ٹھہرا ہوا پانی ۔۔۔

کبھی آپ نے ٹھہرے ہوئے پانی کو دیکھا ہے ؟ کتنا خاموش ہوتا ہے ۔۔۔
ٹھہرے ہوئے پانی میں جب کوئی پتھر مارتا ہے تو پانی کی سطح پر کچھ لہریں ارتعاش سا پیدا کرتی ہیں ۔۔۔ آہستہ آہستہ مدھم ہوتی ہوئی وہ بھی غائب ہو جاتی ہیں ۔ اور پانی پھر ویسا کا ویسا خاموش ۔۔۔ اور اگر کوئی اس ٹھہرے پانی میں بار بار پتھر پھینکے تو ؟ کیا پانی کی مقدار پر اثر پڑے گا ؟ کیا پانی کم یا زیادہ ہو گا ؟
یا کیا پانی کا رنگ تبدیل ہو جائے گا ؟؟؟
یا پانی پتلا یا گاڑھا ہو جائے گا ؟
ہرگز ایسا نہیں ہو گا ۔۔۔
پانی جیسا ہے پانی ویسا ہی رہے گا ۔۔۔ البتہ اس پانی میں پھینکے گئے پتھر کہیں گم ہو جائیں گے ۔۔۔ !
اگر پانی میں مسلسل پتھر پھینکے جاتے رہیں تو یہ ہو گا کے پانی اپنی سطح سے اوپر آجائے گا ۔۔۔
یہاں مجھے بچپن میں پڑھی کہانی "پیاسا کوا" یاد آگئی ۔ ۔ جب پیاسا کوا گھڑے میں پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے اس میں کنکریاں ڈالتا رہتا ہے جس سے پانی کی سطح بلند ہوتی ہے اور ایسے کوا پانی پیتا ہے ۔۔۔
بلکل ایسا معاملہ ہماری زندگیوں میں بھی ہوتا ہے ۔۔۔ بعض دفعہ ہمیں اپنے آپ کو گہرا مگر خاموش کرنا پڑتا ہے ۔۔۔
خاموش ٹھہرے پانی کی طرح بن جائیے ۔ جس سے کسی کو تکلیف نہ ہو بلکہ فائدہ ہی پہنچے ۔ جب ہم خاموشی سے اپنی زندگی میں مصروف ہوتے ہیں تو تنقید ، حسد ، روک ٹوک ، نفرت ، دشمنی ، طنز ، جلن کے پتھر آپکو پڑنا شروع ہو جاتے ہیں ۔
اب آپ کا ردِ عمل اسی ٹہرے پانی کی طرح ہونا چاہیے جو اپنی طرف آنے والے ہر پتھر کو خاموشی سے اپنے اندر سمو لیتا ہے ۔ اور کسی کو اندازہ بھی نہیں ہونے دیتا کے کتنے پتھر آ چکے ہیں ؟ کس رنگ کے آئے ؟ بڑے آئے یا چھوٹے آئے ۔ کس
نے پھینکے ؟ ۔ یاد رکھیں اسی طرح کے پتھر کھا کر آپکی شخصیت بہتر ہوگی ۔ جیسے پانی کی سطح بلند ہوتی ہے بلکل ویسے ہماری ذات میں بھی کہیں نکھار آتا ہے ۔ ہماری ذات بھی اونچی ہوتی ہے ۔۔۔ ہمیں بھی پختگی ملتی ہے ۔۔۔ پتھر پھینکنے والا کوئی بھی ہو سکتا ہے ۔۔۔ بعض دفعہ ہمیں بچانے والے ، ہمارے اپنے ہم پر پتھر کیا اینٹ مارتے ہیں ۔۔۔ تو کیا ہم اینٹ کا جواب اینٹ سے دیں یہ بہتر ہے یا اس اینٹ یا پتھر کو اپنے اندر جزب کر کے اپنی شخصیت مضبوط کر لیں ۔۔۔
بچہ جب چلنا سیکھتا ہے تو گر گر کر چلتا ہے ۔۔۔ کئ بار گرتا ہے ۔۔۔ اور ہم بھی اس گرنے کو گرنا نہیں سمجھتے ۔۔۔ ہم اس وقت یہ سوچ رہے ہوتے ہیں کہ بچہ گرے گا تو ہی چلنا سیکھے گا ناں ۔۔۔ گرنے دو اسے ۔۔۔
پھر و ہ چلنا ہم ساری زندگی سیکھتے ہیں رہتے ہیں ۔ اور سیکھتے چلے جاتے ہیں ۔۔ کیونکہ بڑے ہو کر بھی زندگی کی کچھ دشوار راہوں پر ہم چلنا سیکھ رہے ہوتے ہیں ۔۔۔ اسی طرح اگر اپنی طرف آنے والے ہر پتھر کو خوبصورتی کے ساتھ قبول کر لیتے ہیں تو آپ اپنی شخصیت میں نکھار پیدا کر رہے ہوتے ہیں ۔۔۔ اور خاموش
گہرائی کو مت بھولیئے گا ۔ کیونکر جتنی زیادہ گہرائی ہو گی اس نکھار کے لیے جگہ بنتی جائے گی جو آپ اپنے اندر باہر سے پھینکے گئے پتھر کھا کر بناتے ہیں ۔۔۔
اللہ میرا اور آپکا حامی وناصر!

Ayesha Mujeeb
About the Author: Ayesha Mujeeb Read More Articles by Ayesha Mujeeb: 9 Articles with 24888 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.