أعوذ باﷲ من الشيطان الرجيم
بسم ﷲ الرحمن الرحيم
السلام و علیکم ورحمتہ ﷲ
تمام تعریفیں اور حمد وثناء اس رب کیلئے ھیں جو ھم سب کا مالک ھے وھی زندگی
دیتا ھے اور وھی موت دیتا ھے اور اسی کی طرف ھم سب کو پلٹ کر جانا ھے یہ
بات ھم میں سے ھر ایک جانتا ھے کہ ھماری یہ دنیا کی زندگی ایک عارضی زندگی
ھے اور ھم سب اللہ کے ٹہرائے ھوئے ایک معینہ وقت کیلئے یہاں آئے ھیں۔
تو سوال یہ پیدا ہوتا ھے کہ ھماری یہاں کی زندگی کیا بغیر کسی سبب کے بنائی
گئی ھے یا ھم صرف ایسے ھی پیدا کر دیئے گئے ھیں کہ بچپن سے جوانی اور جوانی
سے بڑھاپا گزار کر ھر ایک اپنے اپنے حساب سے چلا جائے اور اسکا خاتمہ ھو
جائے تو کیا ھمارا خاتمہ ھو گیا یا ھو جائے گا اور اسکے بعد ھماری کوئی
زندگی نہیں ھے۔ یقیناً آپ سب باحیثیت مسلمان کہیں گے '’ نہیں ھماری زندگی
تو شروع ھو گی " اور وھی اصل زندگی ھے جسکے بعد کوئی موت نہیں آئےگی۔
یہ دنیا کی عارضی زندگی جو اللہ نے ھر کسی کو اسکی تقدیر کے حساب سے دے
رکھی ھے۔اس زندگی کے لیئے ھم کتنے پریشان ھیں اپنی اولادوں, اپنے مال و
مسائل اور ساری جدوجہد اسی دنیاوی زندگی کیلئے ھو رھی ھے جبکہ یہ دنیا
امتحان اور اسباب کی جگہ ھے یہاں ھر شخص کو وھی ملے گا جو اسکی تقدیر میں
لکھاھے۔ نہ کم نہ زیادہ۔۔۔
تو اڑان بھر آسمان پر یا غوتا لگا سمندر میں
تجھےاتنا ھی ملےگاجتنا ھے تیرے مقدر میں
الله تعالى نے سورة الملك میں ارشاد فرمایا ھے:
"ھم نے زندگی اور موت پیدا کی تاکہ دیکھیں کہ تم میں سے کون اچھا عمل کرتا
ھے"
مگر افسوس آج ھماری ساری بھاگ دوڑ اس اصل زندگی کے بجائے اس عارضی زندگی کے
لیئے ھے اور اسکے لیئے ھم ھر جائز وناجائز حربہ استعمال کرتے ھیں۔
ھم نے اپنے اعمال کو زیادہ سے زیادہ نماز و روزوں میں تول رکھا ھے اور اپنے
آپ کو مطمعین کر رکھا ھے کہ ھم اسی سے آگے کی زندگی میں بھی فائدہ اٹھائیں
گے۔
ھم میں سے ھر کوئی اپنی یہ جانچ کر سکتا ھے کہ ان نماز و روزوں نے ھماری
تمام غلط باتوں کو ھم سے دور کر دیاھے یا نہیں اگر نہیں تو پھر یہ نماز و
روزہ ھمارا ایک ظاھری عمل ھو کر رہ گیا ھے ایک عجیب بات ھے کہ ھم اپنے
دنیاوی مسائل کےحل کیلئے ان اسباب کو صحیح صحیح طور پر استعمال کرنے کی
کوشش کرتے ھیں جن سے یہ مسلا حل ھو جائے اور ھماری اصل زندگی (آخرت) کیلئے
جسکے مسائل کا حل قرآن کی صورت میں ھے ھم نظر انداز کر رھے ھیں اور اسکو
اپنی زندگیوں میں صرف برکت اورپڑھنے کا زریعہ بنا رکھا ھے آپ کے دنیاوی
مسائل کےاسباب کا حل تو پورا ٹھیک ٹھیک ھونا چاھیئے مگر اصل دنیا اور آخرت
کے مسائل کا حل یعنی قرآن اسپر ھم عمل اپنے حساب سے کرتےھیں کیا آپ کی
جسمانی بیماریوں کیلئے کوئی ایسی دوا ھے جسکو خرید کر آپ لائیں اور صرف
اپنے پاس رکھ لیں یا ڈاکٹر کے بتائے ھوے طریقے کے بجائے اپنے حساب سے کم یا
زیادہ استعمال کریں تو وہ دوا آپکی بیماری دور کرنے کے بجائے آپکی ھلاکت کا
سبب بن جائے گی۔
تو یہ قرآن اسی طرح آپ کے دنیا اور آخرت کے مسائل کا حل ھے اگر اسکے بتائے
ھوئے صحیح صحیح طریقے پر عمل نہیں کیا تو آپ بھی ھلاک ھو جائیں گے۔
ھم میں سے ھر ایک اپنے گھر اور بستر کو آرام دہ بنانا چاھتا ھے تو ھم اپنے
اصل گھر اور بستروں کو آرام دہ بنانے کی کوشش کیوں نہ کریں جسکا سامان آپ
کو یہیں سے لیکر جانا ھوگا
ھم سب کے پاس کتنا وقت ھے یہ کسی کو نہیں معلوم اس لیئے اسوقت کو دنیا کے
مسائل کے رونے دھونے کے بجائے وھاں کے رونے سے بچنے کی کوشش کریں۔ کیونکہ
وھاں کوئ اسباب و مدد گار نہیں ھوگا۔
صبح زندگی میں هی شام سے پہلے سب کام کر جاو
کیا پتہ کب زندگی کی شام هو جائے
والسلام
ام بلال ریاض
|