مٰیں سلمان ہوں

جانے کیوں وہ جہاں جاتا تھا - یہ الفاظ اس کا مقدر بن گئے تھے-- معاف کیجئے گا---اس کی ہر اس کی جیب کی حالات بہت پتلی ہوگئی تھی- موسم سرد ہو رہا تھا-- جس سے بھوک بھی بڑھ کے اس پر حملا کر رہی تھی-- صبح مالک مکان کی بیٹی نے اس کع آدھا سا پراٹھا اور بچی کچی ٹھنڈی چائے لا دی تھی-- آج اسے یقین تھا- کہ کوئی نہ کوئی کام مل ہی جائے گا--اس کا جوتا بھی اس کا ساتھ چھوڑتا جا رہا تھا-اس کا تلوا اس کی قسمت ہی کی طرح ہلکا پلکا سا تھا- گیس بجلی نہ ہونے کی وجہ سے فیکٹریوں سے لوگوں کو نکالا جا رہا تھا-- جس سے اس کی امیدے آج اور بھی دم توڑ رہی تھیں -- جہاں تک رہی سرکاری نوکری کی بات تھی-- اس پر ایک عرصے سے بین لگا ہوا تھا- ویسے بھی اس کے پاس سرکاری نوکری کے لیے صرف ڈگری تھی اور ایج تھی باقی پیسے اور سفارش نام کی کوئی چیز نہ تھی- شکل اور صورت اللہ نے بہت اچھی دی تھی جس کی وجہ سے اس کو گھر میں بھی کوئی بھی کام دینے کو تیار نہ تھا--کبھی کبھی وہ سوچتا کاش قسمت بھی شکل جیسی ہوتی تو کم سے کم وہ بہت سی آزمائشوں سے تو بچ جاتا-- ایک کمرے کے مکان میں جو ایک غریب سے آدمی نے اس غریب کو دے رکھا تھا-- وہ جانا نہیں چاہتا تھا کیونکہ پچھلے تین مہینوں سے 1500 روپے کے حساب سے 4500 روپے اس کے زمے تھے مالک مکان تو اچھا تھا مگر وہ بھی کیا کرتا اس کے 1500 روپے سے وہ اپنا گزر بسر سرا آسانی سے کر لیتا تھا- بجلی پانی ، گیس کے کچھ بل اس کو مکان کے یا کہہ لے کمرے کے 1500 سے مل جاتے تھے اسی طرح اس کا ہاتھ زرا کھل جاتا تھا- سلمان چاہتا تھا کہ وہ رات گئے کمرے میں جائے- یوں وہ مالک مکان کی بیوی سے نچ سکتا تھا-- جو کہ زبان دراز قسم کی عورت تھی-- مگر بات تو اس کی سچ تھی--وہ خود دو کمروں میں سمٹ کے اس لیے رہ رہی تھی-- کہ یہ 1500 روپے اس کے بہت کام آتے تھے ان لوگوں نے اپنی بیٹی کو بھی میٹرک کے بعد نہیں پڑھایا تھا بقول ان کے ہم پیٹ پالے یا بیٹی کوGraduate کرائے -ویسے بھی لڑکی نے پرائے گھر جانا تھا- کونسا ماں باپ کو کما کر کھلانا تھا--سلمان ان سوچوں میں گم چلا جا رہا تھا اس کو جوتوں کے اندر مٹی گھوستی ہوئی محسوس ہو رہی تھی اس کیJhlooi کی طرح جوتوں میں بھی سوراخ ہو گئے تھے کوئی چیز Jhlooi میں ٹکتی ہی نہیں تھی بس جوتے نے اسے مٹی سے مالا مال کر دیا تھا---جاری ہے

hukhan
About the Author: hukhan Read More Articles by hukhan: 28 Articles with 41043 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.