چودھری نثارعلی خان کا شمارایسے سیاستدانوں میں ہوتاہیں
جواصولوں پر سمجھوتا نہیں کرتےخودکتنی مصیبت میں کیوں نہ ہو چاہے وہ اسمبلی
حال ہو اور باہر دھرنا ہو یا اپنی حکومت کے سابق وزیر کو جواب دیناہو وہ
اپنا موقف عوام کے سامنے ضرور رکھتے ہیں۔ گزشتہ پریس کانفرس میں انہوں
نےاپنی وزارت کی کارکردگی کا بتایا جو بلاشبہ تعریف کے قابل ہے ساتھ انھوں
نےڈان رپورٹ کو پلک کرنے کا بھی کہا۔
میرے نزدیک ایسے لوگوں کی ہمارے ملک کواشد ضرورت ہے جو اپنے عہدے کو دیانت
داری ےس استمعال کرے اور خود کو قوم کے سامنے جواب دہ سمجھے۔ سابق
وزیرداخلہ اپنی وزارت کے دوران کافی اندرونی اوربیرونی دباوکاسامنا کرنا
پڑا۔خاص طور پر اپوزیشن جماعت نے ڈاکڑ عاصم اور ایان علی کیس میں سابق
وزیرداخلہ کو دباو میں لانے کی کافی کوشش کی لیکن چودھری نثار نے ان کی ایک
نہ سنی۔ غداروطن اور ملک دشمن الطاف حسین کی بات ہو یا مودی کی بدمعاشی
چودھری نثار نے ہمیشہ پاکستان کے وقار میں اضافہ کیا۔
مسلم لیگ ن کی سب سے بڑی مخالف جماعت تحریک انصاف نے بھی کبھی چودھری نثار
کی مخالفت نہیں کی جو چودھری نثار کے لیے بڑی حوصلہ افزائ کی بات ہے ۔ ایسی
حوصلہ افزائی ہر ایک شخص کی ہونی چاہیے جو اپنے ملک سے مخلص ہے ویسے تو
ایسے لوگوں کو کسی سرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں کونکہ دینانت داری ان کے خون
میں شامل ہوتی ہے ۔ لیکن بدقسمتی سے ھمارا معاشرہ ایسا ہو گیا ہے جھاں شریف
آدمی کو اتنی عزت نہیں ملتی جتنی غنڈہ گردی کرنے والے کو ملتی ہیں جو جتنا
کسی پر ظلم کرتا ہے اس کا اتنا ہی چرچا ہوتاہے ۔ھماری ملک کی سیاست میں میں
ھمیشہ سے کالج کی بدمعاش تنظیوںکی حوصلہ افزائ کی گئ اور انہیں اپنےمطلب کے
لیے استعمال کیاگیا۔ لیکن میں نے چودھری نثار کے بارے مٰیں ایسا کبھی نھیں
سنا ان کے حلقے کے لوگ ان کی عزت کرتے ہیں کیونکہ چودھری نثار چھوٹوں بڑوں
سے ادب اور عاجزی سے ملتے ہیں ۔ |