ماھی بے آب (٢٣)

گاڑی میں مکمل خاموشی تھی“‘دونوں ہی خاموش تھے‘‘ شاید دونوں کے پاس کچھ کہنے کو الفاظ نہیں تھے‘‘ یاہو سکتاہے‘‘لفظوں کو ترتیب دے رہے ہوں‘‘کبھی کبھی خاموشی وہ راز بھی افشاں کر دیتی ہے‘‘جو ادا کیے گئے لفظ بھی نہیں کر پاتے‘‘
شاہ میر نے ڈرائیونگ کرتے ہوئے ایک نظر مایا کو دیکھا‘‘ وہ شیشے کے اس پار دیکھ رہی تھی‘‘لاتعلقی ایسی جیسے کوئی دوسرا وہاں ہو ہی نا‘‘ اسے جنجھلاہٹ ہوئی‘‘
گاڑی روک دیں‘‘مایا کے کہنےپر وہ چونکا‘ ‘کالج پیچھے رہ گیا تھا‘‘ اس نے گاڑی ریورس کی‘‘اور روک دی‘‘
مایا! وہ باہر نکلتے ہوئے شاہ میر کی آواز پر لمحے بھرکے لیے ٹھر گئی‘‘اور سوالیہ انداز سے دیکھنے لگی‘‘
تم نے امی کو انکارکر دیا ہے شادی سے؟وہ پوچھ رہا تھا‘‘مایا خاموش رہی‘‘کیا میں وجہ جان سکتا ہو انکار کی؟ بولو‘‘
کیا میں نے آپ سے وجہ پو چھی تھی‘‘جب آپ انکار کر رہے تھے‘‘جواب دینے کی بجائے اسنے الٹا اس سے پو چھا‘‘
تم جانتی ہو میں کیوں انکار کر ر ہا تھا‘‘ مجھے لگا تم میچور نہیں ہو‘‘تمہاری حرکتیں بچوں جیسی ہیں‘‘تو میں اب بھی ویسی ہی ہوں‘‘ مایا نے اس بات بیچ سے کاٹ دی‘‘اور اگر یہ احساس آپ کو شادی کے بعد ہو‘‘تو کیا آپ مجھے چھوڑ دیں گے‘‘؟مجھے کسی ایسے شخص سے شادی کرکے خود کو برباد نہیں کرنا‘‘ جو اپنے سامنے باقی سب کو بے معنی سمجھتا ہے‘‘ اور نہ میں کسی کے لیے خود کوکبھی بدلوں گی‘‘
مایا اپنی بات مکمل کر کے جاچکی تھی ‘‘ جاتے جاتے اچھے سے اس کے سوال کا جواب دے گئی تھی‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہانیہ‘‘کیا ہوا؟ آیہ نے اس کے منہ کے زاویےدیکھتے ہوئے پوچھا جو عموماَََ اس وقت بنتے‘‘جب وہ کسی گہری سوچ ہو‘‘
کچھ نہیں‘‘مجھے کیا ہونا ہے‘‘ بے زاری سے جواب دیا گیا‘‘
تم کہتی ہو تو مان لیتی ہوں‘‘ورنہ لگتا تو نہیں‘‘اب تو کچھ دن سے تم نے اپنی سرگرمیا ں بھی بند کی ہوئی ہیں‘‘جن میں فلمیں دیکھنا سر فہرست ہے‘‘ آیہ نے طنزاَ کہا‘‘
آیہ!تمہیں نہیں لگتا جب اردگرد فلمیں صورتحال ہو‘‘تو بندہ فلمیں دیکھ کر اپناوقت کیوں ضائع کرے‘‘ہانی نے کہا‘‘ سمجھ آئی؟نہیں‘‘ہانی نے پوچھنے پر آیہ نے کہا‘‘
مطلب ہمارے گھر کی سیچویشن بلکل فلم ڈراموں جیسی ہو رہی ہے‘‘پہلے شاہ میر شادی سے انکارکرتا رہا‘‘پھر جانے اسے مایامیں ایسی کون سی نادیدھ خوبیاں نظر آئی‘‘کہ اسنے ہاں کر دی‘‘اور اب مایا انکار کر رہی ہے‘‘
صحیح کہتی ہو‘‘آیہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا‘‘
ویسے ہانی تمہیں نہیں لگتا‘‘کہ مایا اپنی جگہ ٹھیک ہے‘‘ ہم میں سے کوئی پانچ منٹ بھی شاہ میر سے بات کرنے کا حوصلہ نہیںرکھتا‘‘کتنا روڈ ہے وہ‘‘آیہ نے کہتے ہوئے تاکید کےلیے ہانی کی طرف دیکھا‘‘ہانی اسکی طرف متو جہ نہیں تھی‘‘ہانی کیا ہوا؟آیہ کے پوچھنے پر ہانی نے لاؤنج کے دروازے کی طرف اشارہ کیا‘‘جہاں شاہ میر کھڑا تھا‘‘
اس کے تاثرات سے لگ رہا تھا‘‘جیسے وہ ان کی بات سن چکا ہے‘‘ وہ دونوں کودیکھے بغیر آگے بڑھ گیا‘‘(جاری ہے)
 
Mini
About the Author: Mini Read More Articles by Mini: 57 Articles with 52226 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.