پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں سال 2011 میں امریکی فورسز
کے ہاتھوں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے حوالے سے ان کی اہلیہ نے خاموشی توڑ
دی ہے اور میڈیا کو اس روز آپریشن کے دوران کمپاؤنڈ میں رونما ہونے والے
واقعے کی تفصیلات فراہم کر دی ہیں-
|
|
اسامہ بن لادن کی بیوی ایمل السعد نے برطانوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے
بتایا کہ “ 11 مئی 2011 کو اسامہ بن لادن٬ ان کی تینوں بیویاں اور بچے
کمپاؤنڈ میں سو رہے تھے کہ اچانک ہیلی کاپٹروں کی آوازیں آنے لگیں اور ساتھ
ہی فوجی کمپاؤنڈ میں داخل ہوگئے“-
“اس وقت اسامہ بن لادن نے ہم سب لوگوں کو نیچے چلے جانے کا کہا کیونکہ ان
کا کہنا تھا کہ یہ فوجی صرف اسامہ کو مارنے آئے ہیں- تاہم اسامہ کی دو بڑی
بیٹیاں سمعیہ اور مریم نیچے جانے کے بجائے وہیں بالکونی میں چھپ کر بیٹھ
گئیں“-
“ جبکہ اسامہ٬ میں اور ہمارا سب سے چھوٹا بیٹا حسین کمرے میں ہی موجود رہے-
ایسا محسوس ہوتا جیسے ہمارے ساتھ کسی نے غداری کی ہو“-
|
|
ایمل کے مطابق قوجیوں نے داخل ہوتے ہی پہلے مجھے گولی ماری اور پھر اسامہ
پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی- ان فوجیوں میں سے ایک عربی زبان سے بھی واقف
تھا-
ایمل کا مزید کہنا تھا کہ “ اسامہ کی ہلاکت کے بعد فوجی لاش کو سیڑھیوں سے
گھسیٹتے ہوئے لے گئے اور ہیلی کاپٹر میں ڈال کر روانہ ہوگئے“-
|