبیعت مضحمل ہو گئی اس نے سر جھٹک کے حادثے کو ذہن سے جھٹکنا چاہا ۔گھر کے سامنے پہنچ کے گھر کی آرائش اور میوزک کی آواز نے حادثے کا تاثر زائل کرنے میں مدد دی۔ماما بابا کے گلے لگا سب رومانہ کا انتظار کر رہے تھے ۔اتنے میں ایمبولنس کے سا ئرن کی آواز گونجی اسٹریچر پہ رومانہ اور اس کا بھائی احمد تھے۔