کہتے ہیں کہ نیند تو سولی پر بھی آجاتی ہے مگرکچھ لوگ نرم بسترپر بھی نہیں
سو پاتے ،جانتے ہیں کیوں؟Insomnia ایک بیماری کا نام ہے ــ۔بے خوابی کی
ایسی حالت کا نام ہے جس میں انسان سرے سے سو ہی نہیں پاتا یا پھر بہت کم
سوتا ہے۔اگر اس کا صحیح وقت پر علاج نہ ہو تو اس سے انسان کی صحت کو خطرہ
لاحق ہو سکتا ہے ۔
|
|
سائنسی تحقیق کے مطابق ہر عمر کے لوگوں کے لئے سونے کا وقت مختلف ہے۔بچوں
کے لئے 9 سے 11گھنٹے کی نیند جبکہ نوجوانوں کے لئے 7 سے 9 گھنٹے کی نیند
اور بوڑھے جن کی عمر 65 سے زیادہ ہو ان کے لئے 7 سے 8 گھنٹے کی نیند صحت کے
لئے ضروری ہے۔
نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن امریکا کی ایک آرگنائزیشن ہے جو انسانی صحت پر نیند کی
اہمیت کے حوالے سے اپنی ویب سائٹ کے ذریعہ لوگوں کو آگاہی فراہم کرتی ہے۔
اس آرگنازئیزیشن کا مقصد لوگوں کو نیند کے فوائد بتانے کے ساتھ ساتھ ان
سرگرمیوں کے حوالے سے معلومات فراہم کرنا ہے جو لوگوں کی نیند کے ذریعے
بہتر صحت بناتی ہے۔
ماہرین نے Insomnia کی کئی نشانیاں بتائی ہیں جس میں رات کو بہت مشکل سے
سونا یا آدھی رات کو بار بار اٹھ جانا، صبح اور دوپہر کے وقت میں خود کو
انتہائی تھکاوٹ کی حالت میں محسوس کرنا، کسی بھی کام کو بوجھ سمجھنا یا اس
کام کے کرنے میں دقت محسوس کرنا یہ تمام باتیں Insomnia نامی بیماری کی
جانب اشارہ کرتی ہیں۔
|
|
اکثر لوگ بے خوابی کے شکار اپنی مصروفیات کی وجہ سے ہوتے ہیں جس میں تعلیم
سے لے کر روزگار تک کے تمام شیڈول ساتھ لے کر چلتے ہیں یا پھر گھر میں ہونے
والی کسی بھی تقریبات کی ذمہ داری کی وجہ سے رات بھر منصوبہ بندی کرتے رہتے
ہیں جو کہ ان کی نیند میں رکاوٹ کا سبب بنتا ہے۔ کچھ لوگ اپنے گھر یا
خاندان میں ہونے والے مسئلوں کی وجہ سے پریشان ہوتے ہیں۔ ان کی یہی پریشانی
انھیں نیند سے دور کر دیتی ہے ۔
اگر ہم بات کریں بزنس مین یا پیشہ ور لوگوں کی تو ان کے لئے بے خوابی کا
شکار ہونا ایک عام سی بات ہوتی ہے کیونکہ کئی کئی دنوں تک مختلف میٹنگز یا
پھر کسی بھی مشکل شیڈول کی بناء پر وہ اپنے لیے وقت نہیں نکال پاتے اور ان
کا مقصد اور ان کی ساری توجہ صرف اپنے کاروبار کی حد تک محدود ہوکر رہ جاتی
ہے۔
یہ بیماری ہر عمر کے لوگوں کو ہوسکتی ہے۔ چاہے وہ بچے ہوں، بوڑھے ہوں یا
پھر نوجوان۔اگر آج کے دور کی مثال لی جائے تو یہ بیماری بچوں میں عام نظر
آتی ہے۔ لیکن وہ اسے اپنی روزمرہ کی زندگی کا حصہ سمجھتے ہیں۔ جبکہ سائنس
یہ بات ثابت کر چکی ہے کہ موبائل فونز کا رات گئے تک استعمال یا پھر ٹی وی
کی۔اسکرین یا ویڈیو گیم کی عادت بچوں کی نیند خراب کرتی ہے۔ بظاہر تو یہ
لگتا ہے کہ وہ اپنا شوق پورا کر کے پھر سوتے ہیں لیکن حقیقتاً انہی چیزوں
کا استعمال انھیں نیند سے دور کردیتا ہے۔
|
|
بہت سے لوگوں کی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ رات کے کھانے میں ہلکا کھانے کے
بجائے پیٹ بھر کے کھاتے ہیں اور انسان پیٹ بھر کے کھانے کے بعد سکون سے
نہیں سو پاتا۔ کیونکہ کھانے کے بعد لیٹنے سے کھانا ہضم نہیں ہوتا۔
غرض یہ چھوٹی چھوٹی باتیں جنھیں آج کے دور میں مکمل طور پر نظر انداز کر
دیا جاتا ہے۔ لوگ اپنی مرضی سے سوتے اور جاگتے ہیں نیند صحت کو بہتر بناتی
ہے۔ اگر انسان رات میں سکون سے نہیں سو پاتا تو اگلا پورا دن نیند میں ہونے
کے باوجود روزمرہ کے کام مجبوراً کر رہا ہوتا ہے جو اس کی صحت کے لئے نقصان
دہ بن جاتا ہے۔
|