پاکستان سپر لیگ کا آغاز کیا گیا تو کہا
گیا کہ اس کی مدد سے پاکستان کرکٹ کو فروغ ملے گا اور کھلاڑیوں کے کھیل میں
نکھار پیدا ہوگا اس کے علاوہ یہ کرکٹ کو پاکستان لانے میں اہم کردار ادا
کرے گی اور یہ سب کچھ لگ رہا تھا اور عوام وک بھی یہی امید تھی لیکن اس بار
جو ہوا اس نے ساری امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ پاکستان سپر لیگ میں کھلاڑیوں
کا میچ فکسنگ میں ملوث پایا جانا پورے ملک کی بدنامی کا باعث بنا اور
پاکستان کرکٹ پر ایک بد نما دھبہ لگ گیا۔ پاکستان سپر لیگ میں بڑے ناموں کو
شامل کیا گیا اور نئے ٹیلنٹ کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے حالانکہ انڈیا
پریمیئر لیگ میں نئے کھلاڑیوںکو بھر پور موقع دیا جاتا ہے اسی لئے وہاں ایک
کھلاڑی باہر ہوتا ہے تو اس کی جگہ لینے کےلئے اس سے بھی بہتر کھلاڑی تیار
ہوتے ہیں لیکن پاکستان میں ایسا کچھ نہیں ہے اور کافی عرصے سے نہ کوئی اچھا
باولر سامنے آیا اور نہ ہی کوئی بیٹسمین۔
پاکستان سپر لیگ میں نئے کھلاڑیوں کو موقع دیا جاتا تو نیا ٹیلنٹ سامنے
آسکتا تھا لیکن ایسا نہ ہو سکا اسکے علاوہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں اقربا
پروری اور سفارش کے عمل دخل کی وجہ سے اچھے کھلاڑی سامنے نہیں اآسکتے
ڈومیسٹک لیول پر بھی یہی کچھ ہے اور اچھے کھلاڑی ٹرائل دینےتو جاتے ہیں
لیکن ان کو کوئی سلیکٹ نہیں کرتا۔ اگر ڈومیسٹک لیول تک کھلاریوں کا چناو
عدل و انصاف اور اہلیت کو مدنظر رکھ کر کیا جائے تو کرکٹ میں بہتری آسکتی
ہے اور اچھے کھلاڑی ابھر کر سامنے آئیں گے۔
|