اگر آپ ٹرین میں ہو تو بہت سے لوگ بہت ہی پاس آپ کے ہمسفر
ہوتے ہیں،،،
آپ سے ان کا رابطہ دن اور رات کا ہوتا ہے،،،
ہمیں ٹرین کے سفر اور مسافروں کا بہت ہی ذیادہ تجربہ ہے،،،یا سمجھ لیجئے
کہ اگر ہم اپنا بلڈ ٹیسٹ کروائیں گے،،،تو اس میں ٹرین پوزیٹو ضرور آئے
گا،،،
خیر ریکارڈ کی درستی کے لیے یا یوں کہہ لیجئے،،،کہ آپ کی رہنمائی کے لیے
ہم کچھ زریں اصول بیان کئے دیتے ہیں،،،
ان پر آپ جتنا ذیادہ عمل نہیں کریں گے ،،،آپ سیف رہیں گے،،،ایسا ہم نہیں
ہمارے سب دوست احباب کہتے ہیں،،،
بقول ان کے ہمارے تجربات کو لازماَ بچوں کی پہنچ سے دور رکھنا انتہائی
ضروری ہے،،،
خیر میں آپ کو مختلف اقسام کے مسافروں کے بارے میں بتا رہا تھا،،،جو کہ
دورانِ سفر ٹرین میں پائے جاتے ہیں،،،ذرا غور کیجئےگا اس میں آپ کی بھلائی
ہے،،،ایسا دوست احباب نہیں،،،ہم باقلم خود سمجھتے ہیں،،،
‘‘سب سے خطرناک مسافر جن کو پیراسائٹ کہا جاتا ہے،،،ان سے تو آپ اتنا دور
رہیے،،،جیسے شادی شدہ انسان سے خوشیاں دور رہتی ہیں،،،یا پھرجیسے اک مظلوم
انسان اپنی ساس سے دور رہتا ہے،،،‘‘
یہ وہ مسافر ہیں جواپنا تولیہ،،،صابن،،،جوتا،،،کھانا کچھ بھی ساتھ نہیں
لاتے،،،،بلکہ
آپ کی ہر چیز پر ان کی نظر ہوتی ہے،،،صرف اگر آپ اپنی ساس یا بیوی کے ساتھ
ہوں ،،،صرف ان کی ڈانٹ کے سوا آپ کی ہر چیز اپنا لیتے ہیں،،،
آپ کھانا کھانے لگیں گے تو وہ آپ کو ایسے دیکھیں گے،،،جیسے اسحاق ڈار صاحب
تاجروں کو دیکھتے ہیں،،،
آپ چائے پینے کا سوچیں گے،،،وہ کھٹ کہیں سے چائے والا ڈھونڈ لائیں گے،،،
جیسے پولیس کسی معصوم سے جوتا چور کو ڈھونڈلاتی ہے،،،
صبح ہوتے ہی وہ آپ کے صابن اور ٹاول پر نظر جما لیں گے،،،باتھ روم کے لیے
آپ کے
سلیپرز یوز کریں گے،،،
دوسری قسم کے مسافروں کی سٹوری اگلے آرٹیکل میں۔۔۔۔۔۔
|