شریف آدمی

وہ ڈرتی ہوئی بھاگے جارہی تھی اسے یوں محسوس ہو رہا تھا جیسے انسانی روپ میں حیوان اسے نوچ کھائیں گے ۔
بچتی بچاتی ایک شریف آدمی سے آٹکڑائی جسے دیکھ کر وہ ہر ڈر بھول گئی۔
اس کے گھر میں پناہ لی۔
وہ یوں باتوں میں آگئی کہ اسی رات دونوں نے بنا مولوی کے خود اپنا نکاح پڑھوالیا ۔
صبح وہ اپنی خوش نصیبی پر فخر کر رہی تھی۔
مجازی خدا نے آکر کہا ، اب اپنے گھر جاؤ ۔
اپنے گھر ؟ وہ چونکی ، ہم نے نکاح کیا ہے
ہاہاہا۔۔ اب میں تمہیں طلاق دیتا ہوں
 

Saba Naz
About the Author: Saba Naz Read More Articles by Saba Naz: 13 Articles with 14564 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.