سورۃ العنکبوت اور عصرحاضر

 قرآن مجید کی ایک سورت کا نام " العنکبوت" ہے، عنکبوت کو اردو میں "مکڑی " کہا جا تا ہے، قرآن مجید میں اﷲرب العزت نے فرمایاہے کہ سب سے بودا یا ،کمزور گھر عنکبوت کا ہے، جدید تحقیق کے مطابق مادہ عنکبوت بچے دینے کے بعد نر عنکبوت(اپنے بچوں کے باپ)کو قتل کر کے گھر سے باہر پھینک دیتی ہے،پھر جب اولاد بڑی ہو جاتی ہے، تو اپنی ماں کو قتل کر کے گھر سے باہر پھینک دیتی ہے۔

کتنا عجیب و غریب گھرانہ اوریقینا بدترین گھرانہ ہے ،قران کا معجزہ دیکھیں ،ایک جملے میں ہی اس گھرانے کی پوری کہانی بیان کر دی (ان اوھن البیوتِ لبیت العنکبوت لو کانوا یعلمون) بے شک گھروں میں سے سب سے کمزور گھر عنکبوت کا ہے اگر یہ(انسان) علم رکھتے۔

انسان عنکبوت کے گھر کی حسی(ظاہر)کمزوری کو تو جانتے تھے، مگر اس کے گھرکی معنوی کمزوری(دشمنی اور خانہ جنگی)سے بے خبر تھے ۔

اب جدید سائنس کی وجہ سے اس کمزوری سے بھی واقف ہو گئے، اس لیے اﷲ نے فرمایا اگر یہ علم رکھتے(یعنی مکڑی کی گھریلوی کمزوریوں اور دشمنی سے واقف ہو تے،اس سب کے باوجود اﷲ تعالی نے ایک پوری سورت کانام اس بری خصلت والی کیڑے کے نام پر رکھا حالانکہ اس سورت کے شروع سے آخرتک گفتگو فتنوں کے بارے میں ہے۔

سورت کی ابتدا یوں ہے
( الم احسب الناس ان یترکوا ان یقولوا آمنا وھم لا یفتنون )
" کیا لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ اس بات پر چھوٹ جائیں گے کہ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایمان لا یا ہے اور ان کو آزمایا نہیں جائے گا"
اور فرمایا
,( ومن الناس من یقول آمنا با ﷲ فاذا اوذی فی اﷲ جعل فتن الناس کعذاب اﷲ)لوگوں میں سے کچھ ایسے ہیں جو کہتے تو ہیں کہ ہم نے ایمان لایا ہے مگر جب ان کو اﷲ کی راہ میں اذیت دی جاتی ہے، تو لوگوں کی آزمائش کو اﷲ کے عذاب کی طرح سمجھتے ہیں"
ذہن میں یہ سوال پیدا ہو سکتا ہے کہ مکڑی کا فتنوں اور آزمائشوں سے کیا تعلق ہے؟
جواب: فتنے ، سازشیں اور آزمائشیں بھی مکڑی کی جال کی طرح پیچیدہ ہیں اور انسان کے لیے ان کے درمیان تمیز کرنا ان کو بے نقاب کرنا آسان نہیں ہو تا ،مگر اﷲ مدد کرے تو یہ کچھ بھی نہیں ہو تے،اس لیے سازشی کفار اور ان کے منافق ایجنٹوں کی تمام چالیں مکڑی کے جال سے بھی کمزور ہیں اور مسلمانوں کو اﷲ کی مدد سے ان کا مقابلہ کر نے کے لیے کمر کس لینا چاہیے ،یقینا بہترین انجام تو متقیوں کا ہی ہے!!

Junaid Raza
About the Author: Junaid Raza Read More Articles by Junaid Raza: 24 Articles with 34999 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.