عطاالحق قاسمی کو اک عاشق کا فون ۔۔۔۔

دل و دماغ نے یہ تسلیم کیا کہ سفارت کاری اور پی ٹی وی کی چئیرمینی تو بہت چھوٹی چیزیں ہیں قبلہ قاسمی صاحب تو اس سے بھی زیادہ کے مستحق ہیں

جس ملک کے دانشور کرپٹ ہوجائیں اس ملک میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آسکتی ، پاکستان میں نام نہاد دانشور حکمرآنوں کے قصیدے لکھنے میں مصروف ہیں ایسے میں پاکستان میں خاک عام آدمی کے حالات بہتر ہوں گے ۔ ان نیم دانشوروں کا کام تھا کہ عام پاکستانی کے مسائل کو اجاگر کرتے اور آل شریف کو بتاتے کہ آپکی رعایا کس کرب و بلا میں زندگی گذار رہے ہیں ۔ مگر عام آدمی تو ان کی تحریروں کا موضوع ہی نہیں انکے قلم تب حرکت میں آتے ہیں جب حسین نواز کی تصویر لیک ہوتی ہے جبکہ آل شریف کی حکومت میں روزانہ کئی ماؤں کے حسین ذلت ورسوائی کے تختہ دار پر جھولتے ہیں ، نہ دانشوروں کے قلم جنبش کرتے ہیں نہ آنٹی عاصمہ جہانگیر کے ہیومن رائٹس کا دل پسیجتا ہے ۔ سارے قلم اور آنٹیوں کے ہیومن رائٹس صرف اور صرف آل شریف کے لئیے ہی مختص ہیں ۔

جناب عطاالحق قاسمی صاحب کا نیا کالم یعنی آل شریف کا نیا قصیدہ پڑھ کر میرے دل و دماغ نے یہ تسلیم کیا کہ سفارت کاری اور پی ٹی وی کی چئیرمینی تو بہت چھوٹی چیزیں ہیں قبلہ قاسمی صاحب تو اس سے بھی زیادہ کے مستحق ہیں ۔ قاسمی صاحب نے لوگ کیا کہتے ہیں کے عنوان سے کالم تحریر فرمایا قصیدہ گوئی کا حق ادا کردیا ، موصوف لکھتے ہیں کہ نواز شریف پاکستانی قوم کا ہیرو ہے وجہ انھوں نے لکھی کیونکہ یہ سارا ٹبر مشرقی اقدار سے جڑا ہوا ہے یہ ٹبر خدا ترس اور دوسری انسانی صفات کاحامل ہے جسکی وجہ سے نواز شریف اس قوم کا ہیرو ہے – اب میرا قاسمی صاحب سے سوال ہے منی لانڈری ، چوری رسہ گیری جھوٹ کیا یہ سب مشرقی اقدار ہیں اگر ہیں تو آپ نے ٹھیک لکھا ورنہ یہ ایک تنخودار کا اپنے مالک کا قصیدہ ہے اس سے زیاد کچھ نہیں ۔ مذید لکھتے ہیں کہ اب لوگ بول رہے ہیں خاموشی توڑ دی ہے سوشل میڈیا پر لوگ اپنے ہیرو نواز شریف کے حق میں بول رہے ہیں فیس بک اور ٹویٹر کا خاص طور پر قاسمی صاحب نے ذکر کیا اور حقیقت میں انکا سوشل میڈیا کا نالج یہ ہے کہ موصوف نے ریحام خان کے جعلی ٹویٹ کو بنیاد بنا کر پورا کالم عمرآن خان کے خلاف لکھ ڈالا ۔ خیر قصہ مختصر عطاالحق قاسمی صاحب کو آجکل نواز شریف کے عاشقوں کے بڑے فون آرہے ہیں اور وہ کئی رآتوں سے سو نہیں پا رہے نواز شریف کے ساتھ سپریم کورٹ کا سلوک دیکھ کر ۔ اب اس پر میں کیا تبصرہ کروں سوائے اس کے کہ ان قلمقاروں کے اثاثے بھی چیک ہونے چاہئیں ۔ اگر نواز شریف اس بھنور سے نکل گیا تو قاسمی صاحب کی سفارتکاری پکی ہے ۔ ویسے ابھی بھی قاسمی صاحب پی ٹی وی کے اربوں کے فنڈز پر براجمان ہیں تو پھر آل شریف کا قصیدہ تو بنتا ہے ۔

یہ نیم دانشوروں کا ٹولہ جمہوریت کا بہت دلدادہ ہے آئین اور قانون کا پرچار دن رات فرماتا ہے مگر شومئی قسمت سے اگر قانون کا شکنجہ انکے کسی من پسند شخص کے گرد کسا جانے لگے تو یہ قانون آئین کو پس پشت ڈال کر اپنے جانی کو بچانے کے لئیے میدان میں کود پڑتے ہیں ۔ قانون صرف کمزوروں کی گردن مڑوڑتا رہے تو انکو بڑا اچھا لگتا ہے یہ اس قانون کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، لیکن اگر یہی قانون آل شریف کی چوکھٹ تک پہنچ جائے تو یہ نیم دانشور اس قانون کے پیچھے سازش تلاش کرتے ہیں ۔ اس نیم دانشور طبقے نے اتنا پراپیگنڈہ کیا ہے فضا کو اتنا گرد آلود کردیا ہے کہ حقائق دیکھنے میں عوام کو دشواری ہوتی ہے-

Usman Ahsan
About the Author: Usman Ahsan Read More Articles by Usman Ahsan: 140 Articles with 186478 views System analyst, writer. .. View More