سانحہ احمد پور اور عید

رمضان المبارک کا آ خری روزہ صبح چھ بجے کے قریب احمد پور شرقیہ ضلع بھاولپور میں ایک آیل ٹینکر الٹ گیا اور پیٹرول ٹینکر سے نکل کر کھیتوں میں بہ گیا جونہی غریب دیہاتیوں کا ہتہ چلا سب تیل اکھٹا کرنے کیلیے دوڑ ہڑے کسی نے ڈرمی لی تو کسی نے کولر یہاں تک کہ گھر کے کھانا ہکانے کے برتن تک لے آے اور تیل اکھٹا کرنے میں نصروف ہوگے ہماری موٹر وے پولیس پتہ نہیں کہاں تھیں اگر تھی تو کسی نے روکنے کی زحمت گورا نہیں کی اور پھر ہای وے پر پڑھے لکھے لوگ جو عید منانے اہنے گھروں کو جارہے تھے کسی کے خیال میں نہ ایا کہ یار ہم تو آگ سے کھیل رہے ہیں اگر فورا موٹر وے پولیس وارننگ جاری کردیتی اور لوگوں کو. دور ہٹا دیتی تو شاید بچاو ممکن ہو جاتا مگر کوی ان غریبوں کو نہ روک سکا اوروہ خوشی. خوشی پیٹرول اکھٹا کرنے میں مصروف رہے اور لوگوں کو فون کرکے بلاتے رہے اور پھر اچانک کسی نے سگریٹ دکھانے کیلیے تیلی جلای یا سگریٹ ویاں گرای ہھر کیا ہوا. قیا مت صغری کے مناظر اور پھر ایل ٹینکر میں. زور دار دھماکہ ہوا اور پھر جو جہاں تھا وہیں اگ کی لپیٹ میں. اگیا اور اگ نے کسی کو بھاگنے نہیں دیا اور ہھر لوگ دور کھزے اپنے ہیارو. کو جلتا دیکھتے. رہے اور پھر جب اگ بجھی تو وہ راکھ کا ڈھیر بن چکے تھے اور ایسا درد ناک سانحہ ہوا کہ جس نے ہورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا اور ٹی وی کے مطابق اس میں اب تک ڈھیر سو کے قریب لوگ فوت ہو چکے ہیں. اور کی حاندان اجڑ. چکے ہیں. جس. میں. زیادہ تعداد بوجوانوں. اور. بچوں کی ہے. اب سوال یہ پیدا یوتا ہے کہ وہ لوگ تیل اکھٹا کرنے کیوں دوڑے کیونکہ وہ غریب تھے اور. اس مفت تیل کو ایک نعمت سمجھا نگر یہی نعمت انکی جان لے گی اور حکومت وقت کو. ننگا کرگی کہ جو دعوے کر رہی ہے کہ پنجاب دوسرے صوبوں سے زیادہ ترقی کر چکا. ہے یہ ہے ترقی اگر عوام تعلیم یافتہ یوتے خوشحال یوتے تو یوں. آگ. میں اپنے اپ کو نہ جھونکتے غریبوں بے سمجھا دور چار دن. کافری تیل. مل جاے گا کسی نے سوچا یوگا تیل بیچ کر عید کا خرچہ نکال لیں. گے مگر انکو کیا ہتہ تھا کہ یہی تیل انکی زندگیاں. نگل. لے گا. اور عید وہی کی وہی رہ جاے گی اور وہ راکھ کا. ڈھیر بن جایں. گے جب. ملک میں. غربت ہوگی تو لوگ یوں ہی اگ میں مرتے رہیں. گے ہتہ نہیں کیا. کیا سوچ رکھا ہوگا کہ عید ہر یہ کریں گے وہ کریں. گے نے کپڑے پہنیں. گے مگر سب کچھ یہی رہ گیا اور وہ اس دنیا سے ر خصت ہوگے کی ماوں. کی جھولیاں. اجڑ گی کی عورتوں. کے سہاگ لٹ گے اور کی بچے یتیم ہوگے اور اپبے والدین. اور. ہیارو کو ہمیشہ. کا غم دے گے اور یہ واقعہ اور اس سے پہلے کے واقعات ماہ صیام میں. ہوے اسکا مطلب ہم اس مقدس. ماہ. میں. بھی اہنے رب کو راضی کرنے میں ناکام رہے اور یہ عزاب کی ایک قسم ہے آس واقعہ کے بعد دوسرے دن عید ہے کیسی عید جب میں. نے یہ مناظر. ٹی وی پر دیکھے تو میری دھاڑیں نکل گی. اور میں دل پر قابوں پر. قابوں نہ رکھ سکا. اور رو دیا کہ یار صبرکی بھی حد ہوتی ہے. آ خر. ہماری انتظامیہ سانحہ کے بعد کیوں جاگتی ہے. آ خر کب تک غریب عوام یونہی مرتی رہے گی میآں صاحب آے بیس لاکھ کا. اعلان کیا اور. چلے گے کیا اس بیس لاکھ سے کسی ماں کی گود بھر. سکتی کسی کا سہاگ لوٹ سکتا ہے کسی کی یتیمی. ختم ہوسکتی ہے. نہیں بالکل نہیں. بس قوم دعا کرے کہ اللہ پاک اب ہم سے راضی ہوجاے اور اب ہمیں. مزید سانحات سے محفوظ. رکھے. آمیں

Muneer Ahmad Khan
About the Author: Muneer Ahmad Khan Read More Articles by Muneer Ahmad Khan: 303 Articles with 303899 views I am Muneer Ahmad Khan . I belong to disst Rahim Yar Khan. I proud that my beloved country name is Pakistan I love my country very much i hope ur a.. View More