"یہ زارا کی بچی کدھر غائب ہوگئ۔۔۔۔ابھی تو
ساتھ ہی چل رہی تھی۔۔۔ساتھ ہی ساتھ موصوفہ کا پھٹا ڈھول بھی بج رہا تھا. ..
میں ذرا مکئ لینے کیا پلٹی یہ تو ایسے غائب ہوئ جیسے گدھے کے سر سے
سینگ۔۔۔"
سمیعہ جاسوسوں کی طرح ہر اک راہگیر کو ٹٹول رہی تھی کہ کہیں ان میں سے کسی
نے زارا کو یر غمال نہ بنا لیا ہو۔۔۔وہ مکئ کے بھٹے پھانکتی جاتی اور ساتھ
زرا کو منہ ہی منہ میں نت نئے القابات سے نوازتی رہی۔۔وہ ذرا آگے آچکی
تھی۔۔۔مگر ابھی تک زارا اسکی نظروں سے اوجھل تھی۔۔۔
سمیعہ چند قدم آگے والی گلی کی جانب قدم بڑ ھانے ہی والی تھی کہ اک لڑکی
جوکہ دیوار پہ چپساں کسی پوسٹر کو بڑی دلچپسی اور باریک بینی سے دیکھنے میں
محو تھی۔۔ سر تا پا عبایا میں ملبوس نظر آئ جو ہوبہو زارا جیسی ہی معلوم
ہورہی تھی۔۔وہ اسکے قریب پہنچی۔۔۔جوں ہی اس نے زارا کو پکارا۔۔۔
زرا نے اک اچٹتی نظر اس پہ ڈالی جس کی خوفناک آنکھیں غصے سے لال پیلی ہورہی
تھیں۔۔ساتھ ہی چہرے کے زاویے بھی بگڑ چکے تھے۔..اس نے اسے بس ایک لمھہ
دیکھا۔۔۔اور اطمینان سے گویا ہوئ۔۔۔
"کہو بھئ کیا بات ہے۔۔۔اور یہ تمھارے چہرہ لال ٹماٹر جیسا کیوں ہورہا
ہے۔۔۔"
سمیعہ نےبہت مشکل سے ضبط کیا تھا اور صرف دانت پیس کر رہ گئ۔۔۔
"تم یہاں کھڑی کیا کررہی ہو ؟وہاں میری جان پہ بن آئ تھی ۔۔ہر اک کو مشکوک
نگاہوں سے دیکھنے لگی۔۔۔مجھے تو یقین ہو گیا تھا کہ کسی نے تمھیں اغواء
کرلیا ہے۔۔۔"
زارا نے مسکراہٹ پہ اکتفا کیا۔۔۔
سمیعہ مزید جل بھن گئ۔۔۔
"زارا بی بی آپ شاید بھول گئ ہیں آپ کے ہمراہ اک نہایت خوبصورت نازک دوشیزہ
بھی ہیں ۔۔۔ذرا اسی کا ہی خیال کر لیا ہوتا ۔۔۔"
زارا نے جو پوسٹر دیکھنے میں غرق تھی۔۔۔چہرہ اسکی جانب کیا اور لہجے میں
دنیا بھر کی مھٹاس سموئے کہنے لگی۔۔
"میری عزیز ازجان دوست آپکو ہم بھلا کیسے بھول سکتے ہیں۔۔وہ دراصل آپ مکئ
لینے میں اتنی مدہوش تھی کہ آپکو میری آواز بھی سنائ نہ دی۔۔۔۔جب کہ میں آپ
سے کہ کر گئ تھی کہ سامنے والی دیوار پہ پوسٹر دیکھنے جارہی ہوں۔۔۔
اب ایسے میں اور کیا کیا جائے۔۔"؟
سمیعہ کو شرمندگی نے گھیر لیا۔۔۔واقعی غلطی اسی کی تھی زارا کبھی بھی
لاپرواہ نہیں رہی تھی۔۔۔وہ لازما بتا کر ہی جاتی تھی۔۔
سمیعہ سدا کی چٹوری تھی جہاں کوئ اپنی پسندیدہ کھانے کی چیز دکھائ دے
جاتی۔۔۔پھر گرد و نواح سے تغافل کرجاتی۔۔۔اب بھی کچھ ایسی ہی صورتحال سے
دوچار ہوئ تھی۔۔۔
"ارے یار کیا کروں وہ بھٹے والا ایسی مکئ بھون رہا تھا کہ اسکی اشتہاء
انگیز خوشبو نے دل للچا دیا اور پھر میں اسےخریدنے جاپہنچی۔۔۔۔تمھیں تو علم
ہی ہے میری کمزوری کا"
مسمی سی صورت بنائے اب وہ زارا کی جانب دیکھ رہی تھی۔۔۔اس کے چہرے سے ظاہر
تھا کہ "اس میں میری غلطی نہیں۔۔۔"
"جا ؤ بخش دیا ۔۔کیا ہی یاد کروگی کہ کس سخی دوست سے پالا پڑا ہے۔۔"۔
دونوں نے بمشکل اپنی ہنسی کنٹرول کی... مبادا راہ گیر انہیں پاگل ہی نہ
سمجھ بیٹھیں...
زارا نے ایک بار پھر اپنی ساری توجہ پوسٹر پہ مزکور کردی۔۔۔
"ویسے تم انتی انہماک سے آخر کیا دیکھ رہی ہو۔۔ذرا میں بھی تو دیکھوں۔۔"
سمیعہ اچک اچک کر دیکھنے کی کوشش کرنے لگی۔۔۔
"اسکی نظر اک پوسٹر پہ جا ٹکی۔۔جس میں بڑی شا ئستگی اور خوبصورت رنگ آرائ
کے ساتھ نت نئے کپڑوں کے ڈیزائن مزین تھے ۔"
زارا نے جب سمیعہ کی نظروں کا ارتکاز دیکھا تو اسے گارمنٹس کے پوسٹر میں
غرق پایا۔۔۔
"میں اس پوسٹر کے مطالعہ میں مگن تھی ... مس سمیعہ۔۔"۔
تم اور تمھارے شوق۔۔۔زارا نے شرارت سے کہا۔۔
سمیعہ ہنسنے لگی۔۔۔
"اور تمھارے شوق بھی کچھ کم نہیں۔"۔۔سمیعہ نے فورا جواب داغا۔۔۔
"میر ا تو بس اک ہی شوق ہے ۔۔۔زندگی کی سب سے بڑی تمنا۔۔۔ سانس آئے تو نبی
صلی اللہ علیہ وسلم کے عشق میں۔۔۔!!"آمین
اے کاش !کوئ آکر کہہ دے میرے کان میں ...
چل تجھ کو مدینے میں سرکار (صلی اللہ علیہ وسلم)بلاتے ہیں۔۔
سمیعہ نے اسکی آنکھوں میں جھانکا تو وہاں ستاروں کی جوت جگمگا رہی
تھی۔۔۔۔اسکی سرشاری۔۔۔۔عقیدت۔۔ محبت ۔۔۔۔سب ظاہر ہورہی تھی وہ مبہوت سی اسے
تک رہی تھی۔۔۔جب ایک دم زارا کی پکار پہ چونکی۔۔۔
"میں یہ والا پوسٹر دیکھ رہی تھی محترمہ۔۔۔"
زارا نے ہاتھ کے اشارے سے بتایا۔۔۔
سمیعہ بھی دیکھنے لگی۔۔۔
زارا اب اسے تفصیل سے آگاہ کر رہی تھی۔۔۔
"دراصل ختم نبوت کا نفرنس ہے بہت جلد ان شاء اللہ۔۔۔ اور معزز ترین
،برگزیدہ ،با اثر وثوق اور باعلم شخصیات تشریف لائینگی۔۔۔جن کا عمل ایسا ہے
جیسےان کے علم کو زبان ملی ہو۔۔ اور میرا ہمیشہ کی طرح اس بار بھی شرکت کا
بھرپور ارادہ ہے۔۔۔!!
"یہی تو اصل مقصد حیات ہے میرا۔۔ کہ ناموس رسالت کی رکھوالی بن
جاوں۔۔۔۔آمین۔۔"۔
سمیعہ بغور اسے دیکھ اور سن رہی تھی۔۔۔کتنا دلکش انداز تھا اسکا۔۔۔اور کیسی
محبت۔۔۔!
زارا کی آنکھیں شدت جذبات سے بھیگ چکی تھیں۔۔۔
"یہ قادیانیت تیزی سے اپنے کام میں سرگرداں ہے ۔۔۔وہ ہر اک مسلماں کو
بھٹکانے کے نت نئے منصوبے بناتے رہتے ہیں۔۔ باطل کی تعداد بڑھتی جارہی ہے
ایسے میں ہمیں ایک ہوکے۔۔۔اس تحریک کا حصہ بننا ہوگا اور انکے ارادے پست
کرنے ہونگے.۔۔
سمیعہ الجھی ہوئ کھڑی تھی اسے کافی باتیں سمجھ نہیں آئ تھیں۔۔۔
"مجھ زیادہ تفصیل کا علم نہیں ہےختم نبوت۔۔۔قادیانیت کے بارے۔۔۔میں...مگر
میں جاننا چاہتی ہوں ۔۔۔مجھے تفصیل بتاؤ ناں ۔۔۔"!!
اپنی باتوں کے دوران وہ گھر پہنچ چکی تھیں...
"کیوں نہیں میری پیاری دوست یہ تو ایسا عنوان ہے جس پہ میرا دل چاہتا ہے
بولتی ہی جاؤں ہر اک مسلمان کو قادیانی کی اصل حقیقت بتا ؤں۔۔۔اور اس مقصد
میں شامل کرلوں۔۔۔"
"پہلے تمہیں قادیانیت کی تعریف سے آگاہ کرتی ہوں پھر سلسلہ آگے بڑھائیں
گے۔۔۔
﴿ما كانَ مُحَمَّدٌ أَبا أَحَدٍ مِن رِجالِكُم وَلـٰكِن رَسولَ اللَّـهِ
وَخاتَمَ النَّبِيّينَ ۗ وَكانَ اللَّـهُ بِكُلِّ شَيءٍ عَليمًا﴾(الاحزاب :
آیت 40: پارہ 22)
ترجمہ : (لوگو) محمدﷺتمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں لیکن آپ اللہ
تعالیٰ کے رسول ہیں اور تمام نبیوں کے ختم کرنے والے ہیں اور اللہ تعالی ہر
چیز کو(بخوبی) جاننے والاہے ۔
مفہوم :نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو آخری نبی بنا کر بھیجا گیا ۔
اس کے بعد نبوت ، وحی ، جبرائیل علیہ السلام کے آنے کا سلسلہ ختم ہو گیا۔
سرزمین پاکستان میں فتنہ قادیانیت جومرزا غلام احمد قادیانی کا پیدا کردہ
ہے.یہ شخص جھوٹی نبوت کا دعویدار تھا۔اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
کی شان مبارک میں گستاخی کے خنجر گھونپے ۔یہ فتنہ ہماری پاک سر زمین پہ
کافی تیزی سے پھیلتا جارہا ہے۔۔۔اسکی بنیاد مضبوط ہوتی جارہی ہے۔۔۔۔اسلئے
اسکو بے نقاب کرنا لازم ہے تاکہ مسلماں اسکی سازش کا شکار ہونے سے بچ
سکیں۔۔
موجودہ دور میں یہ فتنہ اسلام اور اہل اسلام کے لئیے بہت بڑا خطرہ
ہے۔۔۔اسلئے ہر مسلمان پہ لازم ہے کہ وہ ختم نبوت کی حفاظت کیلئے خود کو وقف
کرے ورنہ یہ جھوٹی نبوت کے مدعی اسلام کے عقیدہ ختم نبوت کو مسخ کرنے کی
ناپاک کوششیں کرتےرہینگے اور ماہ ختم نبوت علی صاحبھا الصلوات و التسلیمات
کی لاڈلی امت کے ایمان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتےرہیں گے...
قدرت کا یہ قانون ہے کہ جس نےاور جب بھی جھوٹی نبوت کا دعوی کیا اسکی
سرکوبی کیلئے مسلماں ماؤں نے اپنے لخت جگروں کو میدان میں اتارا۔ اسکی ان
گنت مثالیں تاریخ کے اوراق میں محفوظ ہیں۔۔۔"!!!!
سمیعہ زارا کی باتوں سے کافی متاثر دکھائ دے رہی تھی۔۔۔اسکے ذہن میں اٹھتے
ہر سوال کا جواب اسے مل چکا تھا۔۔۔وہ جان چکی تھی کہ عقیدہ ختم نبوت کیا
ہے؟اور یہ کتنا با برکت ۔۔۔عقیدت و محبت سے بھرپور کام ہے۔۔
زارا سمیعہ کو دیکھ کر جان چکی تھی کہ وہ ہر بات سمجھ چکی ہے اسکے چہرے پہ
چھایا اطمینان اور آنکھوں میں جوت کے دیے اس کی اندر نشان دہی کرنے کیلئے
کافی تھے...
"زارا ... میری دلچپسی بڑھتی جارہی ہے دل چاہ رہا ہے تم اس ٹاپک پہ بولتی
جاؤ اور میں سنتی جاؤں۔۔سچی ذرا دل نہیں بھرا بلکہ پیاس بڑھ گئ ہے۔۔۔مزید
بتاؤ ناں۔۔"
سمیعہ اب انتظار کرنے لگی زارا کے بولنے کا ...
زارا مسکراتے ہوئے۔۔۔"یار ساتھ رہوگی کانفرنس میں شمولیت رکھوگی تو بہت کچھ
جانتی جاؤ گی یہ تو وہ دریا ہے جس سے سیراب ہونا ناممکن ہے۔۔۔"!!!
قادیانیوں کے چند کفریہ عقائد کے بارے میں بتانا چاہوں گی...
اللہ تبارک وتعالی،انبیاء کرام علیہم السلام،صحابہ کرام و اہل بیت عظام رضی
اللہ عنہم،قرآن مجید،حرمین شریفین اور مسلمانان عالم کے متعلق مرزا قادیانی
کے کفریہ عقائد کا نمونہ خود قادیانیوں کی کتابوں س ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔
معاذ اللہ !
◇سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔
(روحانی خزائن صفحہ 231 جلد18 از مرزا قادیانی)
◇میں نے خواب میں دیکھا کہ میں خود خدا ہوں اور میں نے یقین کرلیا کہ میں و
ہی ہوں
(تذکرہ ص 152 ایڈیشن 4 از مرزا قادیانی)
◇اللہ تعالی کے بے شمار ہاتھ اور پیر ہیں۔۔۔۔اور لا انتہاء عرض اور طول
رکھتا ہے ۔۔۔اور تیندوے کی طرح اس وجود اعظم کی تاریں بھی ہیں۔
(روحانی خزائن ص 90 جلد3 از مرزا قادیانی)
◇خدا تعالی سے انسان کہاں بھاگ سکتا ہے وہ فرماتا ہے میں چوروں کی طرح پو
شیدہ آؤں گا ۔
(روحانی خزائن جلد 20 صفحہ 396 ،تجلیات الہیہ ص4 از قلم مرزا قادیانی)
◇مرزا نے ایک موقعے پر اللہ تعالی کی ذات اقدس پر جنسی ملاپ کا بہتان
باندھا ہے ۔
(اسلامی قربانی ٹریکٹ نمبر 34 ص12)
◇اللہ تعالی کا وعدہ تھا کہ وہ اک دفعہ اور خاتم النبیین کو دنیا میں مبعوث
کریگا۔۔۔پس مسیح مو عود (مرزا)خود محمد رسول ہے جو اشاعت اسلام کےلیئے
دوبارہ دنیا میں تشریف لائے۔
(کلمة الفصل ص 158از مرزا بشیر احمد ایم اے ابن مرزا قادیانی)
◇جو شخص مجھ میں اور مصطفی میں تفریق کرتاہے اس نے مجھے نہیں دیکھا اور
نہیں پہچانا ہے۔
(خطبہ الہامیہ ص 171 روحانی خزائن جلد16 ص 159 از مرزا قادیانی)
محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم
■ اس وحی الہی میں میرا نام محمد رکھا گیا اور رسول بھی۔
(ایک غلطی کا ازالہ...روحانی خزائن ص 207 جلد 18 از مرزا قادیانی)
■نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے 3000 معجزات ہیں ۔
(تحفہ گولڑویہ ص 67 جلد نمبر 17 از مرزا قادیانی)
■ مرزا قادیانی کے 10 لاکھ سے زیادہ نشانات ہیں۔
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص 72 روحانی خزائن جلد21 ص 72)
نوٹ : نشان اور معجزہ دونوں اک ہی چیز ہیں۔
(براہین احمدیہ
(آنحضرت علیہ السلام اور آپکے اصحاب رضی اللہ تعالی عنھم اجمعین) عیسائیوں
کے ہاتھ کا پنیر کھاتے تھے حالانکہ مشہور تھا کہ سور کی چربی اس میں پڑتی
ہے۔
(اخبار الفضل قادیان مورخہ 22 فروری 1924)
"استغفراللہ۔۔۔معاذ اللہ۔۔۔کتنا غلیظ آدمی تھا یہ مرزا قادیانی اور اسکے
دعوے سب کھوکھلے... مجھےتو آج علم ہوا کہ یہ کیسا گھٹیا شخص تھا۔۔۔"
سمیعہ تیوریاں چڑھاتے ہوئے بولی ...
"جی بالکل مسلمانوں کا پکا دشمن تھا آج اسکا پھیلایا ہوا فتنہ زور وشور سے
رائج ہورہا ہے۔۔۔ایسے میں ہم سب کی انفرادی و اجتماعی ذمہ داری ہے کہ مہم
ختم نبوت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔۔"
زارا اپنی بات مکمل کرنے کے بعد سمیعہ کو دیکھنے میں مصروف ہوگئ۔۔
" بالکل میں بھی ابھی سے ہی اس مہم کا حصہ بننا چاہتی ہوں اور اب سے میں
بھی ہر کانفرنس میں شرکت کو یقینی بناؤں گی کیونکہ اب سے ہے یہی مقصد حیات
میرا بھی۔۔"
سمیعہ شدت جذبات سے آبدیدہ ہوگئ۔۔
"بالکل مجھے تو بے حد خوشی ہے اس بات کی ... اللہ ہم سب کو قبول فر مالے
آمین"
زارا نے دعائیہ کلمات ادا کئے۔۔
اس ہفتہ کانفرنس میں میری شرکت تو پکی۔۔۔ان شاء اللہ۔۔۔میں آج بے حد خوش
ہوں ۔۔مجھےبھی ختم نبوت مہم کا حصہ بننے کا موقع مل رہا ہے۔۔"
سمیعہ کے چہرے پہ خوشی کے سب رنگ نمایاں تھے.
"ماشاءاللہ!! ماشاءاللہ !!!اللہ !!!بری نظر سے بچائے... ان شاء اللہ ضرور
شرکت کرینگے"۔۔۔!!
"کافی دیر ہوگئ ہے... پھر کل ملا قات ہوگی ان شاء اللہ۔۔۔اب ذرا نارمل
ہوجاؤ۔۔۔ایسا نہ ہو گھر جاتےساتھ ہی تقریر جھاڑنا شروع کردو۔۔"!!
زارا نے شرارت سے کہا۔
سمیعہ مسکرائ۔۔اور فی امان اللہ کہتی اپنے گھر میں داخل ہوگئ۔۔
♡♡♡حیا مسکان♡♡♡ |