ابھی کچھ عرصہ قبل ہی عرب کے صحرا میں غیر
معمولی سائز کے انسانی ڈھانچے دریافت ہوئے ہیں اور یہ دریافت آرمکو کی
تحقیقاتی ٹیم نے کی۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں لکھا ہے کہ انھوں نے ایسے
غیر معمولی لوگ تخلیق کیئے ہیں جو اب تک نہیں کیئے۔ وہ لوگ قوم عاد کے تھے
جہاں ہود علیہ اسلام کو بھیجا گیا تھا، وہ لمبے، بڑے اور بہت طاقتور تھے،
وہ اتنے طاقتور تھے کہ بڑے بڑے درخت اپنے ہاتھوں سے جڑ سے اکھاڑ دیتے تھے
انھیں اپنی طاقت پر بہت گھمنڈ تھا اور اللہ کی نافرمانی کرتے تھے اللہ نے
اپنا پیغمبر بھی بھیجا تاکہ ہدایت پر آجائیں مگر وہ راہ راست پر نہیں آئے
تو اللہ نے انکو تباہ و برباد کردیا اور کچھ عرصے قبل ہی انکے ڈھانچے
دریافت ہوئے ہیں جو دیو ہیکل ہیں۔
اللہ نے ہر قوم پر پیغمبر بھیجے تاکہ وہ قوم ہدایت حاصل کر لے ہر دور میں
جو بھی اللہ کے سامنے اپنی طاقت کا اظہار کرتا ہے نمرود جس کو اپنے خزانوں
پر بے حد ناز تھا اور بے تحاشہ دولت کا مالک تھا مگر اسکی دولت اسکو موت سے
بچا نہیں سکی اور اسکے سارے خزانے سمندر کے اندر غارت کردیئے ، اللہ کبھی
مچھر کے ذریعے کسی کو موت کی نیند سلا دیتا ہے تو کبھی فرعون جو خدائی کا
دعویٰ کرتا تھا اسکو سمندر میں غارت کردیا اور قیامت کے لیئے عبرت کا نشان
بنا دیا۔
مگر موجودہ دور میں امریکہ کا فرعون بش تھا جس نے افغانستان، عراق، پر حملے
کیئے اور بے گناہ شہریوں کا قتل عام کیا اور اسکے بعد کا فرعون پاکستانی
صدر پرویز مشرف تھا جس نے اپنی طاقت کے نشے میں جامعہ حفصہ کی معصوم طلبہ و
طالبات پر فاسفورس بم برسائے اور آج کے دور کا نمرود پاکستان کا موجودہ صدر
ہے جو صرف معصوم عوام کے سودے کرتا ہے ہماری قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کو
ڈالروں کے عوض فروخت کیا اور جنھوں نے عوام کو صرف اور صرف ٹیکسوں کے بوجھ
تلے ڈال دیا اور جنکو بین الااقوامی میڈیا مسٹر ٹین پرسنٹ کے طور پر جانتا
ہے۔
کیا یہ قوم عاد، فرعون، نمرود، ابوجہل کی تاریخ بھول گئے ہیں؟ ہاں مگر
تاریخ کیوں پڑھیں گے انکو تو صرف آئین اور عدلیہ اور پیسے جمع کرنے سے فرصت
ملے تو اور کچھ کریں ۔۔۔۔۔۔؟ پہلے کی قوموں پر جو عذاب آئے اور جو انکے
گناہ تھے وہ سب برائیاں ہماری اس قوم میں موجود ہیں اور اللہ زلزلوں اور
سیلاب کے ذریعے ہمیں صرف وارننگ دے رہا ہے کہ سدھر جاؤ۔۔ راہ راست پر آجاؤ
مگر ہم پتہ نہیں کس مٹی کے بنے ہیں کہ بے فکر ہیں۔
اس میں قصور حکمرانوں کا تو ہے مگر اس میں ہم بھی برابر شامل ہیں اے
مسلمانوں کیا ہوگیا ہے تمھیں ۔۔۔۔۔۔؟کہاں بھٹکے جارہے ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔؟ وہ حضرت
عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے جو راتوں کو گھوما کرتے تھے کہ کوئی بھوکا تو
نہیں سو رہا اور کہتے تھے کہ اگر ایک کتا بھی مر گیا تو مجھے اسکا حساب
دینا ہوگا ۔۔۔۔۔اللہ اللہ اے کاش ہمیں بھی ایس صفات والے حکمران نصیب ہوں
مگر جس طرح قوم عاد جنکا تذکرہ اللہ نے خود قرآن میں کیا ہے کہ اتنی طاقتور
قوم میں نے کبھی پہلے تخلیق نہیں کی جب اللہ انکا نام ونشان تک مٹا سکتا ہے
تو تم کس کھیت کی مولی ہو صراط مستقیم پر آجاؤ اے حکمرانوں۔
M.Adana.Alam
NEWS ONE Channel |