ہر سال جب رمضان المبارک آتا تھا تو ہمارے سیاستدان.
افطاریوں میں مصروف ہوجاتے خوب انجوائے کرتے اور بہترین وقت بھی پاس کر
لیتے مگر اس بار پانامہ کی وجہ سے پارہ نیچے آنے کا نام ہی نہیں لے رہا.
اور کل نہال ہاشمی کی تقریر نے ایساکام کیا کہ جیسے پاکستانی سیاست میں
بھونچال آگیا ہو اور ایک بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ ن لیگ نے جب سپریم کورٹ
نے جے آی ٹی مٹھایاں تقسیم کر رہی تھی اب کیوں چیح رہی. ہے کیوں کھلم کھلا
دھمکیوں پر اتر ای ہے نہال ہاشمی سے ایسی تقریر کروای گی یا اس نے خود کی
اب عدالت اس کا نوٹس لے چکی ہے اگر یہ نوٹس شروع سے لے لیا جاتا تو آج نوبت
یہاں تک نہ پہنچتی دراصل اب ن لیگ کچھ پریشان دیکھای دے رہی ہے اور جو بھی
ہو دونوں پارٹیوں کو صبرو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور دونوں پارٹیاں سن
لیں پاکستانی عوام اپنی عدلیہ اور فوج کے خلاف ایک لفظ بھی سننے کو تیار
نہیں اب وزیراعظم صاحب اور حانصاحب اپنے اپنے کارکنوں کو ہدایات جاری کریں
کہ جب تک فیصلہ نہیں آجاتا تب تک کو ی عدالت اور جے ای ٹی پر انگلی نہیں
اٹھاے گا کیونکہ یہ پاکستان کی تاریح کا سب سے بڑا کیس ہے لہٰذا اس فیصلے
کی بنیاد پر اگلے الیکشن کے نتایج مرتب ہونے ہیں- |