جب ہم نماز نہ پڑھ سکیں تو سوچنا
کا ایک زاویہ یہ بھی تو ہوسکتا ہے كہ ہم سے كونسى غلطى ہوئى ہے كہ الله
تبارک وتعالىٰ نے ہم كو اپنے سامنے كهڑا كرنا پسند نہ كيا ...
جب ہمارا ايمان اتنا كمزور ہو جائے کہ دنیا میں زندگی گزارتے ہوئے ہمیں
نماز کے لیے مسجد تک نہ لے جا سکے تو سوچیں کہ بھلا ہمارا ایمان ہمیں روز
آخرت پل صراط اور سخت حساب و کتاب سے گزار کر بھلا کیسے جنت تک لے جاسکے گا۔
ہركوئى چاہتا ہے كہ مجہے كاميابى مل جائے ليكن جب مسجد سے دن ميں 5 مرتبہ
آواز آتى ہے "حي على الفلاح" آؤ كاميابى كى طرف – تو اس طرف جانے كى ہم
زحمت نہيں كرتے. افسوس كہ جس چيز كو وه سارى زندگى ہر جگہ تلاش كر كے بهى
حاصل نہيں كرسكا وه تو خود اسے اپنے پاس بلا رہى ہے .... ذرا سوچيں!!!
الله رب العزت نے فرمايا اگر ميں نے تمام باتيں قسمت ميں لكھنى ہوتيں تو
ميں اپنے بندے كو دعا مانگنا نہ سيكهاتا.
جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم كے وصال كا وقت قريب آيا تو آپ صلی اللہ
علیہ وسلم نے حضرت عزرائيل سے پوچها كہ "كيا ميرى امت كو بهى موت كى اتنى
تكليف برداشت كرنى پڑے گى" تو فرشتے نے فرمايا "جى". تو آپ صلی اللہ علیہ
وسلم کی آنكهـ مبارك سے اشک جارى ہوگئے تو الله نے فرمايا "اے محمد صلی
اللہ علیہ وسلم آپ كى امت اگر ہر نماز كے فوراً بعد آئية الكرسى پڑھے! گى
تو موت كے وقت اس كا ايک پاؤں دنيا ميں ہوگا اور ايک جنت ميں... سبحان الله!!!
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ كوشش كرو كہ تم دنيا ميں رہو
دنيا تم ميں نہ رہے كيونكہ كشتى جب تک پانى ميں رہتى ہے خوب تيرتى ہے ليكن
جب پانى كشتى ميں جاتا ہے تو وه ڈوب جاتى ہے
جزاك الله
اللہ مجھے اور آپ کو ہدایت کاملہ و عاجلہ نصیب فرمائے آمین |