اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ مذہب اسلام ہے اور پسندیدہ کتاب
قرآن مجید ہے اور جب مسلمان اپنے اللہ اور اسلام سے محلص تھے تو تین سو
تیرہ مسلمانوں کے لشکر نے ہزاروں کے لشکر کو غذوہ بدر میں شکست دی تھی اور
اللہ پاک نے تمام غزوات میں مسلمانوں کی بھر پور مدد کی اور دیکھتے ہی
دیکھتے اسلام تیزی سے پوری دنیا میں پھیلنے لگا اور آج اسلام دنیا کا سب سے
بڑا مذہب ہے اور دنیا کے کونے کونے میں اس کے ماننے والے موجود ہیں اور
پچپن سے زیادہ اسلامی ملک دنیا کے نقشے پر موجود ہیں اور مسلمانوں کی آبادی
ایک ارب سے زاید ہے اب ہم مسلمانوں کو اپنی زند گیوں پر غور کرنا چاہیے کہ
کیا ہم اسلام کے اصولوں کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں. ہاں ہماری ریاستیں
اسلامی ضرور ہیں مگر ہماری زندگیاں اسلام کے مطابق نہیں اسلامی ریاستوں کو
زیادہ نقصاں جدیدیت نے پہنچایا ہے میدیا موبایل انٹر نیٹ نے ہمیں زیادہ
نقصان پہنچایا ہے اور ہمارے نوجوان اس سے بہت متاثر ہوے ہیں اور ہم مسلم
ضرور ہیں. مگر ہمارے کام مسلمانوں والے نہیں اس لیے تو پوری دنیا میں
مسلمان مسایل کا شکار ہیں کوی اسلامی ملک ایسا نہیں جہاں مکمل امن ہو مشرق
وسطی کی اسلامی ریاستوں کو زیادہ بادشاہت لے ڈوبی ہے اور اسرایل نے انہیں
زیادہ نقصان پہنچایا ہے ہم اپنے پاکستان میں غور کریں تو ہمارا طرز حکومت.
برطانوی بیکنگ سسٹم سودی اور کاروبار سارا سود پر اور نماز سے ہم دور روزہ
سے ہم دور زکوت سے ہم دور جہاد سے ہم دور پھر کیسے غیبی امداد آے جب ہم
اللہ اور اس کے رسول کو راضی نہ کرسکے تو پھر سکون برکت خوشحالی کیسے آسکتی
ہے کیسے امن آسکتا ہے ہم اللہ اور اس کے نبی کے احکامات پر عمل پیرا تھے تو
تین سو تیرہ کو اللہ پاک نے کامیابی دی اور جب اللہ اور اسکے رسول کے
احکامات کے خلاف. کام کر رہے ہیں تو ارب سے زیادہ ہونے کے باوجود تمام
قدرتی وسایل رکھنے کے باوجود ایک دوسرے کے گلے کاٹ رہے ہیں اوراپنوں کے
خلاف محاذ بنا رہے ہیں. اب بھی وقت ہے کہ ہم سنبھل جایں اور اپنی زندگیاں
اللہ اور اسکے رسول کے احکامات کے مطابق زندگی گزاریں تو پھر ہمارےحالات
سنور سکتے ہیں ہماری دنیا بھی بہتر ہوسکتی ہے اور ہماری عاقبت بھی سنور
سکتی ہے اللہ پاک ہمیں اسلام کے اصولوں کے مطابق زبدگی گزارنے کی توفیق دے
آمین- |