خطیبوں کی نااہلی یا لاعلمی،ایک اہم مسئلہ

میں اس بات کوخطیبوں کی نااہلی کہوں یا لاعلمی،خوف کہوں یاجوش،آزادی کہوں یاغلامی،خلوص کہوں یافلوس،کہ ایک مسجدکاخطیب،ادیب اورمقرراپنے مقتدیوں کواختلافی مسائل سے توآگاہ کرتا ہے ،حساس مسائل توبتاتاہے لیکن شاہدہی کوئی 10 فیصد خطیب ایسے ہونگے جنہوں نے اپنے مقتدیوں کواس مسئلہ سے آگاہ کیاہوگاکہ جناب آپ جس امام صاحب کے پیچھے اپنی نماز کی اقتدا کرتے ہے توآپکا قلب اس امام اصاحب کی غیبتوں سے ،چغلیوں سے اور اس سے نفرت کرنے سے خالی ہوناچاہی ہے ورنہ جناب آپکی نماز اس امام صاحب کی اقتدا میں جائزنہیں اور بلکہ اگر کوئی دوسراامام بھی نہ ہوتو اکیلے نماز پڑھنا اس امام(جسکا بغض آپکے دل میں ہے)کی اقتدا سے افضل ہے، میں نے بہت سے اسے واقعات دیکھے ہے لیکن آج تو جودیکھاتو ہکابکاہی رہ گیاکہ ایک صاحب جوپانچوں نمازیں سمیت عید،جنازہ اور جمعہ کی نمازیں محلہ کے امام صاحب کی اقتدا میں ادا کرتے ہیں اور ماشااﷲ اذان سے قبل ہی مسجد تشریف لے آتے ہیں آج جب وہ جمعہ کی نماز میں میرے ساتھ بیٹھے اور امام صاحب کے بیان کاموضوع "خشوغ وخضوع سے نماز پڑھنے کاطریقہ "قرآنی آیات اوراحادیث رسول ﷺکی روشنی میں اتنا ہی مدلل بیان جاری تھا کہ دوران بیان وہ صاحب مجھے کہنے لگے چھوڑو ا سکویہ امام توچھوڑوں ہے ہمیشہ چھوڑتارہتاہے پھربعدنماز دعامیں بھی دعاکی ابتدا و انتہا امام صاحب کیساتھ ہی کی لیکن امام صاحب کے دعائی کلمات پرآمین کہنے کے بجائے اپنی ہی دعا باالفاظ بلندکرتے رہے اورمجھے امام صاحب کاکوئی جملہ تک سناہی ہی نہ دیااورپھرسنتیں اور نفلیں پڑھ کرچلتے بنے لیکن میرے ذہن میں اس کے متعلق بہت سے سوالات چھوڑ گئے۔

یہ صاحب تقریبا65 سال کی عمر کے تھے انہوں نے آپنی ساری زندگی اس امام صاحب کی اقتدا میں نماز ادا کی اور ذہنیت کی حالت یہ تھی ،اگرامام صاحب ایک جمعہ بھی اس مسئلہ کوموضوع سخن بنالیتاتواس صاحب سمیت کہی اس طرح کی ذہنیت رکھنے والے یاتواپنانظریہ درست کرلیتے یا اپناامام بدل لیتے اور نئے حضرات کو بھی اس غلطی سے قبل ہی مسئلہ معلوم ہوجاتا۔اس تحریرکولکھنے کامقصدہرگز خطیبوں کی توہین نہیں بلکہ آپکو بھی اس پرغوروفکر کی تلقین مقصود ہے۔
اے حق کے پرستار صداقت کے نقیبوں،سرکفر کا عفریت کاقدموں میں کچل دو
اے منبرومحراب کے پرُجوش خطیبوں ،اے پرُجوش خطیبوں رخ حالات بدل دو
 

Junaid Raza
About the Author: Junaid Raza Read More Articles by Junaid Raza: 16 Articles with 17588 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.