ایک ون فیملی نامی ٹی وی پروگرام
میں ڈاکٹر یحٰٰی ال یحٰی شریک تھے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان بے ترتیب یعنی ڈس آرگینگائزڈ نہیں ہیں بس ان کو
کنونس کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ پھر انہوں نے ایک واقعہ سنایا ایک نو مسلم
امریکی کا جو ان سے یعنی ڈاکٹر یحٰی سے اسلام پر گفتگو کر رہا تھا (یہ
دونوں حضرات) ساتھ ساتھ خانہ کعبہ سے براہ راست نشریات بھی دیکھ رہے تھے
جہاں رمضان المبارک کی آخری طاق راتوں میں سے ایک رات عشا کی نماز کھڑی
ہونے میں کچھ ہی وقت رہ گیا تھا۔ اور مسجد الحرام میں قریب کوئی تیس لاکھ
مسلمان نماز عشا کے لیے موجود تھے اور بظاہر سب کے سب بڑی بے ترتیبی کی
حالت میں نظر آرہے تھے یعنی کوئی کہیں سے آرہا تھا کوئی کہیں جارہا تھا
کوئی بیٹھا ہوا تھا کوئی کھڑا ہوا تھا کوئی کچھ اور کوئی کچھ کر رہا تھا۔
اس منظر کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹر یحٰی نے امریکی سے سوال کیا کہ تمہیں کیا
لگتا ہے یہ لوگ کتنی دیر میں اپنے آپ کو قطار در قطار، صف در صف ترتیب میں
لے آئیں گے نماز کے لیے جو کچھ ہی منٹوں میں شروع ہوا چاہتی ہے۔
امریکی نے کہا کہ تیس لاکھ کا مجمع جو اس طرح بے ترتیبی کا شکار ہے ایسے
مجمع کو ترتیب بنانے میں کم از کم تین گھنٹے تو لگیں گے، یعنی آرگنائز ہونے
میں۔
ڈاکٹر یحٰٰی نے کہا کہ یاد رہے کہ یہ مسجد یعنی مسجد حرام چار منزلہ ہے
امریکی نے کہا پھر تو کم از کم بارہ گھنٹے لگیں گے۔
ڈاکٹر یحٰٰی نے کہا کہ یہ بھی یاد رہے کہ یہ تمام لوگ دنیا کے مختلف ممالک
سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کی زبانیں بھی مختلف ہیں۔
امریکی نے کہا پھر تو ان کو ترتیب میں لانا ممکن ہی نہیں ہے۔
ڈاکٹر یحٰٰی نے کہا کہ اچھا اب دیکھو
اسی اثنا میں نماز عشا کا وقت ہوگیا اور امام کعبہ کھڑے ہوئے اور مائک پر
پکارا گیا کہ نماز کے لیے صفیں سیدھی کرلی جائیں۔
اور امریکی نے ٹی وی اسکرین پر دیکھا کہ چند ہی سیکنڈز میں تمام منظر تبدیل
ہوتا چلا گیا اور تیس لاکھ کا بے ترتیب مجمع دیکھتے ہی دیکھتے بغیر کسی کی
مداخلت اور زور دبرستی کے ترتیب میں آگیا وہ بھی چند سیکنڈز میں
وہ امریکی شخص یہ منظر دیکھ کر دم بخود رہ گیا اور پھر بولا تو یہ کہ
(ترجمہ) میں گواہی دیتا ہوں کہ کوئی عبادت کے لائق نہیں سوائے اللہ کے اور
محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے نبی اور رسول ہیں)
(I bear witness that there is none worthy of worship but ALLAH, and I
bear witness that Mohammad is His Servant and Messenger)
الحمداللہ
اللہ ہمیں ترتیب میں لے آئے آمین |