پردہ پوشی ایک کڑوی سچائی

یہ بات کچھ سخت ہے مگر ہے سچ " اگر تمہیں ایک دوسرے کے اعمال کا پتہ چل جائے تو تم ایک دوسرے کو دفن بھی نہ کرو اللّه نے تمھارے عیب چھپا رکھے ہیں اس پر شکر ادا کرو "۔ دوسروں کے عیب چھپانے کی کوشش کرنی چاہئیے ، جیسے اللہ نے ہماری عیب پوشی کر رکھی ہے . کہا جاتا ہے کہ تنقید کرنے کے لیئے چھٹانک بھر کی زبان ہی کافی ہے لیکن برداشت کرنے کے لیئے ہاتھی جتنا دل اور شیر جتنا جگر چاہیئے ہوتا ہے. لیکن جس انسان کو اپنے اندر جھانکنا آ جاتا ہے وہ دوسروں کے احساسات کو سمجھنے کے قابل ہو جاتا ہے. یہ سو فیصد حقیقت ہے کہ انسان معیار زندگی بہتر بنانے کے لیئے انسانیت کے معیار سے گرتا جا رہا ہے دوسروں کو نیچا دکھا کر نہ جانے کس اندرونی خوشی کے حصول کے لیئے ہم ہر دم سرگرم عمل رہتے ہیں. یہ بھی ایک کڑوی سچائی ہے کہ انسان جس شخص پر تنقید کرتا ہے، جس کو برا کہہ رہا ہوتا ہے ، جس میں کیڑے نکالتا ہے بالاخر اس شخص جیسا ہی ہو جاتا ہے. اس سارے عمل سے وقتی سکون تو مل جاتا ہے لیکن ہمارا ضمیر کہیں نہ کہیں شرمندگی کے کوہ طور پر ہوتا ہے لیکن اللہ یہ احساس ہر کسی کو نہیں دیتا ، اس شعور کو پانے کے لیئے اللہ اور اسکے محبوب کی قربت چاہیئے ہوتی ہے اور اس روحانیت کا حصول بغیر تگ ورو کے ممکن نہیں . ہمیں پتہ بھی نہیں ہوتا کہ ہمارا رب کس کس مقام پر گرنے سے پہلے ہی ہمیں تھام لیتا ہے. ہمیں زندگی میں دوسروں کے راستے کاٹنے کی بجائے ہمیشہ آسانیاں بانٹنی چاہیئے اللہ ان لوگوں کے راستے آسان فرما دیتا ہے جو دوسروں کے راستوں سے کانٹے چن لیتے ہیں. دوسروں کو غلط کہنے کی بجائے اتنا کہہ دینا کہ مجھے آپ کی بات سے اتفاق نہیں بس اتنا کہہ دینا ہی کئی مسائل کو جنم نہیں لینے دیتا. اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمارا رب ہمیں زندگی بسر کرنے کا طریقہ ، سلیقہ اور قرینہ عطا فرمئے. آمین

Samreen Nasarullah
About the Author: Samreen Nasarullah Read More Articles by Samreen Nasarullah: 18 Articles with 37212 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.