امریکی یونیورسٹی کی ایسی تحقیق جس کی افادیت کو غیر مسلم بھی ماننے پر مجبور ہو گئے۔

اگر آپ کمر کے درد کا شکار ہیں تو اللہ رب العزت کے اس حکم پر عمل کریں ۔۔۔
امریکی یونیورسٹی کی ایسی تحقیق جس کی افادیت کو غیر مسلم بھی ماننے پر مجبور ہو گئے۔
برطانیہ کی برمنگھم یونیورسٹی،
امریکا کی مینیسوٹا یونیورسٹی
اور پین اسٹیٹ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق کے دوان اسلام، عیسائیت اور یہودیت کی نماز یا عبادت کے طریقہ کار اور جسمانی صحت کے فوائد کا تقابلی جائزہ لیا گیا۔
تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اگر پانچ وقت کی نماز کو عادت بنالیا جائے اور درست انداز سے ادا کی جائے گی
تو یہ کمردرد کے مسائل سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
تحقیق کے مطابق نماز کی مختلف چیزوں کی ادائیگی کے دوران کمر کے زاویوں میں تبدیلی سے کمر درد میں نمایاں کمی آتیہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ نماز کے دوران جسم کی حرکات یوگا یا فزیکل تھراپی سے ملتی جلتی ہیں جو کہ کمر کے درد کے علاج کے لیے اختیار کیا جاتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مختلف طبی رپورٹس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ نماز اور جسمانی طور پر صحت مند طرز زندگی کو برقرار رکھنے میں تعلق موجود ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نماز جسمانی تناو اور بے چینی کا خاتمہ کرتی ہے۔
تحقیق کے دوران مختلف تجربات سے معلوم ہوا کہ دوران نماز رکوع اور سجدے کی حالت میں کمر کا زاویہ ایسا ہوتا ہے جو کمر درد میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
تاہم محققین نے بتایا کہ کمردرد میں کمی اسی وقت ممکن ہے جب اسے بالکل درست انداز سے ادا کیا جائے۔
اس کے برعکس نماز کے اراکین کو ٹھیک طرح سے ادا نہ کرنا درحقیقت درد میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔
یہ تحقیق جریدے انٹرنیشنل جرنل آف انڈسٹریل اینڈ سسٹمز انجنیئرنگ میں شائع ہوئی۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Kamran Buneri
About the Author: Kamran Buneri Read More Articles by Kamran Buneri: 92 Articles with 272880 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.