سوال۱: حضرت سید نجیب حیدر میاں کی پیدائش کب ہوئی؟
جواب: ۱؍ جولائی ۱۹۶۷ء کو سنیچر کے دن ہوئی۔
سوال۲: آپ نے تعلیم کہاں سے حاصل کی؟
جواب: ابتدائی دینی تعلیم اپنے والد ماجد حضور احسن العلماء اور اپنی
پھوپھیوں سے جبکہ بی۔اے اور ایم۔اے مارہرہ شریف سے کیا۔
سوال۳: حضرت نجیب میاں صاحب کے پیر و مرشد کون ہیں؟
جواب: شہزادۂ اعلی حضرت حضور مفتی اعظم ہند قدس سرہٗ۔
سوال۴: آپ کو بیعت و خلافت کن بزرگوں سے حاصل ہے؟
جواب: اپنے والد ماجد حضور احسن العلماء سے بیعت و خلافت حاصل ہے۔ وارث
پنجتن حضرت سید یحییٰ حسن میاں نے بھی آپ کو خلافت عطا فرمائی۔
سوال۵: آپ کو کس لقب سے یاد کیا جاتا ہے؟
جواب: حضور رفیق ملت۔
سوال۶: حضرت رفیق ملت اب کس گدی پر متمکن ہیں؟
جواب: حضرت نجیب میاں کو وارث پنجتن حضرت یحییٰ میاں نے اپنی حیات میں نوری
گدی کا وارث بنا دیا تھا اس لیے آپ سجادۂ نوریہ پر متمکن ہیں۔
سوال۷: نوری گدی ملنے سے پہلے آپ کس کے نائب سجادہ نشین تھے؟
جواب: نوری گدی ملنے سے پہلے آپ حضور امین ملت کے نائب سجادہ نشین تھے۔
سوال۸: آپ کے ولی عہد کون ہیں؟
جواب: فرزند اکبر سید محمد حسن حیدر۔
سوال۹: آپ کے خلفاء کے نام بتائیں۔
جواب: (۱)بڑے صاحب زادے سید حسن حیدر(۲)مفتی آفاق احمد صاحب مجددی ، قنوج
(۳) مفتی محمد حنیف برکاتی، کانپور (۴)محمد اویس رضا صاحب قادری، پاکستان
(۵ ) حاجی عبد الغفار پردیسی (۶) حاجی محمد عارف پردیسی (۷) مولانا مجیب
اشرف صاحب (۸) مولانا صغیر احمد جوکھن پوری (۹) مفتی قلندر صاحب، کرناٹک
وغیرہم۔
سوال۱۰: رفیق ملت کی اہم خدمات کیا ہیں؟
جواب: (۱)سلسلۂ برکاتیہ کا تبلیغی دوروں کے ذریعہ وسیع پیمانے پر اجراء
(۲) ۲۰۰۲ء میںمارہرہ پبلک اسکول کا قیام(۳) ۲۰۱۲ میں مارہرہ شریف میں جامعہ
احسن البرکات کا قیام (۴)ہند و بیرون ہند دعوتی و تبلیغی اسفار
بہ شکریہ : البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، انوپ شہر روڈ،علی
گڑھ
دعاؤں کا طالب : محمد حسین مُشاہد رضوی
|