آج کے انسان کا جو سب سے بڑا المیہ ہے وہ "بے وفائی" ہے۔
عشقیہ بے وفائی نہیں ۔ "جزباتی بے وفائی" ۔
ہر ہر انسان آپکو کسی نہ کسی کا دُکھ سینے سے لگائے ، آنسو بہاتا اور فیس
بک کے سٹیٹس پر روتا نظر آئیگا۔ اکثر آپ خود بھی دیکھیں گے کہ جو فیس بک
پیج شدید غم زدہ قسم کی شاعری کرتے ہوں گے وہ آپکو دلربا قسم کی شاعری کی
نسبت ذیادہ "لائیکس" کمائے ہوئے نظر آئیں گے۔ کیونکہ انسان جب کسی دوسرے کو
بھی اُسی غم میں مبتلا دیکھتا ہے جس میں وہ خود مبتلا ہوتا ہے تو اسکو
سامنے والے سے غم اور ہمدردی بھی ذیادہ محسوس ہوتی ہے اور ذیادہ گہرائی سے
بھی محسوس ہوتی ہے۔
جو اتفاق ہوا بہت حال حال میں "جزباتی بے وفائیاں " دیکھنے کا اُنکے بارے
میں ہی تھوڑا سا سوچا کیوں نہ احاطہ کر دوں۔
1۔ چھپن چھپائی
اس قسم میں اکثر ایک رشتہ دار کو یا دوست کو بہت اچھا کچھ مل جاتا ہے اور
پھر وہ دوسروں سے چھپانے کے لئے ہلکان رہتا ہے۔ جب وہ چھپا رہا ہوتا ہے تو
دوسروں کو محسوس ہو رہا ہوتا ہے کہ
صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں
مگر جب اُسکو وقت کے ساتھ ساتھ سب کو اپنا راز بتانا ہی پڑتا ہے تو پھر سب
پہلے صدمے میں ہوتے ہیں اور اکثریت اسی صدمے میں ہوتے ہیں
کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے کیوں نہیں بتایا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پھر صدمے سے باہر آکر جب سب مبارک دینے کی حالت میں آتے ہیں تو بھی اتنی
دیر ہو گئی ہوتی ہے
کہ مبارک خود" ٹھنڈی" اور لینے والا" ٹھنڈا"پڑ گیا ہوتا ہے
جائے وقوعہ
ہمارے ہاں سب سے اول تو یہ کام رشتے ناتے طے کرتے ہوئے کیا جاتا ہے اور پھر
کوئی انتہائی قیمتی شے خریدتے بیچتے وقت ایسا کیا جاتا ہے ۔
2۔ چھینا جھپٹی
اس قسم میں لوگ عام طور ایک دوسرے سے "چھین" کر اپنے لئے بہترین لینا چاہتے
ہیں۔اب مسئلہ اصل یہ ہے کہ جو چھیننا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ کسی کی نظر
میں "چھیننا" کسی دوسرے کی نظر میں "صبر کا پھل" کسی تیسرے کی نظر میں
"جادو ٹونا" ۔۔۔ہوتا ہے۔
سو جب ایک کے ہاتھ چیز آتے آتے کسی دوسرے کے ہاتھ چلی جائے تو یہ بھی ایک
جزباتی اور صدماتی بے وفائی کہلائے گی۔ جائے وقوعہ
خاندان میں کوئی بانکا سجیلہ رشتے کی عمر کا لڑکا ہو تو اُسکے ساتھ یہ
وقوعہ ضرور بہ ضرور ہوتا ہے ۔ جب ایک مہ جبین اسے "لے اڑتی" ہے اور باقی سے
"چھن" جانے کیو جہ سے باقی پھر تمام عمر اس جزباتی سے بیوفائی پر غم و غصے
کا مظاہرہ ہی کرتے رہتے ہیں ۔
نوکریوں میں بھی عام طور پر یہ چھینا جھپٹی چلتی ہے اب کوئی چاہے محنت سے
کوئی پوسٹ "چھینے" اور کوئی دوسرا چاہے رشوت دے کر "چھینے" مگر یہ چھینا
جھپٹی کا ملال چلتا رہتا ہے تا عمر باکمال۔
3۔ صنم" ہرجائی"
یہ جزباتی بے وفائی اکثر وہاں بھی مل جائیگی جہاں پر "صنم" کو اکثر یہ نہیں
پتہ ہوتا کہ وہ صنم بن چکا ہے۔ صنم کو یہ بھی نہیں پتہ ہوتا کہ کوئی اسکے
عشق میں فیس بک پر شعر و شاعری کر کر کے دیوان بنا چکا ہے۔
اس قسم کے جزباتی بندھنوں کا خاتمہ عام طور پر "صنم" کی لا علمی میں ہی
ہوجاتا ہے۔ وہ اس صورت میں کہ صنم کی شادی ہو جاتی ہے اور دوسرا فریق شادی
پر قناتیں یا ڈھولکی نپٹاتے ہی اپنا غم غلط کرتا رہتا ہے۔
جائے وقوعہ
عام طور پر ٹیوشن والی باجیاں
یا
گھر میں بی ایک عمر کے کزن کزنیاں اس صف میں شامل کئے جاسکتے ہیں جس میں
ایک فریق مر رہا ہوتا ہے اور دوسرا فریق عشق سے بالکل ہی بے پروا ہوتا ہے۔
سو اگر آپکو بھی اگر کسی قسم کی جزباتی بے وفائی لاحق ہوئی ہے تو ضرور
بتائیں۔
|