میرے نبیﷺ کے اُمتیو
(Mohammed Masood, Nottingham)
سسٹم اور اس کے بڑے چوہدری دراصل اس عوام کے کمی اور مزارع ہیں ذمہ دار وہ ہیں |
|
|
کل جب آقا کے سامنے پیش ہو تو ان کو اپنے رستے زخم دکھانا |
|
جب کھیت میں جلی ہوئی انسانی لاشوں کا ڈھیر
لگ گیا انسانی جسموں کے جلنے کی بو نے پورے ماحول کو اپنی گرفت میں لے لیا
،
آخر انہوں نے جرم ہی کیا کیا تھا؟ وہی نا جو سارے بڑے کر رہے ہیں ؟ یہ
بیچارے تو بس چند لیٹر پیٹرول کے لئے ہی دوڑے تھے نا ؟
وہ بھی یوں کہ چلو فصل بیچ کر خریدی گئی بائیک پر عید اچھی گزر جائے گی
بچوں کو نانی سے ملوا لاؤں گا
جھولے دلوا لاؤں گا! آہ اصل ذمہ دار کون؟ یہ سسٹم جو اشرف المخلوقات کو
بنیادی انسانی وقار اور اقدار بھی نہیں سکھاتا جو وسائل کے ہوتے ہوئے بھی
انہیں جان بوجھ کر اس حال میں رکھتا ہے تا کہ یہ روٹی کے ٹکڑوں اور پیٹرول
کے ایک لیٹر کی دوڑ سے آگے نہ سوچ سکیں اور جب حاکم نادرا کارڈ اور بے نظیر
سپورٹ پروگرام کے تحت انہیں جانوروں کی طرح بنکوں کے باہر کھڑا رکھ کر چند
سکے اچھالیں تو یہ احسان مند ہو کر ووٹ جیسی بے کار سی چیز ان کے ڈبے میں
ڈال دیں ذمہ دار ہیں وہ قوتیں جو ان مظلوموں کی حالت اور زہنی سطح کو سامنے
رکھ کر ان کو شعور فراہم کرنے کے پلان نہیں رکھتیں ، معیاری تعلیمی ادارے
نہیں بناتیں ، دیہاتی اسٹیج تھییٹر، کو ئی ڈرامہ ، کوئی سوشل میڈیا کا
استعمال کر کے انہیں احساس نہیں دلاتیں کہ سسٹم اور اس کے بڑے چوہدری دراصل
اس عوام کے کمی اور مزارع ہیں ذمہ دار وہ ہیں جو ان کے باشعور نوجوانوں کو
روٹی کی تلاش میں علاقہ چھوڑ دینے یا پھر مراعات یافتہ کلاس سے اپنی قیمت
لگوا کر چپ ہو رہنے کی تربیت کرتے ہیں۔
میرے نبی ﷺ کے مظلوم مقتول امتیو!
کل جب آقا کے سامنے پیش ہو تو ان کو اپنے رستے زخم دکھانا اپنے جلنے کی
اذیت بتانا مجھے یقین ہے اقا ابدیدہ ہو جائیں گے تم انہیں بہت پیارے ہو ان
کو بتا دینا آقا ہمیں اس حال تک پہنچانے کے ذمہ دار ہمارے اسپتال کے برنس
وارڈ کے پیسوں سے آپ کے مزار کی جالیوں کے بوسے لینے جاتے تھے ان سے عرض
کرنا آقا اگر ہدایت ان کے نصیب میں نہیں تو ان سے نجات ہمارے نصیب میں
لکھوا دیجئیے۔۔۔
جاؤ ! مجھے یقین ہے!
اللہ تمہارے ساتھ نرمی اور اسانی فرمائے گا |
|