قربانی اِک ایسالفظ ہے جس سے دنیاکے دیگرممالک اوراقوام
کی نسبت ہم پاکستانیوں کی شناسائی بدرجہء اتم موجود ہے پاکستانی قوم سال
میں ایک مرتبہ عیدالاضحیٰ کے موقع پرحضرت ابراہیم ؑ کی پیروی میں جانوروں
کی قربانی دیتی ہے جس کامقصدحضرت ابراہیم ؑ کی اس عظیم سنت کوتازہ
کرناہوتاہے جب انہوں نے اﷲ تعالیٰ کے حکم پرناصرف اپنے تمام جانوراورمال
مویشی قربان کردئے بلکہ جان سے پیارے جگرگوشے حضرت اسماعیل ؑ کی قربانی
کیلئے بھی تیارہوگئے روئے زمین پراس قسم کی قربانی کی دوسری کوئی مثال
موجودنہیں خالق کائنات رب ذوالجلال کوپیغمبرباپ بیٹے کی قربانی کی یہ ادااس
قدر پسندآئی کہ اس نے اپنے بندوں کوتاقیامت قربانی کی رسم اداکرنے کاحکم
صادرفرمایا قربانی کایہ فریضہ مسلمان ہرسال حج کے موقع پراداکرتے ہیں حج
بیت اﷲ کیلئے موجودبیس لاکھ حاجی بیک وقت جانوروں کی قربانی کرتے ہیں اس کے
ساتھ اپنے اپنے ممالک اورگھروں میں موجودمسلمان بھی اس سنت کوزندہ رکھنے
اورقرب الٰہی کے حصول کیلئے قربانی کی رسم ادا کرتے ہیں اس عظیم قربانی کے
علاوہ پاکستان میں ساراسال دیگراقسام کی لاتعداد قربانیاں جاری وساری رہتی
ہیں پاکستانی سیاست میں قربانی کالفظ اس کثرت سے استعمال ہوتاہے کہ آدمی یہ
سمجھنے پرمجبورہوجاتاہے کہ شائدپاکستانی سیاست دان دنیامیں سب سے
زیادہ’’قربانی‘‘ دینے والے لوگ ہیں کوئی سیاست دان جب کرپشن کے الزامات میں
جیل جاتاہے اسے عدالتوں کی جانب سے سزاسنائی جاتی ہے،وہ اپنی جان بچانے
کیلئے ملک سے باہرجاتاہے یاپھرسیاست کی نئی اصطلاح کے مطابق نیب یاحکومت سے
ڈیل ہوجاتی ہے تویہ سیاستدان اسے بھی قربانی کے زمرے میں شمارکرتے ہیں
اورایساسیاسی راہنماپارٹی اجلاسوں،پریس بریفنگز،میڈیاٹاکس اورٹی وی ٹاک شوز
میں پارٹی اورملک وقوم کیلئے اپنی قربانیوں کاذکرکثرت سے کرتے ہیں حالانکہ
انہیں یہ سزاان کے بداعمالیوں کے طفیل ملتی ہے جب کسی پارٹی کی حکومت بنتی
ہے تووزارتوں کی بندربانٹ کیلئے سب سے پہلے قربانیوں کاذکرآتاہے اورجس کی
’’قربانی‘‘ دوسروں سے زیادہ ہوتی ہے اسی کووزارت ملتی ہے اگرکوئی’’قربانی
کاحامل‘‘ کسی وجہ سے وزارت حاصل نہیں کرپاتاتواس کاگلہ یہی ہوتاہے کہ پارٹی
کیلئے قربانیاں دینے والوں کونظراندازکیاگیاہے ایسے سیاسی راہنمااپنی
’’قربانیوں ‘‘ کاصلہ پانے کیلئے پارٹی پردباؤڈالتے ہیں فارورڈبلاک بنائے
جاتے ہیں ناراضگی کااظہارہوتاہے اوروزارتیں حاصل کرنے والوں کے ساتھ
اپنی’’قربانیوں ‘‘ کاموازنہ کیاجاتاہے ہمارے بیشتروزرااکثر قوم کواپنی
قربانیاں فریزرمیں رکھے قربانی کی گوشت کی طرح یاددلاتے رہتے ہیں ’’ہمارے
لیڈرجب جیل میں تھے توہم نے قوم کیلئے بڑی قربانیاں دیں ہمارے راہنماجب
جلاوطن تھے توہم نے قربانیوں کی نئی مثال قائم کی ہم عرصہ درازسے قوم کیلئے
قربانیاں دیتے آئے ہیں ہماری قربانی ایک دن رنگ لائیگی ‘‘اسی طرح کے
دیگربیانات کے علاوہ ایک سینئیرسیاستدان اوریک رکنی پارٹی کے سربراہ جناب
شیخ رشیداحمدنے قربانی کوقَربانی بنا دیااورسال ڈیڑھ سال قبل ان کاایک بیان
ملک کے طول وعرض میں کافی شہرت حاصل کرگیاجس میں انہوں نے کہاتھاکہ ’’
قَربانی سے پہلے قَربانی ہوگی‘‘اس وقت شیخ صاحب کی مطلوبہ قربانی تونہ
ہوسکی البتہ شیخ صاحب اورانکے اتحادیوں کواپنے خواہشات کی قربانی ضروردینی
پڑی ان کی سب سے بڑی خواہش سابق وزیراعظم نوازشریف کااستعفیٰ تھاجبکہ
نوازشریف کسی صورت اس قربانی کیلئے تیارنہیں تھے اورانہوں نے اس قربانی کے
مطالبے پراپنی سابقہ قربانیاں گنواناشروع کردیں یہ الگ بات ہے کہ کچھ ہی
عرصہ بعدپانامہ کیس میں انہیں قربانی کابکرابنناہی پڑا قربانی اپنے مفہوم
کی طرح ہمیشہ قربانی کاجذبہ مانگتی ہے جس کے پاس قربانی کاجذبہ نہ ہووہ
قربانی کیونکردے سکتاہے؟قربانی کی ان گنت اقسام ہیں جن میں عیدقرباں کی
قربانی کے ساتھ ساتھ ملک وقوم کیلئے قربانی بھی شامل ہے پاکستانی قوم
الحمداﷲ ہرلحاظ سے قربانی کے جذبے سے سرشارقوم ہے اس قوم نے اپنی آزادی سے
لے کراب تک بیش بہاقربانیاں پیش کی ہیں دشمن کے مقابلے کی جب بات آتی ہے
تواس قوم نے قربانی کی ایسی لازوال داستانیں رقم کیں تاریخ میں جس کی مثال
نہیں ملتی اس قوم کے فرزندوں نے تاریخ میں پہلی مرتبہ اپنے سینے سے بم
باندھ کر دشمن کے ٹینکوں سمیت اپنے بھی پرخچے اڑادئے ملک ،قوم اوردین کی
سربلندی کی خاطر قوم کے بچوں نے حضرت اسماعیل ؑ کی پیروی کرتے ہوئے اپنے آپ
کوقربان ہونے کیلئے پیش کردیااس ملک کی خواتین نے اپنے جگرگوشوں کوقربان
ہوتے دیکھا،باپ ،بھائی اورشوہرکی قربانی انکی نظروں کے سامنے ہوئی ،سکولوں
میں بچے ذبح ہوکرقربان ہوئے ،بازاروں میں چلتے پھرتے اورخریداری کرتے لوگ
پلک جھپکتے ہی گوشت کے لوتھڑوں میں تبدیل ہوئے ،گھربارچھوڑنے کی قربانی دی
گئی اورکھلے آسمان تلے زندگی کے کٹھن شب وروزگزارکرقربانی کی لازوال
داستانیں رقم کی گئیں قربانی کانام آئے اورپاکستانی فوج کانام ذہن میں نہ
آئے یہ ممکن ہی نہیں پاک فوج دنیاکی واحدفوج ہے جس نے دنیامیں سب سے زیادہ
قربانیاں دی ہیں پاک فوج کی یہ قربانیاں اپنے ملک کی آزادی اورخودمختاری کے
تحفظ کیلئے ہیں جوآج بھی جاری وساری ہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی پاک
فوج اورقوم نے لاتعدادقربانیاں دی ہیں اس سلسلے میں قوم کے بچوں ،جوانوں ،خواتین
اوربوڑھوں تک نے خودکوقربانی کیلئے پیش کردیاآرمی پبلک سکول کے ذبح شدہ
بچوں کی لاشوں سے بڑی قربانی اورکیاہوگی؟ جانی اورجسمانی قربانی سمیت
پاکستانی قوم مالی قربانیوں کی بھی ایک تاریخ رکھتی ہے گزشتہ اڑسٹھ برسوں
سے یہ قوم اپنے راہنماؤں کے پیٹ پالنے کیلئے قربانیاں دیتی آرہی ہے مگران
راہنماؤں کے پتھر+لکڑہضم معدے ان قربانیوں کوچشم زدن میں ہضم کرلیتے ہیں ان
معدوں نے اب تک اس قوم کے ہزاروں ارب روپے ڈکارلئے مگران کامطالبہ قوم سے
’’ڈومو ر قربانیوں ‘‘ کاہے انہی قربانیوں نے اس قوم کے بال بال کوغیرملکی
ساہوکاروں کے پاس رہن رکھوادیاہرحکمران عنان حکومت سنبھالنے کے بعداپنے منہ
سے جوپہلاجملہ برآمدکرتاہے وہ ہوتاہے’’قوم کوقربانی دینی ہوگی‘‘یا’’قوم
کوقربانی کیلئے تیاررہناہوگا‘‘ اسی قربانی کانام سن سن کرقوم کو بھی قربانی
کے نشے کی لت پڑچکی ہے اوراس نشے سے راہنمایانِ قوم بھی اچھی طرح واقف ہیں
تب ہی تو ہرحکمران کاعنان حکومت سنبھالنے کے بعدپہلااعلان یہی سامنے آتاہے
کہ قوم (وہ خودنہیں )ہرقسم کی ’’قربانی‘‘ کیلئے تیارہے۔ |