ڈرون حملوں کا انتقام مزاراتِ اولیا اللہ سے کیوں؟

محترم قارئین السلامُ علیکم
ابھی زیادہ عرصہ نہیں گُزرا جب داتا نگر لاھور میں برصغیر کی مشہور روحانی ہستی داتا علی ھجویری رحمتہ اللہ علیہ کے مزارِ پُرانوار پر خود کش حملے کئے گئے تھے جس کے سبب کئی مسلمانوں کو جہاں اِن خود کش حملوں کی وجہ سے جامِ شہادت کی سعادت حاصل ہوئی تھی وہاں مزار مبارک کی بے حُرمتی کی وجہ سے مسلمانانِ عالم کے سینے فِگار تھے اُن حملوں کی ذمہ داری میڈیا کے مطابق تحریک طالبان نے قبول کر لی تھی اور وجہ یہ بتائی تھی کہ یہ سب ڈرون حملوں کے ردِ عمل کے طور پر کیا گیا ہے ابھی یہ زخم مندمل بھی نہیں ہُوا تھا کہ کل بروز جمعرات مورخہ ‏ 07‏ اکتوبر‏، 2010 کو پھر ایک مرتبہ شہر کراچی کی مشہور درگاہ اور پاکستان کی معروف روحانی ہستی حضرت عبداللہ شاہ غازی (رحمتہ اللہ علیہ) کے مزار مُبارک پر دو خود کش حملوں کے ذریعے بربریت پھیلائی گئی جس کے سبب سینکڑوں مسلمانوں کو زخمی کر دیا گیا اور دَسیوں مسلمان اس حملے میں شہادت عظمیٰ کے منصبِ اعلٰی پر فائز ہوئے یہ حملہ بھی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کالعدم تحریک طالبان نے کرایا ہے جس کی ذمہ داری وہ قبول کرچُکے ہیں۔

وجہ آج بھی یہی بیان کی جارہی ہے کہ یہ سب امریکی ڈرون حملوں کے رد عمل میں کیا گیا ہے۔

محترم قارئین آپ مُنصف بن کر اِن دھشگردوں کی اس منطق پر غور کریں تو آپ خود اس فیصلے پر باآسانی پُہنچ جائیں گے کہ وجہ چاہے جو بھی بیان کی جارہی ہو اِن دھشتگردوں کے عزائم درحقیقت کچھ اور ہی ہیں جن پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔

قارئین کرام آپ سے میری استدعا ہے کہ میری معروضات پر مسلکی وابستگی سے بالا ہو کر صرف ایک مسلمان کی حیثیت سے غور کریں تو آپ کا دِل بھی اس نامعقول حرکت پر آپ کے ضمیر کو جھنجوڑنے کیلئے تیار ہوجائے گا کہ اگر یہ سب کچھ صرف ڈرون حملوں کے ردِ عمل کے طور پر ہورہا ہے اور وہ لوگ جو اس بات کا از خود بدلہ لینے کا اِرادہ رکھتے ہیں چاہیے تو یہ تھا کہ وہ اس کا انتقام بھی امریکی حکومت سے لیتے نظر آتے یا اگر وہ اس قدر کمزور ہیں کہ امریکی حکومت سے اِن ڈرون حملوں کا بدلہ لینے کی استطاعت نہیں رکھتے تو کم از کم انکا نشانہ وہ حکومت بنتی جو امریکی حکومت کو سپورٹ فراہم کر رہی تھی یا وہ اعلیٰ قیادت اسکا نشانہ بنتی جو ڈرون حملوں کو جائز گردانتے ہوں اگر چہ یہ طریقہ بھی اسلامی اصول اور قوانین کیخلاف ہی ہوتا کہ اسلامی نظام حکومت میں انصاف فراہم کرنا عدلیہ کی ذمہ داری ہے نا کہ عوام از خود انتقام لینے لگیں البتہ عوامی شعور بیدار کر کے ایک احتجاجی تحریک کے ذریعے عوامی نمائندگان پر دباؤ کے ذریعے بھی اپنے مطالبات منوائے جاتے ہیں اور یہی تمام دُنیا کی باشعور اقوام کرتی ہیں۔

لیکن ڈرون حملوں کا انتقام مزارات اولیا اللہ سے لینے کا مطلب سمجھ سے بالاتر ہے کیا وہ دھشتگرد جو ان حملوں میں اپنی دُنیا اور آخرت کو جہاد کے نام پر برباد کر رہے ہیں کیا وہ اِن حملوں کے ذریعے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اِن ڈرون حملوں کی اِجازت ان مزاراتِ مبارکہ سے امریکیوں کو دِی جاتی ہے جسکی وجہ سے وہ اپنے ناپاک عزائم کے حصول کی خاطر ان مزارات پر حملے کر رہے ہیں۔

یا وہ ڈرون حملے اِن نفوس قدسیہ کے عشاق کی جانب سے کئے جارہے ہیں کیا وجہ ہے کہ یہ بُزدل کلفٹن میں موجود صدر آصف علی زرداری کے محل نُما بنگلہ کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ نہیں کراتے لیکن مزارِ حضرت عبداللہ شاہ غازی پر حملہ کر دیتے ہیں کیا وجہ ہے کہ لاھور میں وزیر اعلیٰ پنجاب اور گورنر ہاؤس کے سامنے اپنی قربانیاں نہیں پیش کرتے، جو کہ سراسر خود کُشیاں ہیں لیکن داتا صاحب کے مزار مبارک پر حملہ کردیتے ہیں۔

آخر اُنکے وہ کونسے پوشیدہ اھداف ہیں جنکی خاطر وہ مزارات اولیا اللہ اور صرف مساجد اہلسنت اور امام بارگاہوں پر ہی خود کش حملے کرتے ہیں اور خود جن مسالک کے مدرسوں سے فارغ ہوتے ہیں اُنہیں ان حملوں سے استثنٰی حاصل ہے۔ آپ جوں جوں اس معاملے پر غور و فکر کرتے چلے جائیں گے کہ دراصل یہ حملے ڈرون حملوں کا نتیجہ نہیں ہیں بلکہ اس کی آڑ میں ا یک مخصوص فرقہ ہے جو اہلسُنت مسلک کو دیوار سے لگانے کا عمل جاری رکھے ہُوئے ہے جنکے عقائد میں اولیا اللہ کے مزارات کو بت کدوں سے تشبیہ دی جاتی ہے جنکی کوشش ہے کہ کسی طرح مزارات اولیا اللہ پر مسلسل حملوں کے ذریعے جہاں ایک طرف حکومت پر دباؤ پیدا ہوگا تو دوسری جانب انتظامیہ ان مزارات مبارکہ کی حفاظت کے پیش نظر انہیں سیل کرنے پر مجبور ہوجائیگی۔

لیکن یہ ناعاقبت اندیش لوگ نہیں جانتے کہ ان مٹھی بھر دھشگردوں کی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی مُلک پاکستان کی اکثریت اولیائے عظام رَحمُ اللہِ اجمعین سے عقیدت اور عشق کرنے والی ہیں وہ کبھی بھی ان ناپاک عزائم کو پورا نہیں ہونے دیں گی اور اللہ کے فضل وکرم سے یہ سلسلہ فیض یونہی جاری و ساری رہیگا اور اُنہیں یہ بھی یاد رکھنا ہوگا کہ ہر عمل کا ایک ردِ عمل ہوتا ہے جس دھشتگردی کا بیج اُنہوں نے اِس پُرامن دھرتی پر بُویا ہے ایک دن آئے گا جب اُسکے کانٹے اُنہیں بھی چُننے پڑیں گے جس دِن عشاق اولیا اللہ کی برداشت کا مادہ ختم ہوگیا تو ایسا سیلاب آئے گا جو اُن دھشگردوں کو کہیں سائبان مُہیا نہیں ہونے دیگا اگر آج بھی طاقت کے نشے میں چُور اُن لوگوں نے ہوش کے ناخن نہیں لئے جو صرف تماش بین بنے بیٹھے ہیں کہ فی الحال یہ آگ مُخالف کا گھر جلارہی ہے تو وہ دِن دور نہیں جب یہ آگ کسی گھر میں تمیز باقی نہیں رکھے گی آج تمام مسالک کے علما کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس خونی ڈرامے کو بند کرائیں حرام کو حرام کہیں ورنہ تاریخ اُنہیں بھی کبھی مُعاف نہیں کرے گی۔

مزارات اولیا اللہ پر حملے کے مرتکبین اور اُنکے حامی عذابِ آخرت سے قبل دُنیا میں بھی ذلیل رہیں گے کہ یہ حدیث قدسی جو بُخاری میں موجود ہے پیش کررہا ہوں، ’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جو میرے کسی ولی سے دشمنی رکھے میں اُس سے اعلانِ جنگ کرتا ہوں۔

اور جب وہ جبار وقھار عزوجل اپنے اولیا کا انتقام لیگا تو کون ہے جو اُسکے انتقام کی تاب لاسکے
اللہ کریم تمام مسلمانوں کو اس فتنے کی تباہکاریوں سے محفوظ و مامون رکھے۔

(آمین بجاہ نبی الخاتمین و سید المرسلین) وصلی اللہ تعالی علیہ وسلم
ishrat iqbal warsi
About the Author: ishrat iqbal warsi Read More Articles by ishrat iqbal warsi: 202 Articles with 1059994 views مجھے لوگوں کی روحانی اُلجھنیں سُلجھا کر قَلبی اِطمینان , رُوحانی خُوشی کیساتھ بے حد سکون محسوس ہوتا ہے۔
http://www.ishratiqbalwarsi.blogspot.com/

.. View More