٭ پی ایس ایل میچ فکسنگ میں دو کھلاڑی پکڑے
گئے۔ خبر
شاباش ، پاکستان کی جو عزت باقی ہے، اسے نیلام کرنیوالو تمہارا بھلا ہو۔ تم
تو ایسے ہو جس تھالی میں کھاتے ہو اسی میں چھید کرتے ہو۔پاکستان میں
جعلساز،نوسر باز،کرپٹ اور بے ایمان لوگوں کی اتنی بڑی کھیپ کہیں خدانخواستہ
دیس کو ہی دیس نکالا نہ دے دے۔پاکستان میں کرکٹ بند تھی بڑی مشکل سے اسے
بحال کرنے کے لئے کرکٹ انتظامیہ میں باہر میدان سجا لیا تم لوگ وہاں بھی
اپنا گند پھیلانے سے باز نہ آئے ۔ہماری قومی ٹیم میں قومی بلائنڈ ٹیم کے ہی
کچھ کھلاڑی ڈال دیں ۔کم از کم دیکھنے والے کھلاڑیوں سے زیادہ بلائنڈز
کھلاڑی زیادہ غیرت مند تو ہیں۔بلائنڈز کے ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کو فائنل تک تو
لے گئے۔ہمارے دیکھنے والے کھلاڑی تو کرپٹ ہیں۔
ہم کیا کہیں آجکل والدین نے ایماندار ،محنت اور عظمت کی تربیت دینا ہی چھوڑ
دی۔دیکھیں یہاں ڈاکٹر عاصم جیسے بھی کہتے ہیں کہ’’اﷲ کرے، ہماری کرپشن کا
کیس بھی جھوٹا ہی ثابت ہو جائے ‘‘۔کرپشن ختم کرنے کے لئے بہت ضروری ہے کہ
ہم عوام بھی ایمانداری کا مظاہرہ کریں لیکن افسوس ہم خود بھی بے ایمان،کرپٹ
اور نا اہل ہیں۔چند نام نہاد بے ایمان کھلاڑیوں نے ہاکی، کرکٹ اور فٹ بال
کو پاکستان سے رخصت کرنے کی تقریباً پوری کوشش کی۔پوری قوم کو جوئے پر لگا
دو جواریو۔۔۔۔۔۔۔تمہارا بھلا نہ ہو پاکستان کو بیٹرہ غرق کرنیوالے کھلاڑیو!
٭ وزیرا عظم کرپشن ہاتھی کا الٹرا ساؤنڈ کرائیں۔ سراج الحق
جنا ب سچ کہیں گے تو بڑے بڑوں کو آگ لگ جائے گی۔ہم سارے ایک اسلامی ملک کے
باشندے ہیں،ہم مانتے ہیں سراج الحق صاحب آپ نے کرپشن نہیں کی ہوگی،لیکن آپ
کو بھی یہ ماننا ہو گا کہ آپ کی پارٹی نے دین اور ملک کے لئے کوئی ایسا
کارنامہ سر انجام نہیں دیا کہ آپ کبھی قومی حکومت میں جلوہ افروز ہوں۔آپ کی
جماعت ووٹ دین کے نام پر مانگتی ہے،سارے جنت کے شیدائی ہیں لیکن آپ کے
نمائندے اور ان کی اولادیں اپنی رہائش گاہیں یورپ یا امریکہ بنانا چاہتی
ہیں۔اﷲ کے بندے آپ لوگ عملاًدین دار بن جاؤ تویقینا حضرت طارق جمیل جیسے
نیک انسان کو پاکستان میں تبلیغ کی ضرورت ہی نہیں۔آپ لوگ تو راتوں رات
حکومت کے مزے لوٹنے کی بہانے تلاش کرتے ہو۔ہم یہ نہیں کہتے کہ ن لیگ زیادہ
اچھی پارٹی ہے ،بھائی ہم تو یہی روتے ہیں کہ جماعت اسلامی،پی پی پی ،تحریک
انصاف اور ساری پارٹیوں کا احستاب ہونا ضروری ہے۔ آپ لوگ بھی دین کے نام پر
دنیا میں عیاشیاں ڈھونڈنے نکلتے ہو۔تبھی تو آپ کو الیکشن میں سلیکشن نصیب
نہیں ہوتی۔جو ووْٹ لیکر جیتتا ہے حکومت اس کی بنتی ہے اورہم نے دیکھاہے کہ
ہر بارعوام اپنی مرضی کی حکومت ہی بناتی ہے۔حکومت ہو یا اپوزیشن جماعتیں ہر
کوئی دوسر ے پر کیچڑ کی بالٹیاں گراتے ہیں۔خود کو پارسا اور نیک سمجھنے کی
غلط فہمی میں ہر کوئی عدالت پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتا ہے۔حالانکہ
اخلاقی طو ر پر ہر کسی کو اپنے آپ کو ٹھیک کر نے کی کوشش کرنی ہوگی۔
٭ وزارت داخلہ کا ملک بھر میں ہوائی فائرنگ پر پابندی کا فیصلہ۔ خبر
ملائشیا ایک اسلامی ملک ہے۔وہاں کی پولیس سے ہر کوئی ڈرتا ہے کیونکہ وہاں
جیل میں قیدیوں کے ساتھ سختی سے پیش آیا جاتا ہے ،اس لئے لوگ کوئی بھی جرم
کرنے سے پہلے سو دفعہ سوچتے ہیں۔مگر افسوس ہماری پولیس کوایسا بنانے کے لئے
پہلے مسلمان بنانا پڑے گا۔ملائشیا میں پوری ریاست میں محض سات سول
(عام)افراد کے پاس پستول ہیں۔وہ بھی بادشاہی خاندان کے پاس۔اس کے علاوہ عام
افراد کے اسلحہ رکھنے کی ممانعت ہے۔اگر کسی کی جیب سے چھری ،چاقو یا قینچی
برا ٓمد ہو جائے تو اسے کئی سالوں کی سزا ہو جاتی ہے۔ہماری حکومت بھی اگر
اسلحہ کی اجازت پولیس ،فوج یا سیکورٹی فورسز کو دے اور عوام کے لئے اسلحہ،
جیب میں چھری ،چاقویا قینچی ممنوعہ قرار دے دے تو یقینا یہاں بھی جرائم ختم
ہو جائیں۔ہمارے ہاں کبھی کراچی میں لیڈیز مردوں کو کھڑکا دیتی ہیں اور کبھی
شادی پر دلہن کویا کئی جگہ سر عام اسلحہ کی نوک پر عوام کو لوٹ لیا جاتا ہے
یا چوراہے پر فائرنگ کرکے بے گناہ شہرویوں کو ہلاک کر دیا جاتا ہے۔پنجاب
،بلوچستان، کے پی کے اور سندھ میں اس ہفتہ ہونے والے دھماکوں نے ثابت کیا
ہے کہ دہشت گرد دوبارہ منظم ہونے لگے ہیں۔اگرچہ ہماری حکومت اور پاک فوج
بروقت کاروائی سے دہشت گردوں کو قابو کرتی ہے پھر بھی ہمیں یعنی عوام کو
اور حکومت کو مزید چوکنا ہونے کی ضرورت ہے۔پاکستان میں دہشت گرد ہمیشہ
افغانستان یا ہندوستان کے رستے پاکستان میں داخل ہوتے ہیں،ان کے سہولت
کاروں یا ایجنٹس کا پکڑنا بھی نہایت اہم ہو سکتا ہے۔اس دھماکے کا زیادہ تر
شک ہندوستان کی طرف ہی جاتا ہے جو کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے
بند کرنے کے خواب دیکھتا رہتا ہے۔
ابھی ایک اچھی امید پیدا ہوئی ہے کہ پنجاب سمیت پورے پاکستان میں کومبنگ
آپریشن سے بہت زیادہ کامیابیوں کی توقع ہے۔ہم سب کی خواہش ہے ملک دشمن چاہے
جہاں بھی ہوں رینجر،پاک فوج او ر پولیس کے قابو میں آ جائیں تاکہ عوام سکھ
سے جینا تو شروع کر دے۔آمین
٭ چک 67جنوبی میں گیس کا افتتاح خبر
سرگودھا،کوٹمومن انٹرچینج سے بیس کلومیٹر دور چھوٹے سے قصبے میں گیس کی آمد
کا سہرہ حکومت وقت یعنی (ن) لیگ او زیادہ کریڈٹ ایم این اے جناب محسن نواز
انجھا کو جاتا ہے جن کی ذاتی دلچسپی سے اس غریب گاؤں کے غریب عوام کو گیس
کی سہولت ملنے والی ہے۔اسی علاقے میں موجودہ حکومت کو ایک اور بھی اعزاز
حاصل ہے کہ جناب محسن نواز انجھا کے ایم این بننے کے بعد یہاں سے سیال موڑ
سے لیکر بھلوال تک کارپٹ روڈ بھی بنایا جا رہا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ موجودہ
حکومت نے پنجاب بھر پورے ملک میں کئی ترقیاتی منصوبے شروع کئے ہیں جن سے
پورے ملک کی عوام فیضیاب ہوگی۔ہاں صرف پی ٹی آئی کو یہ کام نظر نہیں آتے اس
کا جواب خود ہی اگلے الیکشنوں میں دے گی۔
|