اپنے بچوں کا ایک دوسرے سے موازانہ نہ کریں

بشکریہ: ہماری ویب

گھر میں دو بچے موجود ہوں اور جب کوئی ایسا موقع آئے کہ جب دونوں نے ایک ہی کام کیا ہو ، جیسے ڈرائنگ بنائی ہو اور بنانے کے بعد آپ سے پوچھیں کہ ’’ مما ! بتائیں کس نے اچھی ڈرائنگ بنائی ہے ؟ ’’ تو آپ ان دنوں کی ڈرائنگ دیکھ کر کسی ایک کو کہہ دیں کہ فلاں کی ڈرائنگ زیادہ اچھی ہے تویقین کریں کہ پھر دوسرے بچے کا دل ضرور ٹوٹتا ہوگا ۔بلاشبہ ایک ماں کی زندگی میں کئی ایسے مواقع آتے ہیں کہ جب اسے اس طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، جب کسی ایک بچے کو اچھا کہنا دوسرے کے دل دکھانے کاباعث بن رہا ہوتا ہے ، ایسے وقت میں انہیں کسی ایک بچے کی تعریف کے ساتھ ہی دوسرے بچے کی حوصلہ افزائی کرنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے ۔ بچوں کو ابتداء سے ہی یہ سکھایا جائے کہ مقابلہ برا نہیں ہوتا ، اس سے انسان جلدی سیکھتا ہے ، ایک دوسرے سے مثبت انداز میں آگے بڑھنے کی لگن بھی بڑھتی ہے ۔ ساتھ ہی انہیں سکھایا جائے کہ کسی ایک چیز میں کوئی ان سے آگے بڑھ گیا ہے تو پھر انہیں مزید محنت کرنی ہے اور سب سے اچھا کر کے دکھانا ہے ، تاہم اس دوران یہ بھی ضرور دھیان میں رکھا جائے کہ بچوں کے ساتھ زبردستی نہ کی جائے ، جب بھی مواز انے کا وقت آئے تو ایسا جواب دیں کہ دونوں کا ہی دل نہ ٹوٹے ، کسی ایک بچے کی ڈرائنگ کی تعریف کریں تو دوسرے کے کلر بھرنے کے انداز کی ، اس طرح دو مختلف پہلوؤں پر دونوں کو شاباشی دیں ،اس طرح ان کا حوصلہ بھی بڑھے گا اور کسی ایک کا دل بھی نہیں ٹوٹے گا۔
 

Dr. Shakira Nandini
About the Author: Dr. Shakira Nandini Read More Articles by Dr. Shakira Nandini: 203 Articles with 212234 views I am settled in Portugal. My father was belong to Lahore, He was Migrated Muslim, formerly from Bangalore, India and my beloved (late) mother was con.. View More