میاں نواز شریف جب بطور وزیراعظم اپنے پورے زوروں پر تھے
اور عمران خان بار بار استعفے کے مطالبہ پر وزیر اعظم کے لیے ہنگامی طور پر
مختلف مقامات پر جلسوں کا اہتمام کیا گیا جہاں پر انہوں نے اپنے استعفے کے
حوالے سے بہت سی باتیں کی مگر ایک بات جو انہوں نے بڑے طنزیہ انداز میں کہی
کہ یہ منہ اور مسور کی دال واقعی اقتدار اور وقت بڑا ظالم ہوتا ہے جو کسی
کا لحاظ نہیں کرتا اب وقت بھی بدل گیا اور اقتدار بھی ۔میاں صاحب جب اقتدار
سے فارغ ہوئے تو اسلام آباد سے لاہور تک کا سفر انہوں نے سڑک کے زریعے کیا
اور مختلف مقامات پر جہاں بہت کچھ کہا وہیں پر یہ بھی فرمایا کہ مجھے کیوں
نکالا یہ فقرہ بھی مشہور ہوگیا یہاں تک کہ اسی پر درجنوں مزاحیہ گانے بن
گئے میاں نواز شریف اور انکے جتنے بھی ہمنوا تھے سبھی نے کہنا شروع کردیا
کہ پاناما کا کیس تھا اور اقامہ میں فارغ کردیا گیا جس پر کچھ سمجھدار
دوستوں نے کہا کہ اقامہ ایک چھوٹا کیس تھا جس پر وزارت عظمی سے ہی نکال دیا
گیا اور جب پانامہ کا فیصلہ آئے گا تو اس وقت کیا حشر ہوگا کیونکہ پانامہ
میں لوٹ مار کے جو ثبوت ہیں وہ اب قصے کہانیوں سے نکل کر حقیقت کی صورت
اختیار کرچکے ہیں میاں نواز شریف کی جائیدادوں اور کمپنیوں کی ایک طویل
فہرست ہے جسے قارئین کی دلچسپی کے لیے سپرد قلم کررہا ہوں اگر اس حوالہ سے
کسی کوکوئی اعتراض ہو تو بلاجھجک مجھے لکھ سکتے ہیں جسے میں من وعن شائع
کرونگاپاناما کے حوالہ سے جو کیسز چل رہے ہیں انکا فیصلہ بھی بہت جلد متوقع
ہے جبکہ عدالت میں حاضر نہ ہونے پر نااہل وزیراعظم کے دونوں بیٹے بھی
اشتہاری ہوچکے ہیں میاں نواز شریف اور انکے خاندان کے متعلق تفصیلات کچھ
یوں ہیں *لندن پارک لین کے 4 فلیٹس جن کی ملکیت سے 25 سال تک انکار کرتے
رہے اور آج اقرار کر رہے ہیں۔*ان کے علاوہ لندن میں الفورڈ میں واقع 33 اور
25 منزلہ پوائنیر پوائنٹ کے نام سے دو ٹاورز جنکی مالیت کئی سو ملین پاؤنڈ
بتائی جاتی ہے۔*ہائیڈ پارک لندن میں دنیا کے مہنگے ترین فلیٹس میں سے دو
فلیٹ جنکی مجموعی مالیت 150 ملین پاؤنڈ کے قریب ہے۔*لندن کے مشرقی علاقے
میں 340 مختلف پراپرٹیز*تین فلیٹس 17 ایون فیلڈ ہاؤس*پارک لین جسکی مالیت
12 ملین پاؤنڈ ہے*فلیٹ نمبر 8 بور ووڈ پلیس لندن ڈبلیو 2 مالیت 7 لاکھ
پاؤنڈ*فلیٹ نمبر 9 بور ووڈ پلیس لندن ڈبلیو 2 مالیت 9 لاکھ پاؤنڈ*10 ڈیوک
مینش، ڈیوک سٹریٹ لندن ڈبلیو 1, مالیت 1.5 ملین پاؤنڈ*فلیٹ نمبر 12 اے، 118
پارک لین میفیر، لندن ایس ڈبلیو 1 مالیت 5 لاکھ پاؤنڈ*فلیٹ نمبر 2، 36 گرین
سٹریٹ، لندن ڈبلیو 1 مالیت 8 لاکھ پاؤنڈ*11 گلوسٹر پلیس، لندن ڈبلیو ون،
مالیت انمول*ان کے علاوہ عین بکنگھم پیلس کے قریب جائداد جسکی مالیت 4.5
ملین پاؤنڈ ہے۔*148 نیل گوین ہاؤس سلون ایونیو میں فلیگ شپ کمپنی کے سیکٹری
مسٹر وقار احمد رہائش پزیر ہیں وہ بھی انہی کی ملکیت ہے۔*سنٹرل لندن کے آس
پاس 80 ملین پاؤنڈ کی جائدادیں۔*کچھ عرصہ پہلے حسین نواز نے لندن رئیل
اسٹیٹ میں ایک ہی وقت میں 1.2 ارب ڈالر یا 1200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری
کر کے دنیا کو حیران کر دیا تھا۔ اسکا چرچا پاکستانی میڈیا پر بھی ہوا تھا
جو آپ کو باآسانی گوگل پر مل جائیگا۔*اب آتے ہیں پاکستان میں جائیدادوں کی
تفصیلات۔۔*نواز شریف لاہور میں جس گھر میں رہائش پزیر ہیں اس کو رائیوننڈ
محل کہا جاتا ہے۔ اسکا احاطہ 25000 ہزار کنال پر محیط ہے۔ اسکی مارکیٹ
ویلیو اربوں روپے میں بنتی ہے۔*مری میں ایک عالی شان محل نما گھر۔*چھانگا
گلی ایبٹ آباد میں زمین اور ایک مکان*مال روڈ مری پر ایک شاندار قیمتی
بنگلہ*شیخوپورہ میں 88 کنال کی ایک زمین*لاہور اپر مال میں ایک مکان*1700
کنال کی مختلف جائدادیں*ان تمام گھروں کا سالانہ بجٹ 27 کروڑ روپے ہے.ان
گھروں میں کام کرنے والے ملازمین اور آفیسرز کی کل تعداد 1766 ہے جن کا
ماہانہ خرچ 6 کروڑ روپے ہے۔ بحوالہ سی این بی سی*صرف نواز شریف کے ہاتھ پر
بندھی ہوئی گھڑی کی قیمت 4.6 ملین ڈالر ہے*ان کے علاوہ نواز شریف کی سعودی
عرب، دبئی، سپین اور استنبول میں بھی رہائش گاہیں ہیں۔*
*نواز شریف کا کاروبار پاکستان سمیت دنیا بھر میں پھیلا ہوا ہے۔ جو زیادہ
تر رئیل اسٹیٹ، سٹیل، شوگرملز، پیپر ملز اور فارمنگ پر مشتمل ہے۔*پاکستان
میں نواز شریف اتفاق گروپ اور شریف گروپ نامی دو دیو ہیکل گروپ آف کمپنیز
کے مالک ہیں۔ جنکی ذیلی کمپنیوں میں کم از کم 11 شوگر ملز اور 15 انڈسٹریل
اسٹیٹس شامل ہیں۔ ان کاروباری اداروں کے ماتحت کام کرنے والی کچھ کمپنیوں
کے نام یہ ہیں۔ حوالہ سی این بی سی*رمضان شوگر ملز غالباً پاکستان کی سب سے
بڑی شوگر مل ہے۔*رمضان انرجی لمیٹڈ*شریف ایگری فارمز*شریف پولٹری فارمز*شریف
ڈیری فارمز*شریف فیڈ ملز*رمضان شوگر کین ڈیویلپمنٹ فارم*مہران رمضان
ٹیکسٹائلز*رمضان ٹرانسپورٹ*رمضان بخش ٹیکسٹائل ملز*محمد بخش ٹیکسٹائل ملز*حمزہ
سپننگ ملز*چودھری شوگر ملز*اتفاق فاونڈری پراؤیٹ لمٹڈ*حدیبیہ انجنیرنگز*خالد
سراج انڈسٹریز*علی ہارون ٹیکسٹائل ملز*حنیف سراج ٹیکسٹائل ملز*فاروق برکت
پراؤیٹ لمیٹد*عبدالعزیز ٹیکسٹائل ملز*برکت ٹیکسٹائل ملز*صندل بار ٹیکسٹائل
ملز*حسیب وقاص رائس ملز*سردار بورڈ اینڈ پیپر ملز*ماڈل ٹریڈنگ ھاوس
پرائیویٹ لمیٹڈ*حسیب وقاص گروپ*حسیب وقاص شوگر ملز*حسیب وقاص انجنیرنگ*حسیب
وقاص فارمز لمیٹڈ*حسیب وقاس رائس ملز*حمظی بورڈملز*اتفاق برادرزپراؤیٹ
لمیٹڈ*الیاس انٹرپرائزز*حدیبیہ پیپر ملز*اتفاق شوگر ملز*برادرز سٹیل ملز*برادر
ٹیکسٹائل ملز*اتفاق ٹیکسٹائل یونٹس*خالد سراج ٹیکسٹائل ملز*یو اے ای میں
ایک سٹیل مل*سعودی عرب اور جدہ کی سٹیل ملز سے آپ واقف ہیں۔ دبئی میں وہ
اپنے ہی بیٹے کی کمپنی میں ملازم ہیں۔*انکی ایک شوگر مل کینیا میں ہے۔*نیوزی
لینڈ کی سرکاری سٹیل کمپنی کے 49 فیصد شیرز نواز شریف کے نام ہیں۔*یہ تمام
کی تمام پاناما کیس کے حوالہ سے وہ معلومات ہیں جن پر تحقیقات کی بنیادیں
کھڑی ہیں اور رہی سہی کسر حدیبیہ کیس کے دوبارہ کھلنے پرپوری ہوگئی ہے اب
آگے آگے دیکھیں ہوتا ہے کیا۔ |