سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی خشک میوہ جات کے استعمال میں
بھی اضافہ ہوجاتا ہے اور ایسا ممکن ہی نہیں کہ سردیوں کی راتیں ہوں اور
میوہ جات نہ ہوں- اگرچہ اس حقیقت سے بھی انکار ممکن نہیں کہ ان خشک میوہ
جات کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کررہی ہیں اور یہ لوگوں کی قوتِ خرید سے
باہر ہوتے جارہے ہیں لیکن اگر ان میوہ جات کے طبی فوائد کو دیکھا جائے تو
وہ ان قیمتوں سے بھی زیادہ انمول معلوم ہوتے ہیں- خشک میوہ جات کے قیمتی
فوائد کو دیکھتے ہوئے اگر یہ کہا جائے کہ “ سونے کے بھاؤ ملیں تو بھی انہیں
ضرور خریدیں“ تو کچھ غلط نہ ہوگا-
خشک میوہ جات ذہنی اور جسمانی توانائی کا سبب بنتے ہیں اور یہ غذائیت سے
بھرور ہوتے ہیں۔ اب ان میوہ جات پر تحقیق بھی کی جا چکی ہیں اور ان سے ثابت
ہے کہ ان میں موجود غذائی اجزاء انسانی صحت کے لئے کتنے اہم ہیں۔اور اسی
وجہ سے ان میوہ جات کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔ان میوہ جات میں بادام،
پستہ، اخروٹ، کاجو، مونگ پھلی، چلغوزے، خوبانی، ناریل، کشمش، انجیر اور
دیگر شامل ہیں۔اب ان میوہ جات کو صحت کے لحاظ سے دیکھتے ہیں کہ یہ کس طرح
انسان کے لئے مفید ہیں اور ان میں کون کون سے اہم غذائی اجزاء شامل ہیں۔
اور طبعی لحاظ سے یہ کتنے فائدے مند ہیں۔ |
بادام:
۔بادام چھوٹے بڑوں سب کا پسندیدہ میوہ ہے۔اس کو بھی ہم مختلف اشیاء کے ساتھ
استعمال کرتے ہیں۔ایک بادام تقریباً تیرہ حراروں پر مشتمل ہوتا ہے۔اس میں
وٹامن B اور E،اور کیلشیم بھی پایا جاتا ہے۔اس کے بھی طبعی فوائد دیکھتے
ہیں۔
٭دماغ کی کارکردگی بڑھاتا ہے۔
٭اس کے آئل کو اگر چہرہ پر لگایا جائے تو ترو تازہ ہوتا ہے۔
٭آنتوں کے امراض میں بھی مفید ہے۔
٭جگر کی کمزوری میں بھی مفید ہے۔
٭گیس خارج کرتا ہے۔
٭بواسیر اور اعصابی کمزوری میں مفید ہے۔
٭گھٹیا میں بھی فائدے مند ہے۔
|
|
پستہ:
پستہ بھی ایک مزے دار میوہ ہے اس کو ہم اپنی روز مرہ بننے والے میٹھے میں
استعمال کرتے ہیں۔یہ بھی دوسرے میوہ جات کی طرح کئی بیماریوں میں مفید
ہے۔طبعی لحاظ سے اس کے فائدے دیکھتے ہیں۔
٭پستہ کھانے سے جسمانی وزن کم رہتا ہے۔
٭کولیسٹرول کو نارمل رکھتا ہے۔
٭دل کے لئے مفید ہے
|
|
اخروٹ:
اخروٹ کو سب ہی پسند کرتے ہیں اور سردیوں میں اس کا استعمال بھی زیادہ کیا
جاتا ہے،بہت سے لوگ ان میوہ جات کو صرف اس لئے استعمال کرتے ہیں کہ ان کی
تاثیر گرم ہے اور یہ سردی سے محفوظ رکھتے ہیں۔لیکن آج ہم آپ کو ان کے طبعی
فوائد کے بارے بھی معلومات بہم پہنچائیں گے۔اخروٹ میں فولاد، کیلشیم،
پوٹاشیم، پروٹین، زنک، فائبر،سوڈیم،سلینیم اور میگنیشیم پایا جاتا ہے۔اس کے
علاوہ وٹامنز بھی پائے جاتے ہیں۔اب ذرا دیکھتے ہیں کہ اخروٹ کن بیماریوں
میں ہماری مدد کرتا ہے۔
٭ایک تحقیق کے مطابق روزانہ چار سے پانچ اخروٹ کھانے والے شوگر کی ٹائپ ۲
سے محفوظ رہتے ہیں۔
٭دوران حمل اس کا استعمال ماں کے بلڈ پریشر کو نارمل رکھتا ہے۔اور پیدا
ہونے والے بچے کی آنکھوں اور دماغ کے لئے مفید ہے۔
٭سردیوں میں اکثر جوڑوں کے درد زیادہ ہوتے ہیں اس لئے اخروٹ کے تیل کی مالش
کریں ۔دردوں میں افاقہ ہوتا ہے۔
٭مغز اخروٹ گلے کی خراش ،کھانسی اور دمہ میں فائدہ مند ہے۔
٭اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول نارمل رہتا ہے۔
٭اخروٹ پیٹ کی چربی کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔
دنیا میں اخروٹ کی پیداوار میں سرفہرست چین ہے۔
|
|
مونگ پھلی:
مونگ پھلی ان سب میوہ جات میں سستا میوہ ہے جو ہر امیر و غریب کی پہنچ میں
ہے۔اور جو لوگ اخروٹ نہیں خرید سکتے وہ مونگ پھلی خرید لیں کیونکہ اس کو
اخروٹ کا متبادل تصور کیا جاتا ہے۔اس میں وٹامن E اور B1،پروٹین،کیلشیم اور
فاسفورس شامل ہے۔
٭طبعی لحاظ سے یہ مقوی اعصاب ہے۔
٭یہ دبلے اور کمزور افراد کے لئے مفید ہے۔
٭خارش میں اس کا استعمال نہ کریں۔
٭ذیابیطس تائپ ٹو میں مونگ پھلی کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے۔
٭باڈی بلڈنگ کرنے والے اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
٭اس میں موجود فولاد خون کے نئے خلیات بنانے میں مدد کرتا ہے۔
|
|
انجیر:
انجیر ایک مزے دار میوہ ہے اور اس کا ذکر قران پاک میں بھی آتا ہے۔انجیر
بھی کئی بیماریوں میں شفا دیتا ہے ۔مثلاً
٭انجیر قبض کو دور کرنے میں مددگار ہے۔
٭انجیر بواسیر میں مفید ہے۔
٭تیزابیت کو دور کرتا ہے۔
٭ہاضمہ درست بناتا ہے۔
٭چہرے کی رنگت کو صاف کرتا ہے۔
٭گردہ اور مثانہ کے امراض میں بھی مفید ہے۔
|
|
ناریل:
اس کو ہم اپنی زبان میں کھوپرا یا گری بھی کہتے ہیں۔ یہ انسانی صحت کے لئے
بہت فائدہ مند ہے۔گو کہ پاکستان میں اس کی پیداوار کم ہے لیکن بہت سارے
میٹھے پکوانوں میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ طبعی لحاظ سے جائزہ لیتے ہیں۔
٭خون پیدا کرتا ہے۔
٭ہماری آنکھوں کے لئے مفید ہے۔
٭حاملہ عورتوں کی جسمانی کمزوری دور کرتا ہے۔اور بچہ تندرست پیدا ہوتا ہے-
٭پیٹ کے کیڑوں کی صورت میں کھانا مفید ہے۔
|
|
چلغوزہ:
اس پھل کو بھی سردیوں کے موسم میں بڑی اہمیت حاصل ہے اور بہت سے لوگ اس کو
پسند کرتے ہیں۔یہ عربی کھانوں میں پسند کیا جاتا ہے۔اس کا طبعی لحاظ سے
جائزہ لیتے ہیں۔
٭یہ پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے
٭یہ ہمارے دل کو قوت مہیا کرتا ہے۔
٭مثانہ کی پتھری کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
٭جسم میں حرارت لاتا ہے۔
٭بدن کو طاقت مہیا کرتا ہے۔
٭لاغری میں کھانا فائدہ مند ہے۔
٭گردوں کے لئے مفید ہے۔
|
|
کشمش:۔
یہ میوہ انگور سے تیار کیا جاتا ہے جب انگور پک کر خشک ہو جائے تو یہ کشمش
کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔اس کو بھی ہم اپنی میٹھی ڈشوں کو ذائقہ دار
بنانے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔یہ کئی رنگوں میں ہے لیکن زیادہ تر سبز کشمش
استعمال کی جاتی ہے اور وہ دوسری کشمش کے مقابلے میں زیادہ تاثیر کی حامل
ہے۔اس میں پوٹاشیم، کاپر اور فولاد شامل ہیں۔طبعی فائدے کیا ہیں۔
٭کھانسی میں کھانا مفید ہے۔
٭سردیوں میں نزلہ اکثر ہو جاتا ہے اس میں کھانا فائدے مند ہے۔
٭بخار میں کھانے سے کمزوری دور ہوتی ہے۔
٭قبض کو دور کرتا ہے۔
٭یہ جسم کو توانائی مہیا کرتا ہے۔ |
|
خشک خوبانی:
یہ ایک خوش ذائقہ میوہ ہے اور اس کو سب ہی بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔یہ بھی
تازہ خوبانی کو خشک کر کے بنائی جاتی ہے۔اور یہ نہایت مزے دار میوہ بن جاتی
ہے۔طبعی لحاظ سے فائدے دیکھتے ہیں۔
٭منہ کی بدبو دور کرتا ہے۔
٭معدے کی سوزش میں اس کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
٭بواسیر کے مریض اس کو انجیر کے ساتھ صبح نہار منہ کھائیں تو بہتر رہتا ہے۔
٭دمہ اور الرجی کے مریض اس کا استعمال نہ کریں۔ |
|
کاجو:
اس کو بھی بہت سارے لوگ پسند کرتے ہیں۔یہ بھی ایک لذیز مزے دار میوہ ہے۔اس
کے طبعی فائدے کیا کیا ہیں۔
٭دل کو تقویت پہنچاتا ہے۔
٭جسم کو فربہ کرنے میں مدد کرتا ہے۔
٭دماغ کے لئے مفید سمجھا جاتا ہے۔
٭جذام یعنی کوڑھ میں فائدہ مند ہے۔ |
|