ًمتحدہ مجلس عمل اور حضرت اقدس مولانا سمیع الحق صاحب دامت برکاتہم علیہ

دل بڑا اور دماغ کھلا رکھو اور خیالات وسیع کرو اپنے اسلاف کی تاریخ یاد رکھو اپنے علماء کے نقشِ قدم پر چلنا سیکھو

متحدہ مجلس عمل کی بحالی کا دور ہے کئی سیاسی جماعتوں کو تکلیف ہونی شورع ہوچکی ہے کچھ لوگ اس کو اسلام آباد کے لئے اتحاد کا نام دے رہے ہیں کچھ علماء اکرام بھی اس کے خلاف ہیں یہاں دو باتیں عرض کروں گا

پہلی بات یہ کہ اتحاد کیوں ضروری تھی اور اتحاد میں اہلِ تشیع کیوں ہے؟ اسلام تین چیزوں کا نام ہے جب تینوں ساتھ ہوں تو اعتدال ہے ایک شریعت دوسری چیز ہے طریقت تیسری چیز سیاست-

شریعت کہتے ہیں دینِ اسلام کو جاننا، طریقت راستے پر چلنا، سیاست راستے پر چلنے کا ڈھنگ سکھاتا ہے
اگر صرف شریعت ہے باقی دو نہیں تو تنگ نظری کا شکار ۔ اگر صرف طریقت یے شریعت ساتھ نہیں تو گمراہی ہے اگر شریعت اور طریقت دونوں ہیں تو لوگوں کو بند حجروں کی طرف کھینچا جاتا ہے دنیا ہے دور کردیا جاتا ہے اسلام اس اس چیز سے منع کرتا ہے اگر صرف سیاست ہے تو انسان متکبر بن جاتا ہے ان تمام کی مثالوں سے دنیا بھری ہے-

اتحاد اس طرح کے لوگوں سے کیوں کیوں کیا گیا؟ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ میں یہود کے بعض قبائل کے ساتھ اتحاد کیا تھا وقت کی ضرورت تھی اور علماء وارث الانبیاء ہیں طریقہ ہمیں انبیاء اکرام والا ہی اپنانا ہوگا اسی میں کامیابی ہے-

دوسری بات جناب عزت مآب مولانا سمیع الحق صاحب کیوں دوسری طرف گئے ؟ بعض نابالغ لوگ مولانا کی ذات پر تنقید کر رہے ہیں یاد رکھیں سیاست میں ذات نہیں نظریات کا اختلاف ہوتا ہے اس کی کئی مثالیں موجود ہیں -

حضرت اقدس فقیہ الامہ مفتی اعظم عالم اسلام جناب مفتی محمود رحمہ اللہ سے جناب بابا جی خادم ختمِ نبوت حجرت مولانا غلام غوث ہزاروی صاحب نوراللہ مرقدہ نے اختلاف کیا تھا الگ ہوگئے تھے باباجی مگر کسی نے بھی دونوں میں سے کسی ایک کو بھی تنقید کا نشانہ نہیں بنایا -

آج کی بات کریں تو جناب مولانا فضل الرحمان صاحب سب سے نظریاتی اختلاف رکھتے ہیں کبھی کسی کی ذات کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا عمران خان کی شادی طلاق پر سب نے تبصرے کئے مگر ایک مولانا اور مولانا کی جماعت نے کبھی بھی ان باتوں پر لب کشائی نہیں کی-

دوستوں مولانا سمیع الحق صاحب کو عمران خان کے پاس لے جانے والی ذات اللہ کی کیوں کہ ہمارا ایمان ہے ہر اچھا بر ا اللہ کی طرف سے ہے اور پھر مولانا قال اللہ وقال الرسول مسجد مدرسے کا ہے سیاسی میدان میں ان کا وہ تجربہ نہیں جو جمیعت علماء اسلام ف کا ہے-

میں تمام دوستوں سے گزارش کرتا ہوں کہ دل کو دریا خیالات کو سمندر بناؤ ذاتی تنقید سے بچو اور آخر میں میری گزارش سمیع سواتی سے ہے کہ آپ نے جو پولیو والی تصویر سوشل میڈیا پر پھیلائی ہے اس کو ختم کرو بصورت دیگر میں جناب قاری عثمان صاحب اور دیگر قائدین سمیت خود قائد ملت اسلامیہ مولانا فضل الرحًمان صاحب سے رابطہ کروں گا اور آپ کی شکایت ثبوت کے ساتھ وہاں تک پہنچاؤں گا -

MUHAMMAD Abid ahsani
About the Author: MUHAMMAD Abid ahsani Read More Articles by MUHAMMAD Abid ahsani: 20 Articles with 15145 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.