پی آئی اے کی سن دو ہزار کی دوسری دہائی
(Syed Musarrat Ali, Karachi)
|
بوئنگ 747 اور ائر بس آ310 نئےرنگ و رغن سے مزیّن |
|
2010 میں پی آئی اے نے اپنے جہازوں کا رنگ روغن تبدیل کیا۔جہاز کی دُم پر پاکستان کا بہت بڑا قومی پرچم بنایا اور پورے جسم پر بڑے بل بورڈ کی طرح PIA کے نیچے سونے کی تحریر میں "پاکستان انٹرنیشنل" کا متن شامل کیا۔2011 تک پی آئی اےکو ایک بار پھر منافع ہونا شروع ہو گیا تو حکومتی مالی امداد مل گئی۔2014 میں پی آئی اے نے چار بوئنگ 737-800 لیز پر لیے۔ پی آئی اے نے چار بوئنگ 777-300ERز کے لیے ٹینڈر کی درخواست بھی جاری کی تاہم 777 کی بولیاں قبول نہیں کی گئیں۔ ایئر لائن نے ایئربس A320 طیارے لیز پر لیے اور 2014 میں دو A320-214 کو اپنے بیڑے میں شامل کیا۔ ATR 72-500s کو آٹھ سال بعد اور 2015 میں، 16 سال تک پی آئی اے کی خدمات انجام دینے کے بعد، پی آئی اے کے آخری بوئنگ 747-300 کو مرحلہ وار ختم کر دیا گیا۔2016 کے اوائل میں، پی آئی اے کو بنیادی طور پر پورے ایک ہفتے کے لیے بند کر دیا گیا تھا کیونکہ ایئر لائن کی نجکاری کے خلاف مظاہرے میں دو ملازمین کی ہلاکت کے بعد ملازمین نے بڑے پیمانے پر واک آؤٹ کر دیا تھا۔ اگست 2016 میں، پی آئی اے نے سری لنکن ایئر لائنز سے کرائے پر حاصل کردہ ایئربس A330-300 کا استعمال کرتے ہوئے لندن جانے والی پروازوں کے لیے ایک نئی "پریمیئر سروس" کا آغاز کیا۔ لیکن کرائے کی مدت چھ ماہ کے بعد ختم ہو گئی جس کے نتیجے میں، A330-300 سری لنکن ایئر لائنز کو واپس کر دیا گیا اور پریمیئر سروس بند کر دی گئی۔ 2016 کے آخر تک، ایئر لائن $3 بلین کے قرض میں ڈوبی ہوئی تھی۔جنوری 2017 میں پی آئی اے نے اپنے بیڑے سے تمام ایئربس A310-300 کو ریٹائر کر دیا۔ متبادل کے لیے پی آئی اے نے پیگاسس ایئر لائنز سے چار بوئنگ 737-800 کرائے پر لیے جو بعد میں کرائے کی مدت مکمل ہونے پر واپس کر دیے گئے۔ 50 سال سے زیادہ کی سروس کے بعد نیویارک کی براہِ راست پروازیں اکتوبر 2017 میں ٹی ایس اے ریگولیشن کے تحت ختم ہوگئیں اور ٹورنٹو کی واحد براہِ راست پرواز باقی رہ گئی ۔ شاہین ایئر کےختم ہونے کے ساتھ ہی پی آئی اے نے ایسے روٹس شروع کیے جو پہلے صرف شاہین ائر کے پاس تھے۔2019 میں نئے منافع بخش روٹس شروع کیے گئے جبکہ منافع بخش روٹس جیسے کہ کراچی ٹورنٹو میں میں اضافہ دیکھا۔ 2019 میں چھ غیر منافع بخش راستوں کو بند کر دیا گیا تھا اگست 2019 میں پی آئی اے نے 1,000 "بے کار ملازمین" کو فارغ کیا۔ ستمبر میں پی آئی اے نے اعلان کیا کہ وہ 2020 تک ایئر لائن کے بیڑے کو 37 اور 2023 تک 45 تک بڑھانے کے لیے اضافی طیارے کرائے پر لے گی۔ 2019 کے آخر تک پی آئی اے کی سالانہ آمدنی میں 41 فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ غیر منافع بخش راستوں کی بندش، گراؤنڈ ہوائی جہازوں کو دوبارہ متعارف کرانا، اور کارگو اسپیس کے استعمال میں زبردست اضافہ ہے۔ |