ہماری قوم کا کردار

ہماری نوجوان نسل ٹی وی کے سامنے بیٹھی ہوئی کرکٹ میچ دیکھ رہی ہوتی ہے ۔ کھلاڑی جب سنچری مکمل کرتا ہے تو وہ خوداور میدان میں ہزاروں شائقین، ہماری قوم ، خاص کر نوجوان نسل بے ساختہ سجدے میں گرپڑتی ہے اور اس کے انگ انگ میں خوشی جھومنے لگتی ہے اور رب کا شکر ادا کرنے لگتی ہے۔ اس وقت رب یاد آتا ہے اور اپنے مسلمان ہونے کا احساس ہوتا ہے، سجد ے میں گر کر رب کو اپنے مسلمان ہونے کا ثبوت دیتے ہیں۔ دوران میچ کتنی نمازیں قضا ہوتی ہیں اس وقت نہ رب یاد آتا ہے اور نہ ہی احساس ہوتا ہے کہ ہم مسلمان ہیں اور نماز کا وقت ہے ، اذان ہوگئی ، رب کا بلاوا آ گیا ، چلیں مسجد جا نماز کر لیں اور رب کو اپنے مسلمان ہونے کاثبوت دیں۔

کفر ہمیں عملی میدانوں میں شکست دینے کی ترکیبیں کر رہا ہے ، غیروں نے ہمیں ہر میدان میں پچھاڑ دیا ہے،ہم دنیا میں ہر جگہ قوموں کی صفوں میں شکست خوردہ ہیں،ہم عملی طور پر ہر میدان میں غیروں سے پیچھے ہارے ہوئے ذلیل و رسواء ہو رہے ہیں اور ہماری معصومیت دیکھو کہ ہم اسے کھیل کے میدانوں میں شکست دے کر پٹاخے اور فائرنگ کرکے خوشیاں منارہے ہوتے ہیں اور رب کا شکر ادا کرتے نظر آتے ہیں کہ اس نے عزت رکھ لی مگرقوموں کی صفوں میں ہر جگہ ذلیل و رسواء ہوتے ہوئے نہ عزت کا احساس ہے نہ ہی غیرت کا اور نہ ہی کوئی اپنے رب سے مناجات ہیں۔ غیروں کو کھیل کے میدان میں ہرانے کیلئے ہماری قوم کی طرف سے رب سے کیا کیا مناجات، کس لگن اور خلوص سے دعائیں و التجائیں کی جاتیں ہیں مگر قوموں کی صفوں میں جیتنے کیلئے، قوموں میں سربلند ہونے اور عزت و وقار سے سر اٹھا کر جینے کیلئے نہ اجتماعی طور پر رب سے مناجات ہیں اور نہ دعاؤں میں وہ خلوص اور لگن ہے جو میچ میں جیتنے کیلئے ہے تو کیونکر قوم پر رب کا قہر و غضب نازل نہ ہو؟

Allah Bakhash Fareedi
About the Author: Allah Bakhash Fareedi Read More Articles by Allah Bakhash Fareedi: 102 Articles with 119085 views For more articles & info about Writer, Please visit his own website: www.baidari.com
[email protected]
اللہ بخش فریدی بانی و مدیر بیداری ڈاٹ کام ۔ ہ
.. View More