یوں تو اب پاکستان میں ٹی وی چینلز کی بھرمار ہے لیکن
مجھے آج بھی یاد ہے جب سن دو ہزار کو لاؤنچ ہونے والا واحد بین الاقوامی
پاکستانی سیٹلائٹ چینل اے آر وائی ڈیجیٹل تھا جس نے اپنی نشریات کا یورپ
کے ملک برطانیہ کے شہر لندن سےآغاز کیا، لندن میں ایک چھوٹا اسٹوڈیو تھا
جہاں سے براہ راست پروگرام نشر کیئے جاتے تھے جبکہ ٹرانسمیشن کیساتھ ساتھ
اپلنگ، ڈاؤن لوڈنگ بھی وہیں سے کی جاتی تھی ،اُن دنوں کراچی کے علاقے سائٹ
میں واقع ملت فین فیکٹری میں دوسری منزل کے ایک چھوٹے سے حصے میں پروڈکشن
اور ایڈمنسٹرشن بنایا گیا تھا، اُس وقت سے لیکر آج تک اے آر وائی نے اپنے
ناظرین کیلئے معلوماتی ،تفریح پروگرام پیش کرکے مقبولیت حاصل کی جو ابتک
قائم و دائم ہے، اے آر وائی سے وابسطہ رپورٹرز اور اینکروں نے بھی انتھک
محنت کرکے اس کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کیا، میرا تعلق اٹھارہ مارچ سن
دو ہزار ایک سے جاری ہوا۔۔۔معزز قارئین!! موجودہ دور میں پاکستان کے سیاسی
حالات جس قدر تیزی سے تبدیل ہوتے رہے ہیں اور جس قدر پس پردہ بدمعاشیہ اپنی
کارفرمائی میں لگی رہی ہے اسی قدر اے آر وائی نیٹ ورک بلخصوص نیوز کے شعبہ
نے جس طرح ماہرانہ انداز میں خبروں ،تجزیوں سے پردہ چاک کیا وہ تاریخ کا
حصہ بن گئیں ہیں۔۔۔۔۔۔، اس بابت جناب ارشد شریف کے پروگرام پاور پلے کی
کاوش کو جس قدر سراہا جائے کم ہے ، ارشد شریف نے اے آر وائی نیوز کے پلیٹ
فارم سے موجودہ حکومت پی ایم ایل این اور سابقہ حکومت پی پی پی کی منفی
کاروائیوں کا جس خوبصورتی اور باریکی سے کام کیا وہ پاکستان کی سلامتی و
معاشی بدحالی سے بچانے کیلئے بڑی مہم ثابت ہوئی ہے، ارشد شریف نے ہی پاناما
کے اصل رموز، ثبوت اور حقائق آشکار کیئے۔۔۔معزز قارئین!! اے آر وائی نیٹ
ورک اور بلخصوص اے آر وائی نیوز نے پاکستان اور پاکستانی عوام کیلئے ہمیشہ
اپنے چینل کو مستحکم رکھا اور بیرون طاقتوں کے خلاف آہنی دیوار بن کر
سامنے کھڑا رہا، پیمرا کی ناجائز پابندیاں بھی سہی تو حکومتی دباؤ کو بھی
بردشت کیا لیکن صحافتی امور کی تمام تر پشت پناہی جاری رکھی، اے آر وائی
نیوز کا یہ بھی خاصہ رہا ہے کہ تمام مشکل وقت میں اپنے ملازمین کی جائز
ضروریات کو ہمیشہ پورا کیا،جناب ارشد شریف کے علاوہ اس چینل سے وابسطہ دیگر
اینکرز جن میںکاشف عباسی، وسیم بادامی، سید اقرار الحسن ،عارف حمید بھٹی،
صابر شاکر، سمیع ابراہیم،ماریہ میمن سمیت سابقہ اینکرز فرحان شبیر، عاصمہ
شیرازی،فائزہ دادؤ،مبشر لقمان، ڈاکٹر شاہد مسعودنے سی ای او و صدر سلمان
اقبال کی سربراہی میں سچ و حق کی ترجمانی کرتے ہوئےصحافتی فرائض منصب کا جس
قدر حق ادا کیا ہے وہ کسی اور جگہ نہیں دیکھا گیا ، پاکستانی میڈیا کی
تاریخ نے قلمبند کردیا ہے کہ اے آر وائی نیوز نے افواج پاکستان کے شانہ
بشانہ کھڑے ہوکر دہشتگردی کے خلاف تمام آپریشن کی صحیح خبریں نشر کرکے
اپنی حب الوطنی اور اپنے عوام کیساتھ شامل ہونے کا مکمل ثبوت پیش کیا، اے
آر وائی نیٹ ورک اور بلخصوص نیوز نہ کبھی غیروں کے ہاتھوں بکا نہ کبھی
جھکا۔۔۔۔۔،صحیح سمت میں چلنا والا اے آر وائی اس میں اپنے ملازمین کے حق
ادا کرنے والے چینلز میں صف اول پر کھڑا ہے یہی نہیں بلکہ اپنے ملازمین کی
فیملی کیلئے بھی مراعات پیش کرنے والا سب سے پہلا چینل ثابت ہوا،اے آر
وائی اپنے ملازمین کو اپنی فیملی کی حیثیت دیتا ہے اسی لیئے وہ لوگ جو اس
کی ابتدائی اودار سے منسلک تھے آج بھی منسلک ہیں کیونکہ ابتدائی اودار کے
ملازمین اس ادارے سے اپنی سچائی، لگاؤ اور محبت کے خاطر کسی بھی لالچ میں
نہیں آتے اور اپنی زندگی کو اس ادارے سے منسلک کرکے فخر سمجھتے ہیں ۔۔!!
اے آر وائی نیٹ ورک کے سی ای او اور صدر سلمان اقبال نے نہ صرف چینل کے
ذریعے پاکستان کی ترقی کیلئے اپنے خدمات پیش کی ہیں بلکہ پاکستانی فلم
انڈسٹریز کی تباہی پر اسے نئ راہ اور نئی جلا بخشی ، عوام جو فلم دیکھنا
چھوڑ چکے تھے اے آر وائی فلمز کی لاجواب بہترین پیکش پر دوبارہ سینما
ہالوں کی جانب رخ کیا، کھیل کے میدان سے بھی اگر خبروں پر نظر ڈالتے ہیں تو
سلمان اقبال کی بے پناہ کاوشیں نظر آتی ہیں پی ایس ایل کے ذریعے کرکٹ کو
فروخ دینے میں بڑا کام کیا اس کے علاوہ دیگر کھیلوں کی بھی جلا بخشی۔۔۔۔۔۔
معززقارئین!!اے آر وائی نیوز کے سامنے کئی نئے چینلز آتے رہے ہیںکوئی کیا
لالچ اور مراعات کی روشنی دکھاتا رہا، کوئی کیا پر کشش عکاسی بن کر سامنے
آیا لیکن ان سب کے آنے کے باوجود اےآر وائی نیٹ ورک اور نیوز پر کسی طور
کوئی اثر نہیں پڑا کیونکہ ناظرین جانتے ہیں کہ یہ رنگ برنگے پرندے دراصل
دھوکہ ہیں اسی لیئے پاکستانی عوام نے کل بھی اے آر وائی کو پسند کیا تھا
اور آج بھی اے آر وائی کو پسند کرتے ہیں اور انشا اللہ کل بھی پسند کرتے
رہیں گے، جب تک پاکستانی عوام اے آر وائی کے ساتھ ہیں اس چینل کو انشا
اللہ حاسد کےحسدکا کوئی برا اثر نہیں پڑیگا، اللہ اے آر وائی نیٹ ورک کو
دن دگنی رات چوگنی ترقی عطا کرے آمین ثما آمین۔۔ اللہ پاکستان کو ہمیشہ
کیلئے کرپشن سےنجات دلادےآمین ثما آمین۔۔۔۔ پاکستان زندہ باد، پاکستان
پائندہ باد۔۔۔ |