میر ے ساتھ عجیب وا قعا ت ہو تے ر ہے ۔۔۔۔۔۔۔میر ی سمجھ
میں نہیں آتا وہ سب کیا تھا ۔۔۔۔۔۔جو میرے ساتھ ہوا ۔۔۔۔کہا نی کچھ یو ں ہے
کہ۔۔۔۔ میری ہو نیور سٹی میں ایک گراونڈ ہو تا تھا ۔۔۔۔۔۔و ہا ں پر لڑ کیا
ں کم ہی جا تی تھیں ۔۔۔۔۔۔ا کثر او قات وہ گراونڈ خالی ر ہتا تھا ۔۔۔۔جب
میں کلا سز و غیرہ سے فا ر غ ہو تی تھی تو اس گرا ونڈ میں چلی جا تی ۔۔۔جہا
ں ایک کو نے میں ایک پرا نے طرز کی کر سی ایک گھنے اور چھو ٹے در خت کے
نیچے ر کھی ہو ئی تھی۔۔۔۔۔ہو نیور سٹی میں ہو نے والا شور و ہا ں سنا ئی نہ
د یتا تھا وہ ایک سنسان جگہ تھی اور مجھے و ہاں جا کر بہت سکون ملتا تھا ا
کثر میں تنہا و ہا ں جا کر بیٹھ جا تی کچھ عرصہ تو مجھے کچھ محسوس نہ ہوا
جیسے ہی ایک سمیسٹر گزرا ۔۔۔۔۔۔۔ا گلے چھے مہینے کے شروع میں میرے ساتھ کچھ
عجیب وا قعات ہو نا شروع ہو گئے جب میں و ہا بیٹھی ہو تی تو وہ در خت زور
زور سے مجھے ہو ا کے جھو نکے د ینے لگتا جب کہ میں اپنے ارد گرد د یکھتی تو
با قی در خت ب لکل سا کت کھڑے ہو تے اور ہوا کا نا م و نشان بھی نہ ہو تا
مجھے اس در خت کی ہوا میں اسقدر لطف آ تاکہ میں و ہا ں سے ا ٹھنا بھی چاہتی
تو ایک مقنا طیسی طا قت مجھے و ہیں رو کے ر کھتی یہ روزانہ کا معمول بن گیا
تھا کہ ا کثر ایک خو بصو رت پر ندہ میرے مقررہ ٹا ئم پر آ تا اور ا پنی پر
کیف آواز میں بو لنا شرو ع کر د یتا میں اسے د یکھتی اور سنتی ر ہتی ہیا ں
رک کہ میرے د یکھتے دیکھتے وہ غا ئب ہو جا تا آ ہستہ آ ہستہ وقت گذ ر تا
گیا اور وا قعا ت بڑ ھنے لگے جیسے ہی میں مقررہ جگہ پر پہنچتی میر ے لیئے و
ہا ں ہر پا نی حا ضر ہو تا اور میں اپنی کتا ب پڑ ھنے کا ا بھی ا رادہ ہی
کر تی کتا ب خود بخود میرے سا منے کھل جا تی میر ے نا ول کے صفحا ت کھلتے ر
ہتے او ایک غا ئبا نہ آواز آہستہآ ہستہ مجھے ہو ں نا و ل سنا تی جیسے کو ئی
کا نو ں میں سر گو شی کر ر ہا ہو وہ اتنی د لکش اور خو بصو رت تھی کہ میرا
دل چا ہتا اسے سنتی ہی ر ہو ں اب تو میں اس دلفر یب آوازکو سننے کے لیئے
کلا سز بنک کر نے لگی تھی میں کھو ئی کھو ئی سی ر ہنے لگی جیسے ا نسان محبت
کے ہو جا نے کے بعد کھو یا کھو یا سا ر ہنے لگتا ہے ہر و قت ا پنے محبو ب
کے با رے میں سو چتا ر ہتا ہے میرا بی کچھ ا یسا ہی حال ہو گیا میں بھی ہر
پل اس غا ئبا نہ آواز کے بارے میں سوچتی ر ہتی وہ آواز اسقدر دلکش تھی کہ
میں نے اپنی زندگی میں ا تنی د لکش آواز نہ سنی تھی جب میں کو ئی سنجیدہ شا
عری کی کتا ب و ہا ں لے جا تی اور پڑ ھنے کا ا رادہ کر تی تو کتاب کھل جا
تی صفحے پلٹنے لگتے اور درد بھر ی آواز میں کو ئی شخص مجھے شا عری سنا نے
لگتا جتنی درد بھر ی شاعری ہو تی ا تنی ہی درد بھر ی آواز ہو تی کہ میرے آ
نسو زار و زار بہنے لگتے اور ا گر شا عری میں مزا ح ہو تا تو آواز میں بھی
مزا ح آ جا تا اور میں و ہا ں بیٹھی بیٹھی آواز سے ہنسنے لگتی میں نہیں جا
نتی تھی کہ میر ے ساتھ کیا ہو ر ہا ہے ۔۔۔۔۔۔جاری ہے
|