14اگست 1947کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی
کوششیں رنگ لائیں قائد اعظم محمد علی جناح او ر ان کے جانثاروں نے اپنی
جانی مالی اور ہرقسم کی قربانیاں دیں اور تب جا کر پاکستان معرض وجود میں
آیا اورہمیں آزادی حاصل ہوئی ایسی آزادی جسکی قدرومنزلت ایک غلامی کی زنجیر
میں جکڑا ہوا فرد ہی جانتا ہے ایک غلام قوم کو نہ ہی اپنی سو چ پر کوئی
اختیار ہوتا ہے اور نہ ہی کسی کام یا بات پر ہوتا ہے 14اگست 1947کا دن
برصغیر کے مسلمانوں کے لیے عہد کا دن تھا کیوں کہ ان کو اپنی آنے والی
زندگی اور آنے والی نسلوں کا مستقبل روشن نظر آرہا تھا آج پوری پاکستانی
قوم قائداعظم محمد علی جناح اورا ن کے ساتھ تحریک آزادی میں شامل ہر فرد کے
لیے دعا گو ہے قیام پاکستان کے بعد قائد اعظم جتنا عرصہ بھی باحیات رہے
انہوں نے نئے ملک پاکستان کے لیے محنت اور دیانتداری سے کام کیا آج ہم
14اگست 2017کی تیاریوں میں مصروف ہیں 14اگست پورے ملک کی عوام میں ایک جو ش
و خروش پایا جاتا ہے یہ جوش و خروش زندہ اور آزاد قوموں کا حق ہے قائد اعظم
کی مخلصانہ کوششوں سے آج ہمیں اپنے قول وفعل پر مکمل اختیار ہے 14اگست
1947کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کی صورت قدرت نے ہمیں ایک انمول تحفہ سے
نوازا جس کے پہلے گورنر جنرل قائد اعظم محمد علی جناح اور وزیر اعظم لیاقت
علی خان مقرر ہوئے لیکن حصول آزادی کے تھوڑے ہی عرصہ بعد یہ دونوں رہنما ہم
سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جدا ہوگئے جو اس ملک کی بہت بڑی بد قسمتی ثابت ہوئی
لیڈر شپ کے فقدان نے آج ہمیں بہت سے مسائل سے دوچار کر دیا ہے اور اسی وجہ
سے آزادی کی رونقین ماند ہوتی جارہی ہیں اور آزادی کا ولولہ ختم ہوتا جارہا
ہے اس اہم ترین دن کو محض سرکاری چھٹی اور سرکاری عمارت پر چراغان جیسی
رسمی تقریبات تک محدود کر دیا گیا ہے بے لوث اور حب الوطن رہنماؤں کی
جدوجہد کے نتیجے میں آزادی کی نعمت تو ہمیں حاصل ہو گئی لیکن اس کی حفاظت
میں ہم بری طرح ناکام ہو چکے ہیں چند گزارشات اپنے سیاسی قائدین اور اپنے
عوام سے کرنا چاہونگا میں سب سے پہلے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو مخاطب
کروگا کہ آپ بحثیت وزیر اعظم پاکستان قائد اعظم کے اصولوں پر عمل پیرا ہوں
اس ملک کی بھاگ دوڑ اﷲ تعالی نے آپ کے ہاتھ میں دے دی ہے اور آج آپ تمام تر
اختیار رکھتے ہیں کوشش کریں قائد اعظم نے جس پاکستان کا خواب دیکھا تھا اس
کو پورا کریں ملک میں عوام کی فلاح و بہبود صحت تعلیم اور دیگر شعبوں میں
ایسی پالیسیاں ترتیب دیں جن سے قائد اعظم کی روح کو سکون پہنچے اس ملک کو
اندھیروں سے نکالیں 14اگست کو صرف نمود و نمائش اور تقریروں سے وقت اور
پیسہ ضائع نہ کریں اس ملک میں بسنے والے عوام کو ہر طرح کی سہولتیں دیں
انکے جان و مال کے تحفظ کو یقنینی بنائیں یہی وہ کام ہوں گے جن پر عمل پیرا
ہوکر ہم قائد اعظم محمد علی جناح کی روح کو تسکین پہنچا سکتے ہیں ہم عوام
بھی آج تک اپنے ملک سے صعیح معنوں میں مخلص نہیں ہوسکے ہیں وطن سے محبت کا
یہ تقاضہ ہے کہ ہر آدمی اپنے حصے کا کام دیانتداری اور ایمانداری سے انجام
دے قومی نصب العین کو نظر انداز کرنے والی اقوام اپنی ساکھ اور وجودکھو
دیتی ہیں اور اس وقت ہمیں کچھ ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے اب بھی وقت ہے
کہ ماضی کی غلطیوں اور کوتاہیوں کا سدباب کرکے اپنے حال اور مستقبل کو
خوشحالی کی جانب گامزن کریں آئیے آج اس مبارک موقع پر اس عہد کی تجدید کریں
کہ ہم اس ملک کی ترقی کے لیے اپنے پوری ایمانی اور قومی جذبے سے کام کر کے
اس حقیقی معنوں میں اسلامی جمہوریہ پاکستان بنائیں گے ۔
|