آپ نے ہزاروں میل پر مشتمل سلطنتوں کے بارے میں تو یقیناً سن رکھا ہوگا جن
پر تاریخ کی مقبول ترین شخصیات نے حکومت کی اور باقی دنیا پر اپنا رعب قائم
کیا- لیکن کیا آپ دنیا کی سب سے چھوٹی سلطنت اور اس سے متعلق کئی دلچسپ
حقائق سے بھی واقف ہیں- اگر نہیں تو آئیے آج ہم آپ کو بتاتے ہیں:
|
|
دنیا کی سب سے چھوٹی سلطنت اٹلی کے صوبے سارڈينيا کے پاس بحیرہ روم میں
واقع ایک جزیرے ٹولرا پر قائم ہے- یہ ایک انتہائی چھوٹا جزیرہ ہے جو کہ صرف
5 مربع کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے اور اس سلطنت میں صرف 11 لوگ شامل ہیں-
دلچسپ بات یہ ہے اس سلطنت کا بادشاہ نہ صرف ایک ایسے ریستوران میں اپنی
خدمات سرانجام دیتا ہے جس کا مالک وہ خود ہے بلکہ اپنی کشتیاں بھی خود ہی
چلاتا ہے-
دنیا کی اس سب سے چھوٹی سلطنت کے بادشاہ ایتونيو برتلونی کا طرز زندگی بھی
عام انسانوں جیسا ہی ہے- اس نے کبھی شاہی لباس زیب تن نہیں کیا اور تمام
عمر صرف نیکر اور سینڈل پہنے گزار دی-
|
|
بادشاہ کے مطابق اپنی سلطنت میں انہیں صرف مفت کھانا کھانے کی سہولت ہی
میسر ہے اور وہ کھانا بھی انہیں اپنے ریستوران سے ہی فراہم کیا جاتا ہے-
کنگڈم آف ٹاؤلرا سلطنت اٹلی کے وجود میں آنے سے بھی پہلے قائم کی گئی تھی
اور اس اب اپنی 180ویں سالگرہ منا رہی ہے- اس سلطنت کی تاریخ بھی انتہائی
دلچسپ ہے جس کے بارے میں خود بادشاہ ایتونيو برتلونی بتاتے ہیں-
ایتونيو برتلونی کے مطابق 1807 میں ان کے پردادا گسیپ برتلونی نے دو شادیاں
کیں تاہم وہ اس وقت جہاں رہائش پذیر تھے وہاں کے قانون کے مطابق دو شادیاں
کرنا جرم تھا- اسی وجہ سے وہ وہاں سے فرار ہو کر اس جزیرے پر آ بسے-
یہاں انہیں ایسی منفرد بکریوں کے بارے میں پتہ چلا جن کے دانت سنہرے ہوتے
ہیں- اور جلد ہی ان بکریوں کی خبر سارڈينيا کے بادشاہ کارلو البرٹو تک جا
پہنچی-
|
|
کارلو البرٹو ان بکریوں کے شکار کے لیے اس جزیرے پر آپہنچا اور موجودہ
بادشاہ کے پردادا گسیپ برتلونی نے اس بادشاہ کو پورے جزیرے کی سیر کروائی
بلکہ شکار میں مدد بھی فراہم کی- جس کے بعد البرٹو نے واپس جا کر اس جزیرے
کے علیحدہ سلطنت ہونے کا اعلان کردیا- اور اس اعلان کے ساتھ ہی گسیپ
برتلونی یہاں کے بادشاہ بن گئے-
یہاں ایک شاہی قبرستان بھی موجود ہے جس میں گسیپ برتلونی دفن ہیں اور انہوں
نے وصیت کی تھی میرے مرنے کے بعد مجھے اسی قبرستان میں دفن کیا جائے اور
میری قبر پر تاج بھی رکھا جائے- دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنی بادشاہت
کے دوران کبھی بھی تاج نہیں پہنا تھا-
|
|
اگرچہ 1962 میں یہاں نیٹو کا فوجی اڈہ بھی قائم کیا گیا لیکن اس سلطنت کو
دنیا کا کوئی بھی ملک باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کرتا-
سیاحوں کی ایک بڑی تعداد سیر و تفریح کے لیے اس جزیرے کا رخ کرتی ہے اور اس
سلطنت کا بادشاہ اور اس کے خاندان کے دیگر افراد اٹلی سے اس جزیرے تک فیری
چلاتے ہیں-
|
|
یہ سیاح اس جزیرے پر موجود ان منفرد بکریوں کور ایک خاص نسل کے باز کو
دیکھنے آتے ہیں- اس کے علاوہ جزیرے پر موجود واحد ریستوران میں سیاحوں کو
سمندر سے ہی شکار کردہ جانور بھی پیش کیے جاتے ہیں-
ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ایتونيو برتلونی روزانہ قبرستان میں اپنی بیوی
کے قبر پر جو پھول چڑھاتے ہیں وہ پلاسٹک کے ہوتے ہیں کیونکہ ایتونيو کے
مطابق اصلی پھولوں کو یہاں کی بکریاں چر جاتی ہیں- اس جزیرے پر آباد بادشاہ
اور اس کا خاندان عام لوگوں کی مانند ہی زندگی گزارتا ہے اور اس پر ہی یقین
بھی رکھتا ہے- |