پاکستان حقیقی معنوں میں ایک ایسا ملک ہے جہاں گہری
وادیوں سے لے کر بنجر ریگستان تک اور برف سے ڈھکے پہاڑوں سے لے کر گھنے
جنگلات تک سب کچھ موجود ہے- دیگر خوبصورت اور پرکشش مقامات کے علاوہ
پاکستان میں گلِ آتش فشاں پہاڑ (mud volcano) کی بھی ایک بڑی تعداد موجود
ہے- یہ ایسی مخروطی پہاڑی ہوتی ہے جو مٹی سے بنی ہوتی ہے اور اسے زمین سے
نکلنے والی گیس اپنے ساتھ لا کر سطحِ زمین پر پھینک دیتی ہے- پاکستان میں
یہ مخصوص پہاڑ دو حصوں میں تقسیم ہیں-ایک حصہ مکران ہائی وے کے نزدیک واقع
ہے جہاں ان مخصوص پہاڑوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جبکہ دوسرا حصہ صوبہ
بلوچستان میں افغانی سرحد کے نزدیک واقع ہے- آئیے پاکستان میں موجود قدرت
کی اس حیرت انگیز تخلیق پر ایک نظر ڈالتے ہیں-
|
|
یہ گلِ آتش فشاں پہاڑ (mud volcano) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے
Chagai میں واقع ہے- اور اسے نازِ سلطان کے نام سے جانا جاتا ہے-
|
|
یہ گلِ آتش فشاں سال 2013 میں گوادر کے ساحل پر ایک زلزلے کے نتیجے میں
سامنے آیا اور اسی وجہ سے اسے زلزلہ آئی لینڈ بھی کہا جاتا ہے-
|
|
گوادر کے ساحل پر ابھرنے والے زلزلہ آئی لینڈ کا اور نظارہ-
|
|
مٹی کے اس آتش فشاں جزیرے کے کچھ حصے کیچڑ والے٬ کچھ ریتیلے اور کچھ چٹانی
تھے-
|
|
بلوچستان میں واقع چندرا گپ نامی گلِ آتش فشاں انتہائی گہرا ہے-
|
|
چندرا گپ ایک بلند ترین گلِ آتش فشاں ہے جو کہ سطح سمندر سے 300 فٹ بلند ہے-
|
|
چندرا گپ مٹی کا ایک فعال آتش فشاں ہے لیکن پھر بھی سیاح بغیر کسی خوف کے
اس کا نظارہ انتہائی قریب سے کرتے ہیں-
|
|
رانی نامی گلِ آتش فشاں خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی مہلک بھی ہے-
|
|
یہ بھی مٹی کا ایک فعال آتش فشاں ہے-
|
|
بلوچستان میں واقع فعال گلِ آتش فشاں کا ایک فضائی منظر-
|
|
میتھین گیس کے دباؤ سے آتش فشاں سے باہر آنے والی مٹی
کا ایک دلچسپ نظارہ-
|
|
یہ گلِ آتش فشاں ہنگول میں واقع ہے-
|
|
گلِ آتش فشاں کی سرزمین- |