پھر دیکھ تماشا قدرت کا

 اعجاز کالفظ ’’عجز ‘‘سے مشتق ہے جس کے معنیٰ ضعف یاعدم قدرت ہیں اوراعجاز’’مصدر‘‘ہے اعجز سے۔جس کامعنیٰ عاجز کردیناسبقت لے جانا چھوٹ جانا(لسان العرب لابن المنظور)

علماء کی اصطلاح میں ’’معجزہ ‘‘کہاجاتاہیایسے امر کوجوعادت کے خلاف واقع ہواہو،اس کے ساتھ چیلنج بھی دیاگیاہواوراس کامقابلہ نہ کیاجاسکتاہو[القرطبی ۔۹۶/۱]

قرآن پاک رسول اﷲ ﷺ کاایک دائمی معجزہ ہے اور اس میں اﷲ پاک نے نزول قرآن کے ساتھ ہی چیلنچ دیاکہ اے کافرو!اگرتم کہتے ہوکہ یہ کلام پاک کلام اﷲ نہیں توپھر ایساکروتم اور تمہارے معبودانِ باطلہ سب مل کے اس کی مثل ایک سورت بنا کے لے آؤاگر تم اپنے دعویٰ میں سچے ہو ۔یہ چیلنچ اﷲ پاک نے رہتی دنیاکے ہر اس انسان کودیاہے جو قرآنِ پاک میں شک کرتاہے -

قرآنِ پاک سے پہلے جتنی کتابیں بھی اتاری گئیں کسی میں یہ دعویٰ نہیں کیاگیا کہ ایسی کتاب لے کرآؤلیکن اﷲ پاک نے اس کتاب کے لیے یہ فرمایاکیوں کہ یہ قرآن کلام اﷲ ہے ۔مشرکین عرب کے لیے آنحضرت ﷺ کوشکست دینے کے لیے یہی کافی تھا کہ وہ ایساکلام بنالاتے ،وہ اہل زبان تھے ، خاص طورپہ مکہ والے بڑے فصیح وبلیغ تھے ان کی ایک ادبی انجمن آنحضرت ﷺسے ڈیڑھ سوسال برس پہلے قائم ہوچکی تھی ہرقوم کے شعراء ،بلغاء و ادباء جمع ہوتے تھے اوراپنے اپنے قصیدے مجمعوں میں پیش کرتے تھے جس کاقصیدہ اچھاہوتاوہ انعامات واکرام سے نوازاجاتالیکن قرآن پاک کایہ معجزہ تھا کہ عرب کے مایہ ناز شعراء ،ادباء وبلغاء بھی اس کی مثل سورت لانے سے عاجز آگئے بالاخرانہوں نے یہ کہناشروع کردیاکہ محمد(ﷺ)ایک لوہار سے سیکھ کے آتاہے اس لیے کہ مکہ مکرمہ میں ایک لوہاررہتاتھاجوآپ ﷺ کی باتیں دل لگاکے سناکرتا تھا آپ ﷺ کبھی کبھار اس کے ہاں تشریف لے جایاکرتے تھے اوروہ کبھی کبھی آپ ﷺ کوانجیل کی کوئی بات بھی سنا دیاکرتاتھا۔مکہ مکرمہ کے بعض کافروں نے اس کوبنیاد بناکریہ مشہورکرناشروع کردیاکہ آنحضرت ﷺیہ قرآنِ پاک اس لوہار سے سیکھتے ہیں حالانکہ وہ لوہار عجمی تھا اورقرآنِ پاک کواﷲ پاک نے عربی جیسی فصیح وبلیغ زبان میں نازل فرمایاان کے اس اعتراض کاجواب اﷲ پاک نے قرآنِ پاک کی سورۃ نحل میں اس طرح دیا
اور(اے پیغمبر!)ہمیں معلوم ہے کہ یہ لوگ (تمہارے بارے میں)یہ کہتے ہیں کہ ’’ان کوتوایک انسان پڑھاتاہے۔‘‘(حالانکہ )جس شخص کایہ حوالہ دے رہے ہیں ،اس کی زبان عجمی ہے ،اور یہ (قرآن کی زبان )صاف عربی زبان ہے جو لوگ اﷲ کی آیتوں پہ ایمان نہیں رکھتے ،ان کواﷲ ہدایت پر نہیں لاتا،اوران کے لیے دردناک عذاب ہے اﷲ پر جھوٹ تو(پیغمبرنہیں )وہ لوگ باندھتے ہیں جواﷲ کی آیات پرایمان نہیں رکھتے،اوروہی حقیقت میں جھوٹے ہیں (سورۃ النحل ۱۰۳ تا۱۰۵)

آج یہ بات مسلمان ہی نہیں بلکہ کافر بھی تسلیم کرتے ہیں کہ قرآنِ مجید فرقانِ حمیداﷲ تعالیٰ کی کتاب ہے جو خاتم النبیین ﷺپرنازل ہوئی ہے اس کی ہرسورت اورہرآیت معجزہ ہے اس کی حفاظت کاذمّہ اﷲ پاک نے خود اٹھایاہے نبی پاک ﷺ کے عہدرسالت سے لے کرآج تک کوئی لمحہ کوئی ساعت ایسی نہیں بتلائی جاسکتی کہ جس میں ہزاروں لاکھوں کی تعداد حفاظ قرآن کی موجود نہ رہی ہویادرکھیے :کہ آٹھ دس سال کابچہ جسے اپنی مادری زبان میں ایک چھوٹاسارسالہ یادکروانادشوار ہے وہ بچہ ایک اجنبی زبان کی ایک ضخیم کتاب جومتشابہات سے پر ہے کس طرح یاد کر کے فرفرسنادیتاہے اسی طرح اگر کسی مجلس میں یانمازتراویح میں کسی قاری ،عالم ،حافظ سے قرآن پاک کے کسی بھی سپارے کی کوئی آیت بھول جائے یاچھوٹ جائے فوراًوہ بچہ بول اُٹھتاہے اور اس کے بتانے کی وجہ سے ہی قاری آگے چل سکتاہے یہ بھی اس کلام پاک کاایک معجزہ ہے اسی طرح دنیاکی کوئی کتاب اگرانسان ایک دفعہ پڑھ لے تودوسری دفعہ پڑھنے کوجی نہیں چاہتالیکن قرآن پاک رب العالمین کی وہ کتاب ہے کہ جس کے پڑھنے سے ہربار نیاسروروجذبہ بیدارہوجاتاہے اور قلب کواطمینان وسکون ملتاہے ا ور اس کلام کا ایک معجزہ یہ بھی ہے کہ جب تک یہ کلام ِ پاک اس دنیامیں موجود ہے اس وقت تک قیامت نہیں آسکتی قربِ قیامت کے نزدیک اﷲ پاک قرآن پڑھنے والوں کواورپڑھانے والوں کواُٹھالے گاپھر قرآنِ پاک کے اوارق سے سیاہ حروف اُٹھائے جائیں گے اس کے بعد اﷲ پاک اسرافیل ؑ سے یہ فرمائے گاکہ اسرافیل!اب اس دنیامیں میراکلام( قرآن پاک )نہیں رہااوراس کے پڑھنے والے بھی نہیں رہے اورپڑھانے والے بھی اب توصورپھونک دے اسرافیل ؑ صورپھونکیں گے قیامت برپاہوجائے گے -

جولوگ اس قرآن پاک سے جُڑے اﷲ پاک نے انہیں پستیوں سے اٹھایااوربلندیوں پہ لے گیااورجولوگ اس قرآن پاک سے کٹ گئے اﷲ پاک نے انہیں بلندیوں سے پستیوں میں پھینک دیا

حضرت عمرؓ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایاکہ ۔’’اﷲ تعالیٰ اس کتاب (قران مجید ) کی وجہ سے کتنے ہی لوگوں کوبلند مرتبہ (اونچا) کرتاہے اورکتنے ہی لوگوں کوپست اورذلیل(نیچا)کرتاہے

اس حدیث کی تشریح میں ہمارے اساتذہ یہ بیان فرماتے ہیں کہ یہ قرآن مجیداﷲ پاک کی آخری کتاب ہے اس میں دنیااورآخرت کی کامیابی کے طریقے بتائے گئے ہیں اﷲ پاک کایہ فیصلہ ہے کہ جوقوم (لوگ) خواہ وہ کسی بھی نسل سے ہو،ان کاکوئی بھی رنگ اور کوئی بھی زبان ہو،قرآن پرایمان لاتے ہیں اوراس پرعمل کرتے ہیں تواﷲ تعالیٰ ان کودنیاوآخرت دونوں میں اُونچامقام عطاکرتے ہیں اس کے مقابلے میں جوقوم (لوگ)اس پر عمل نہیں کرتے اگرچہ وہ بلندیوں کے آسمان پر بھی ہوں نیچے گرادیے جاتے ہیں اسلام اورمسلمانوں کی پوری تاریخ اس حدیث پاک کی سچائی کی گواہ اور اﷲ پاک کے اس فیصلے کی آ ئینہ دار ہے ۔شاعر نے اس حدیث پاک کے روشنی میں مسلمانانِ عالم سے یہ فرمایاکہ
آنکھوں سے لگاسینے میں بسا پھر دیکھ تماشاقدرت کا

قرآن پاک کی حقانیت کی دلیل غیر مسلم بھی دے چکے ہیں یہ بھی اعجازِقرآنی ہے ۔ذیل میں چندغیرمسلموں کے قرآنِ پاک کے متعلق خیالات پیش کیے جاتے ہیں

ریورینڈیون پورٹ:یہ ناقابل انکارحقیقت ہے کہ قرآن تمام عیوب سے مبراہے اوراس پہ خفیف سی حرف گیری بھی نہیں ہوسکتی۔

قرآن کوشروع سے آخر تک پڑھ لیں مگرتہذیب کے رخساروں پرذرابھی جھینپ کے آثار نہیں پائیں گے
قرآن مسلمانوں کامشترکہ قانون ہے ۔معاشرتی ،ملکی ،تجارتی،فوجی،عدالتی اور تعزیری سب معاملات اس میں موجود ہیں ۔پھر بھی یہ ایک مذہبی کتاب ہے اس نے ہر چیز کوباقاعدہ بنا دیاہے ۔

ریورینڈجے ایم راڈویل:قرآن میں علم وآگاہی کے جونکات بیان کئے گئے ہیں ان سے ثابت ہوتاہے کہ ان کی بنیاد پر بڑے بڑے طاقتور ملک اورسلطنتیں قائم کی جاسکتی ہیں۔

اسے تسلیم کرناہی پڑے گاکہ خداکی وحدانیت ،طاقت ،علم اورحقانیت کاجوتصوراور خدا،جنت اورزمین کے متعلق جس تلقین کاقرآن میں بار بارذکرکیاگیاہے اس کی وجہ سے ہم اس کتاب کی جتنی بھی تعریف کریں کم ہے ۔

ریورینڈجی ایم ایڈول:قرآن کی تعلیم نے بت پرستی مٹائی ،جنات ومادیات کاشرک مٹایا،اﷲ کی عبادت قائم کی ،بچوں کے قتل کی رسم کونیست ونابود کیا،شروب کومطلق حرام ٹھرایا،چوری،جو،زناکاری اورقتل وغیرہ کی ایسی سزائیں مقررکیں کہ کوئی شخص ارتکاب جرم کی جرات ہی نہ کرسکے۔
ریورینڈوالرشن ڈی ڈی:قرآن کامذہب امن اورسلامتی کامذہب ہے
ریورینڈآرمیکوئل کنگ:بے شک قرآن مجید الہامی کتاب ہے۔
ڈاکٹر مارلیس:قرآن مجید نے دنیاپر وہ اثرڈالا،جس سے بہتر ممکن نہیں ۔
لی بان فرانسیسی:قرآن ایساپُرزورایمانی جوش پیداکرتاہے کہ پھر کسی شک کی گنجائش پیدانہیں رہتی۔
سرولیم میور:قرآن نے فطرت کائنات کی دلیلوں سے اﷲ کوسب سے اعلیٰ ہستی ثابت کر کے انسان کواس کی اطاعت پرجھکایا۔

مسٹر جی ملٹھی:قرآن نے بے شمار انسانوں پراثرڈالااورسائنس کی دنیانے قرآن کی ضرورت کواورواضح کر دیا۔

مسٹرعمائل ڈی ونش:قرآن کی روشنی اس وقت یورپ میں نمودار ہوئی جب تاریکی محیط ہورہی تھی۔اس سے یونان کی مردہ علم وعقل کو زندگی مل گئی ۔

قرآن پاک کے ذریعے سے اﷲ پاک نے لاتعدادلوگوں کوہدایت عطاکی اور یہ کتاب قرآن مجید ہدایت کامینار ہے اگرہم مسلمان آج بھی اس قرآن پاک میں اﷲ پاک کے بتائے ہوئے احکامات پہ عمل کرنا شروع کردیں تومسلمان اقوامِ عالم کے لیے مشعل راہ بن جائیں گے ۔

Tariq Noman
About the Author: Tariq Noman Read More Articles by Tariq Noman: 70 Articles with 86310 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.