سلمان نے روزی کے لہجے دکھ کو تلخی میں بدلتے ہوئے محسوس
کیا،،،وہ سب
لوگوں کی موجودگی سے لاپروا ہوکر بولتی چلی گئی،،،
‘‘ہم جس سے محبت کرتے ہیں،،،جس سے لگاؤ رکھتے ہیں،،،جن پر اعتماد کرتے
ہیں،،،مرنے کے بعد بھی ان کی قبر کو پھلانگ کر نہیں جاتے،،،ہم سب ابھی زندہ
ہں،،،تم کیسے ہم سب کو روند کر جاسکتے ہو،،،‘‘
کوئی تم سے پیار کرتا ہے،،،کسی کو تم سے امیدہے،،،کوئی تمہارا ساتھ چاہتا
ہے،،
جتنے پل بھی مل سکے،،،محبت درخت کی چھاؤں کی طرح تو ہوتی ہے،،،مگر
سورج کےسفر کے ساتھ محبت درخت کے سائے کی طرح کم زیادہ نہیں ہوتی،،،
محبت کا پودا تو ہمیشہ خوشبو دیتا ہے،،،سایہ دیتا ہے،،،سہارا دیتا ہے،،،
تم سے بڑھ کے محبت کے معنی اور مفہوم کون سمجھتا ہوگا،،،بہت کچھ کھو کر
بھی تم نے اپنے چہرے کی مسکان کونہیں کھویا ہے،،،
ہمیں نہیں پتا تمہاری کہانی کیا ہے،،،مگرتم کتنے بھی تلخ ہو جاؤ،،،تمہاری
محبت
کا شہد کبھی کم نہ ہوگا،،،جس قدر بھی آگ تمہارے اندر ہے،،،ہم سب جانتے ہیں،،،
کہ ایک شعلہ بھی باہر نہیں آئے گا،،،مگر خوشیوں کی طرح غم درد سب کچھ سہا
جاسکتا ہے،،،
اک بار کسی پر بھروسہ توکرو،،،جو کا م ہم سب نے مل کر شروع کیا ہے،،،اسے تم
سے
بہترکون پایہ تکمیل تک پہنچا سکتا ہے،،،بلیو می سلمان،،،یو آر دَی بیسٹ مین،،،
ہو کین ڈو آل دیز تھنگز اِن اٹس ٹرو سپرٹ،،،آئی ڈونٹ وانا لٹ یو گو،،،
اٹس آ ل موسٹ امپوسیبل،،،آئی لٹ یوگو،،،سو اٹس مائی ورڈز،،،آئی وِل
ٹرائےمائی
بیسٹ تو گیٹ یو،،،
سلمان کو ان جملوں نے لال سرخ ساکر دیا،،،مگر وہ ظاہر نہیں کرنا چاہتا
تھا،،،اس نے
دل میں شدت سے دعا کی،،،کسی کو ان الفاظ کا مطلب سمجھ نہ آئے،،،روزی
اداس آنکھوں میں آتی ہوتی نمی نہ چھپا سکی،،،
ندا بالکل نیم مردہ انداز میں اٹھ کر کمرے کی طرف چل پڑی،،،ماحول پر خاموشی
کی تہہ سی جم گئی تھی،،،چاند پھرسے کسی بادل کی اوٹ میں چلا گیا،،،
اترنے لگی چاندنی اس کی محبت بن کر
مگر کیا کیجئے دل ہوا ستم گر ہر پل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(جاری)
|