زندگی تو ہر انسان جیتا ہے مگر کچھ لوگ
اپنی زندگی سے عظیم اور عمده اور بڑے لوگ ہوتے ہیں یہ لوگ تاریخ پڑھنے والے
نہیں تاریخ رقم کرنے والی عظیم ہستیاں ہوتی ہیں یہ لوگ اپنی ذات سے آگاہ
ھوتے ہیں عام لوگ اپنی ذات کے بارے میں سنجیدہ ہوتے ہیں مگر یہ لوگ اگلی
نسلوں اگلے زمانوں کا سوچتے ہیں اور سچ بھی یہی ہے " کچھ کنویں انسان کو
کھودنے چاہے جن کا پانی انسان نے خود نہیں پینا "کچھ درخت انسان کو لگانے
چاہیے جن کی چھاؤں میں انسان نے خود نہیں بیٹھنا " جن سے اگلی نسلوں نے
مستفید ہونا ہوتا ہے کئ مثالیں تاریخ نے رقم کی ہیں جناح اپنی زندگی سے بڑے
انسان تھے ایدھی اپنی زندگی سے بڑے انسان تھے یہ عظیم ہستیاں اوسط میں کہاں
یہ تعداد میں ھوتی ہیں زمانے کی سوچ سے آگے کا سوچتے ہیں اسی لیے تو یہ
اپنی زندگی سے بڑے لوگ ہوتے ہیں . |