فریضہ حج اور وزارت مذہبی امور

جب سے وزارت مذہبی امور کا قلمدان سردار محمد یوسف اور پیر امین الحسنات نے سنبھالا ہے اس خدمت کے کام میں بہتری ہی بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے۔ جہاں عازمین حج کی خدمت اور خیال کو اولیت دی جاتی ہے وہاں وطن عزیز میں بسنے والی اقلیتوں کے حقوق کا بھی مساوی خیال رکھا جا رہا ہے۔وفاقی اور وزیر مملکت دونوں کی فہم و فراست اور خصوصی دلچسپی کی بنا پر وزارت کی نیک نامی میں اضافہ ہوا ہے۔ ہر سال کی طرح امسال حج پالیسی مارچ میں پیش کی جائے گی۔ وفاقی وزیرمذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی، سیکرٹری مذزہبی امور اور ڈی جی حج ڈاکٹر ساجد یوسفانی کے ہمراہ جنوری کی 19تاریخ کو سعودی حکام سے میٹنگ میں پاکستان کا 20فی صد کٹوتی والا معاہدہ بحال کرا لیا ہے جو کہ خوش آئند بات ہے۔ امسال ایک لاکھ اسی ہزار1,80,000 ہم وطن فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے۔ حج اسلام کا ایک رکن ہے اور حج کی ادائیگی صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک بار فرض ہے۔اور حج انشا ء اﷲ تا قیامت جاری و ساری رہے گا اور سعودی عرب کی حکومت اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لا کر بہتر سے بہتر سہولتوں کی فراہمی کے لئے کوشاں ر رہتی ہے۔پاکستان سے سعودی عرب کی محبت میں روز بروز اضافہ ہی دیکھنے کو نظر آتا ہے ۔امسال حجاج کی تعداد میں اضافہ اسی محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کا کہنا تھا کہ اﷲ تعالی کا شکر ہے کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کی سربراہی اور ذاتی دلچسپی کی وجہ سے تمام معاملات خوش اسلوبی سے چل رہے ہیں اور کہیں بھی کوئی سیاسی مداخلت رکاوٹ نہیں بنتی۔ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ سردار محمد یوسف وزیر اعظم محمد نواز شریف کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہیں۔انہوں نے حج پالیسی پر مکمل عملدرامد کرواتیہوئے حجاج کرام کو بہتر سے بہتر سہولیات ،خدمات بہم پہچانے میں دن رات ایک کیا ہوا ہے۔ گزشتہ سال یعنی حج 2016 بھی مٹالی رہا تھااور تمام حجاج کرام مطمئن و مسرور نظر آئے،کسی مرحلہ پر کوئی شکایت سامنے نہیں آئی تھی۔میڈیا کے تعاون سے پاکستان اور بیرون ممالک اس نیک نامی کا خوب چرچا بھی دیکھنے کو ملا تھا۔عازمین حج نے برے اطمینان کے ساتھ اراکین حج مکمل کئے ،عبادات کیں ،سکوں سے رہے اور مقررہ وقت پر واپسی ہوئی اس سب کا سہرا سردار یوسف کو جاتا ہے۔عازمین کے مسائل موقعہ پر حل کئے جاتے اور شکایات کا فوری ازالہ ہوتا۔یہی عمل اس بار بھی دہرایا جائے گا اور عازمین کی خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔راقم ہر سال کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے بلا معاوضہ خدمات انجام دیتا ہے،تمام زرائع ابلاغ میں بھر پور کوریج کی جاتی ہے اور ہم وطنوں کا امیج ،ساکھ کی بہترین تصویر کشی کی جاتی ہے۔ایک ملاقات میں وفاقی وزیرمذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف کا کہنا تھا کہ حج پالیسی مارچ میں پیش کر دی جائے گی جس کا مرکز و محور صرف اور صرف عازمین حج ہو ں گے۔یہ ایک خدمت ہے اور اس خدم کی بجا آوری میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔ عازمین کو سہولیات ان کی رہائش گاہوں میں پہنچانے کے لئے ہر ممکن کو ششیں کی جائیں گی۔اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستان کا سرکاری حج پورے خطے میں زیادہ سہولیات اور کم اخراجات والا ہوتا ہے ۔سردار محمد یوسف کا کہنا تھا کہ اﷲ رب العزت کی بارگاہ میں انتہائی شکر گزار ہیں کہوہ ہم سے اپنے مہمانوں کی خدمت کا کاملے رہا ہے یہ سعادت ہے اور میں اس پر صد ہا شکر گزار ہوں۔ موجودہ حکومت کی یہ کوشش رہی ہے کہ کیسے عازمینِ حج کو آسانی اور سہولت کے ساتھ کم سے کم خرچ میں زیادہ بہتر طریقے سے حج کروایا جائے۔ ایک عازم حج کی لئے سفرِ حج اس وقت مزید آسان ہو جاتا ہے جب اسے حج کے انتظامی امور اور مناسکِ حج سے مکمل آگاہی حاصل ہو۔ وزارت اسی لئے ہر سال عازمینِ حج کی تربیت پر خصوصی توجہ دیتی ہے اور تحصیل کی سطح پر تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ حاجی کیمپوں میں بھی خصوصی تربیتی نشستوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر میڈیا کے مثبت کردارکوبھی سراہا جس کی وجہ سے حجاج کو حج سے متعلق بروقت رہنمائی اور مفید اطلاعات ملتی ہیں اور خلوص نیت سے کی گئی سب کی کوششوں کو اﷲ تعالیٰ کی ذات قبول کرتی ہے۔گزشتہ دو سالوں سے سرکاری سکیم کے تحت حج انتظامات کو وسیع پزیرائی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے کونے کونے سے مختلف زبانیں بولنے والے عازمینِ حج کا گھر سے دور 40دن طویل قیام کا انتظام آسان کام نہیں ۔ شکایات اور مانیٹرنگ وغیرہ کے ساتھ ساتھ پاکستان اور سعودی عرب میں ہیلپ لائنوں کا نظام وضع کیا جاتا ہے جہاں 24گھنٹے کی بنیاد پر عملہ حجاج کی رہنمائی اور شکایات کے ازالے کے لئے ہمہ وقت موجود ہوتا ہے۔ حجاج کرام سے زیادہ سے زیادہ تجاویز اور فیڈ بیک حاصل کرنے کیلئے فارم وزارت کی ویب سائٹ اور فیس بک پر موجود ہے جہاں سے اسے بآسانی ڈاؤن لوڈ کر کے اس پر اپنی تجاویز وزارت کو بھیجی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ مشن ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی ولولہ انگیز قیادت میں دوسرے تمام شعبوں کی طرح حج میں سہولیات کی فراہمی اور عوامی خدمت کے نئے معیار قائم کر دیں جو کہ ہمارے بعد آنے والوں کے لئے مشعل راہ ثابت ہوں۔ اس بار بھی حجاج کی تربیت کا مناسب انتظامات کئے جائیں گے۔ خواتین حجاج کے لیے عبایا لازمی ہے۔ تمام ائر لائنوں سے کرایہ میں کمی اور زیادہ سے زیادہ وزن کے لئے بات چیت کی جائے گی۔ موبائل فون کی سموں کی فراہمی کے لئے رھائش گاہوں میں ہی کاونٹر قائم کریں گے۔ اس دفعہ حجاج کرام کو عمدہ اور معیاری کھانا فراہم کیا جائے گا۔ادویات عالمی معیار کی فراہم کی جاتی ہیں، ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل سٹاف کو خدمت پر مامور کیا جائیگا۔

Waqar Fani
About the Author: Waqar Fani Read More Articles by Waqar Fani: 73 Articles with 70817 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.