بھارت کوسلامتی کونسل میں شکست کا سامنا
(Rana Aijaz Hussain, Multan)
گزشتہ روز بھارت کو سفارتی سطح پر اس وقت
زبردست شکست کا سا منا کرنا پڑا جب سلامتی کونسل میں پاکستان کو دہشت گرد
قرار دینے اور پاکستان پر پابندیاں عائد کرنے کی بھارتی قرار داد مسترد
کردی گئی۔ اس قرارداد میں بھارت نے سیاسی ایجنڈا پورا کرتے ہوئے پاکستان پر
داعش اور القاعدہ کی مدد کے بے بنیاد الزامات عائد کئے تھے جو کہ پاکستان
کی ترقی کے خلاف سنگین ساز ش، اور مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف
ورزیوں سے اقوام عالم کی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش تھی۔ لیکن اقوام متحدہ
کی سلامتی کونسل نے بھارتی قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ پاکستان
نے خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں ہیں ، پاکستان
انسداد دہشت گردی کے لیے عالمی برادری کیساتھ بھرپور تعاون کر رہا ہے۔
سلامتی کونسل میں پاکستان کے خلاف بھارتی قرارداد کا مسترد ہونا اس حقیقت
کا مظہر ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دنیا پاکستان کی قربانیوں کا
اعتراف کرتی ہے۔جھوٹ کی بنیاد پر مبنی قرار داد مسترد ہونے سے بھارتی حکومت
کا مکروہ چہرہ اور ناپاک عزائم اقوام عالم کے سامنے مذید عیاں ہو گئے ہیں۔
جبکہ خود بھارت کی آٹھ لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی
کا ارتکاب کر رہی ہے۔ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق
خود ارادیت کے حصول کی جدو جہد میں مصروف ہیں، اوربھارت نے دہشتگردی کی
مذمت کی آڑ میں دہشتگردی کو اپنی ریاستی پالیسی کا حصہ بنا رکھا ہے۔ نوجوان
کشمیری رہنماء برہان وانی کی شہادت کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں ڈیڑھ سوسے
زائد بے گناہ نہتے کشمیریوں کو شہید کر دیا گیاہے،جبکہ سترہ ہزار سے زائد
افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ سے بھی
کئی نہتے شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔ لیکن ان سب کے باوجود بھارت کی طرف
سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کا جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔ تاہم
بھارتی سرکار کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ محض جھوٹے پروپیگنڈے کی بنیاد
پر حقائق کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔
جب سے پاک چائنہ اکنامک کوریٹور منصوبہ شروع ہوا ہے یہ بھارت کی آنکھ کا
شہتیر بنا ہوا ہے۔ اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے بھارت پاکستان کے خلاف
بھرپور سازشیں کر رہا ہے۔پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے بھارتی ظاہری
بیانات اور درپردہ کاروائیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ بھارت کی ہمیشہ سے
کوشش رہی ہے کہ پاکستان کبھی ترقی نہ کرپائے۔دوسری جانب چور مچائے شور سے
مصداق، آئے روز بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف شور و واویلہ کیا جاتا
رہا ہے، کبھی پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات لگائے جاتے ہیں تو کبھی ملکی
ترقی کی راہ میں رکاوٹیں حائل کی جاتی ہیں ، تو کبھی بھارتی خفیہ ایجنسی
راکے ذریعے پاکستان میں دہشت گردانہ کاروائیاں کرواکر ملک کو کمزور کیا
جاتا ہے۔ کہیں پاکستان کے حصے کے پانی کا حق سلب کیا جاتا ہے تو کہیں بے
انتہاء پانی چھوڑ کر پاکستان کے زرعی علاقوں کو ڈبو دیا جاتا ہے۔ اس میں
کوئی شک نہیں کہ بھارت نے روایتی دشمنوں سے کہیں زیادہ دشمنی نبھائی ہے جس
سے اس کے مکروہ عظائم پوری دنیا کے سامنے عیاں ہوئے ہیں۔
بلوچستان میں علیحدگی کے لئے سازش اور کراچی میں دہشت گردوں کی پیسے اور
اسلحہ سے سرپرستی اب کوئی راز نہیں رہا۔ بھارت بلوچستان سمیت دیگر شہروں
میں مداخلت کرتے ہوئے دہشت گردوں کی سرپرستی اور فنڈنگ کر رہا ہے ، بھارتی
جاسوس کلبھوشن یادو اور اس کے نیٹ ورک میں شامل کارندوں کی گرفتاری بھارتی
مداخلت کا کھلا ثبوت ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ آج پاکستان میں جہاں کہیں
بھی دہشت گردی اور قتل غارت کے واقعات رونماہورہے ہیں ان سب کے پس پردہ
بھارت کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘سمیت دیگر ایجنسیاں اور بھارتی فوج، اور خطے کو
آگ و خون کی ندی بنانے کا خواب دیکھنے والے بھارتی انتہاء پسندجنونی ہندوؤں
کی تنظیمیں کارفرماہوتی ہیں۔ جبکہ پاکستان اعلیٰ درجے کی ایٹمی صلاحیتوں سے
مالامال ہوکر بھی خطے میں محبت اور بھائی چارگی اور امن و سکون کی خاطر
بھارت کی ہٹ دھرمی برداشت کرتا آیا ہے۔ بھارت کو چاہیے کہ وہ لائن آف
کنٹرول پرجارحیت ،پاکستانی علاقوں سے دراندازی اور اپنی ایجنسیوں کے ایماء
پر دہشت گردانہ کاروائیاں فوری طور پر مکمل بند کردے ورنہ وہ یہ بات اچھی
طر ح سے سمجھ لے کہ پاکستان نہ تو بھارت سے کسی معاملے میں کم ہے اور نہ ہی
کسی میدان میں پیچھے۔ وقت آگیا ہے کہ پاکستان بھارت کی دہشت گردانہ
کاروئیوں اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت اور دہشت گردی کے ناقابل تردید
ثبو ت دنیا کے سامنے لائے۔ تاکہ بھارت کے خلاف عالمی رائے عامہ ہموار کرکے
اسے بلوچستان میں سازش اور دہشت گردوں کی سرپرستی اور فنڈنگ کرنے سے روکا
جاسکے۔ |
|