گاڑیاں بنانے والی جاپانی کمپنی نسان نے گاڑیوں میں نئی
ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے جس سے سیٹ میں لگے سنسر ڈرائیور کے جسم سے پسینے
کے اخراج سے پانی کی کمی کو محسوس کر سکیں گے جس سے ملنے والی معلومات کی
مدد سے حادثات میں کمی آئے گی۔
|
|
'سوک' نامی ٹیکنالوجی ڈرائیور کا پسینہ جذب کرتی ہے اور اگر اس میں نمک کی
مقدار زیادہ ہو تو وہ جسم میں پانی کی کمی کی نشاندہی کرتی ہے۔ لیکن نسان
کمپنی کا اس ٹیکنالوجی کو فوراً گاڑیوں میں لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ یورپین ہائڈریشن انسٹٹیوٹ اور لوبرو یونی ورسٹی کی جانب سے کی
جانی والی تحقیق کے مطابق وہ ڈرائیور جن کے جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے ان
کے حادثات میں ملوث ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں کیونکہ انھوں نے شراب
نوشی کر رکھی ہوتی ہے۔
یہ ٹیکنالوجی ہالینڈ کی کمپنی نے ڈیزائن کی ہے جسے گاڑیوں کی سیٹ اور
سٹیئرنگ وہیل پر لگایا جا سکتا ہے اور پانی میں کمی کی صورت اس کا رنگ نیلے
سے تبدیل ہو کر پیلا ہو جاتا ہے۔
کارڈف یونی ورسٹی کے پروفیسر پیٹر ویلس کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کے بارے میں
زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ڈرائیور کی بھی نگرانی اتنی
ہی ضروری ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ کیسی کارکردگی دکھا رہا ہے۔
|
|
'یہ ٹیکنالوجی اسی بات کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ میرا نہیں خیال کہ یہ بات کئی
لوگوں کو پسند آئے گی کہ آپ کے جسم میں پانی کی کمی کی پیمائش ہو لیکن مجھے
یہ پسند آئی ہے۔'
پروفیسر ویلس نے کہا کہ ہمیں ڈرائیورز کو جانچنے کے لیے اور بھی قابل
پیمائش ذرائع استعمال کرنے چاہیئں جو ان کی کارکردگی پر اثر انداز ہو سکتے
ہیں۔
(بشکریہ : بی بی سی اردو) |