محبت مصطفی ﷺ

محمد ؐ کی محبت دین حق کی شرط اول ہے
اس میں اگر خامی تو سب کچھ نا مکمل ہے

حضرت محمد ﷺ کی سیرت تمام نوع انسانی کے لئے ایک کامل نمونہ ہے۔آپ ﷺ کی سیرت ہمارے ہدایت اور نجات کا ذریعہ ہے۔اسلام میں دو چیزیں بیت اہمیت کی حامل ہیں ایک قران اور دوسری آپ ﷺ کی سنت مبارکہ ہیں۔ان دونوں چیزوں پر عمل پیرا ہو کر ایک انسان دنیا و آخرت میں سرخرو ہو سکتا ہے۔آپ ﷺ کا ذکرمبارک انسان کے لئے ایک عظیم سعادت ہے اس روئے امین پر کوئی اور ذکر اتنا خیر و برکت اور اجر و ثواب والا نہیں جتنا آپ ﷺ کا تذکرہ ہو سکتا ہے لیکن افسوس کہ ہم تذکرہ کے ساتھ ساتھ سیرت طیبہ کی محافل میں ایسی غلطیاں کر جاتے ہیں جن کی وجہ سے ہم ذکر کا صحیح ثمر اورفائدہ نہیں اٹھا سکتے۔ایک غلطی تو ہم سے یہ ہوتی ہے کہ ہم صرف ایک دن یعنی 12 ربیع اول کا دن آپ ﷺ کی یاد میں ذکر و اذکار کرتے رہتے ہیں جبکہ ہمیں ہر روز اپنی زندگی میں آپ ﷺ کا ذکر مبارک عام کرنا چاہیئے۔

اﷲ تعالیٰ کی محبت کے بعد دوسرا درجہ رسول اکرم ؐ سے محبت کرنا ہے۔رسول کریم سے محبت اور عشق ہر مسلمان کے ایمان کا ضروری حصہ ہے۔صرف زبان سے محبت مصطفی کا دعویٰ کرنا ہی کافی نہیں بلکہ اس کے لئے ضروری ہے کہ آپؐ کی محبت ہمیں دنیا کی ہر شے سے بڑھ کر محبوب ہو ۔جب تک کوئی شخص یہ نہ سمجھ جائے اس وقت تک اس کاا ایمان مکمل نہیں جب تک نبی پاک ﷺ اس کو سب سے زیادہ عزیز نہ ہو جائیں۔آپ ؐ کا فرمان ہے کہ" تم میں سے کوئی بھی اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں کسی بھی شخص کو اس کے والدین،اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں "۔

اگر ہم آپ ؐ سے محبت کریں گے تو ہمارے دل میں اﷲ کی محبت بھی پیدا ہو جائے گی۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہم اپنے دلوں میں حضور ؐ کی محبت کو کیسے لائیں؟اس کے لئے ضروری ہے کہ سب سے پہلے ہم آپ ؐ کی محبت کو اپنا اولین فرض سمجھیں،دوسری بات کہ ہم آپ ؐ کی محبت سے ملنے والے ثمرات کو ہمیشہ یاد رکھیں،تیسری بات کہ ہم آپ ؐ کے احسانات کو نہ بھولیں،چوتھی بات کہ ہم اپنے پیارے نبی حضرت محمدؐﷺ کی شان اقدس کو اپنی نظروں کے سامنے رکھیں،پانچویں بات کہ آپ ﷺ کے اخلاق کو کھبی بھی فراموش نہ کریں ،چھٹی اور آخری بات جو سب سے بڑھ کر ہے کہ ہم آپ ﷺ پر باقاعدگی سے درود پڑھتے رہیں۔اگر ہم ان چھ باتوں پر عمل پیرا ہوں تو کوئی بات نہیں کہ ہمارے دل آپ ﷺ کی محبت سے روشن نہ ہوں۔

پہلی بات کہ آپ سے محبت ہمارا فرض عین ہے جب تک کوئی شخص یہ نہ سمجھ جائے کہ اس کا ایمان اس وقت تک مکمل نہیں جب تک نبی پاک ﷺ اس کو سب سے زیادہ عزیز نہ ہو جائیں۔کیونکہ آپ ﷺ کی محبت سے ہی ہمیں آخرت میں نہ صرف اﷲ کی خوشنودی حاصل ہو گی بلکہ جنت میں آپ کا ہمسایہ ہونے کا شرف بھی حاصل ہو گا۔دوسری اور تیسری بات کہ ہمیں آپ ؐ کے ثمرات اور احسانات کو بھی یاد رکھنا چاہئے کیونکہ آپ ؐ نے اپنی امت کی خاطر اپنی جان اور مال کی پرواہ بھی نہیں کی ایسا نبی جو اپنی امت سے اتنا پیار کرتا ہے اس امت کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ بھی اپنے پیارے نبیﷺ سے ہر چیز کو بالائے طاق رکھ کر محبت کریں۔آپ ﷺ کی ایسی ہستی تھی کہ جبل احد ،لکڑی،اونٹ ،درخت سب ہی آپ ﷺ سے محبت کرتے تھے اس لئے ہمیں بطور انسان ان سب چیزوں سے بڑھ کر آپ ﷺ سے محبت کرنی چاہئے تاکہ ہم دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکیں۔

چوتھی اور پانچویں بات کہ ہمیں آپ ﷺ کی سیرت اور اخلاق اعلیٰ کو اپنی نظروں کے سامنے رکھ کر زندگی گذارنی چاہئے ۔کہ ہم سچ بولیں،خیانت نہ کریں،دیانت داری سے ہر کام کریں،دوسروں کے کام آئیں ۔یہ تمام باتیں ہمارے ایمان کا حصہ بھی ہیں اور ان پر عمل کر کے ہم دنیا اور آخرت کے ثمرات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔چھٹی اور آخری بات کہ ہر مومن کے لئے ضروری ہے کہ وہ آپ ﷺ کا کثرت سے ذکر کرے اور آپ ﷺ پر درود و سلام پڑھے،کسی بھی چیز کا جب کثرت سے ذکر کیا جائے تو اس سے اتنی محبت بھی بڑھتی چلی جائے گی اور یہی محبت رسول ﷺ ہمیں دنیا و آخرت کے ثمرات کے حصول کا ذریعہ بن جائے گی۔درود شریف سے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے ۔"بے شک اﷲ تعالی اور فرشتے نبی کریم ﷺ پر درود بھیجتے ہیں۔اے لوگو جو ایمان لائے ہو !تم بھی نبی ﷺ پر درود و سلام بھیجوـ"۔

وہ عرش کا چراغ ہے میں اس کے قدموں کی دھول ہوں
اے زندگی گواہ رہنا میں عاشق رسول ہوں

میرے پیارے آقا حضرت محمد ﷺ سے جنگل کی ہرنی نے بھی پیار کیا ،زمین و آسمان ،پانی و مٹی،پتھر،کنکر ،ہجر و شجر اور ہوا بھی میرے نبی ﷺ سے محبت کرتے تھے۔میرے نبیﷺ کی محبت ایسی ہے کہ چاند بھی ایک انگلی کے اشارے سے دوٹکڑے ہو جاتا ہے۔بچپن میں بھی جب حضور پاک ﷺ چاند کو دیکھ کر اپنی انگلی جدھر جدھر کرتے تھے چاند بھی اپنی حرکت ادھر ادھر کر لیتا تھا ایسا محسوس ہوتا تھا کہ گویا چاند بھی آپ کے ہاتھ کا کوئی کھلونا ہو۔میرے نبی ﷺ سے تو فرشتے بھی محبت کرتے ہیں اور ہر وقت میرے آقا ﷺ پر درود و سلام بھیجتے ہیں۔جب رسول اکرم ﷺ کسی جنگ میں شریک ہوتے تو فرشتے آپ ﷺ کے آگے اور پیچھے ساتھ ساتھ ہوتے تھے۔فرشتے آپ ﷺ سے اتنی محبت کرتے تھے کہ وہ ہر محاذ پر آپ ﷺ کا بھر پور ساتھ دیتے تھے۔
ہر کہ عشق مصطفی سامان اوست
بحر و بر در گوشۂ دامان اوست

آپ ﷺ سے محبت کے حوالے سے ایک اور حدیث ہے جس میں آپ ﷺ نے فرمایا "جو میری محبت کی وجہ سے اپنے لڑکے کا نام محمد یا احمد رکھے گااﷲ تعالیٰ باپ اور بیٹے دونوں کا بخشے گا"

ایک اور مقام پر آپ ﷺ نے فرمایا کہ "جس نے میرے طریقے سے محبت کی اس نے میرے ساتھ محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہو گا"۔

ٓآپ ﷺ سے محبت سب سے اعلیٰ اور افضل عمل ہے ۔آپ ﷺ سے محبت ہر حال میں فائدہ دیتی ہے ۔میری اﷲ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں آپ ﷺ کے خصوصی احباب میں شامل فرمااور دنیا و آخرت میں عافیت عطا فرما۔آمین
کی محمد ؐ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں

محبت کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ جو شخص کسی سے محبت کرتا ہے وہ اس کا ذکر بھی کثرت سے کرتا ہے جس سے اس کے دل کو تسکین ملتی ہے اور اسے اس کے فضائل کو بیان کرنا اور سننا اچھا لگتا ہے۔جیسے ابھی 12 ربیع اول قریب ہے تو وہ یقیناً آپ ﷺ کی محبت میں اس دن خاص اہتمام کرے گا جس میں نعت کا دور بھی ہو گا اور آپ ﷺ کی حیات مبارکہ اور سنت سے متعلق تقاریر کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔یہ بھی آپ ﷺ سے محبت کا ایک اظہار ہے۔اور جسے آپ ﷺ سے محبت ہو گی وہ روزانہ آپ ﷺ پر درود سلام بھیجے گا۔جس شخص کی آپ ﷺ سے جتنی محبت بڑھتی چلی جائے گی اس کے ایمان میں بھی اسی قدر اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔ایمان کی مضبوطی کے ساتھ ساتھ اس شخص کی زندگی میں کیف و سرور ہوگا،اس کی زندگی میں آرام و سکون ہو گا،ایسا شخص دنیا و آخرت میں سرخرو ہو گا۔اگر دل میں حضور ﷺ کی محبت نہیں ہو گی تو پھر ایسے شخص کی عبادت ،ذکر و اذکار،تسبیح و تہلیل میں خشوع و خضوع اور عجز و انکساری نہیں ہو گی اور اس کی روح عبادت سے محروم ہوگی اس کے دل میں سکون و آرام نہ ہوگا۔آپ سے محبت کرنے والا ایک عام آدمی ایک خاص درجے پر پہنچ جاتا ہے جیسے علم الدین غازی شہید ہیں۔آپ سے محبت کی وجہ سے ہی آج تک ان کا نام دنیا میں زندہ ہے اور تاقیامت زندہ رہے گا۔اﷲ تعالیٰ ہم سب کو آپ ﷺ کی محبت سے سرشار کرے ۔آمین ثم آمین۔

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1924969 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More